منجانب فکرستان : کہانی کی تلخیص بمع تصاویر
دھلی کی رہائشی 15 سالہ" لکشمی" کو 32 سالہ شخص نے شادی کیلئے پرپوز کیا، انکار پر بھرے بازار میںچہرے پر ایسا مادہ پھینکا کہ چہرہ تیزی سے جلنے اور گلنے لگا،مدد کی پُکار پر مدد کو کوئی
نہ آیا، جلد ہاسپیٹل پہنچ جاتی تو چہرے کو اتنا نقصان نہ پہنچتا ۔۔
واقعہ نے لکشمی کے دل میں مرد ذات کیلئے نفرت بٹھادی،لیکن قدرت کےاتفاق والے بھید کو
کون سمجھ پایاہے؟؟؟ لکشمی کی زندگی میں بھی، ایک ایسا ہی مسرت بھرا اتفاق "آلوک دکشت
" نامی وجیہہ نوجوان شخص کی صورت میں ظاہر ہُوا۔۔"آلوک معنی روشنی(سنسکرت)" اِس وجیہہ نوجوان صحافی نے لکشمی کی سیاہ زندگی میںروشنی بھردی۔۔ اسطرح لکشمی کیلئے بے معنی لفظ"محبت" بامعنی لفظ محبت میں ڈھل گیا۔۔۔۔۔اُنکی ملاقات تیزاب حملوں کی روک تھام مہم کی دوران ہوئی اور پھر وہ ایک دوسرے کےہوگئے۔۔
لکشمی کا کہنا ہے کہ میں نے دکشت کی زندگی میں بُہت سے رنگ شامل کئے ہیں، مثلاً پہلے وہ سادے کپڑے پہنتے تھے، اب رنگین پہنے لگے ہیں، ہم نے سنڈریلا فلم دیکھی۔۔ میں نے دکشت کو بتا یا ہے کہ وہ ہی میرے لئیے سنڈریلا والے پرنس چارمنگ ہیں۔۔
اکھٹے ساتھ رہتے، اِس جوڑے سے میڈیا والوں نے "شادی" کے بارے میں پوچھا، جسکا جواب دکشت نے یہ دیا کہ: ہم ساتھ رہیں گے، شادی نہیں کریں گے، چونکہ میں اسطرح کے سماجی بندھنوں کے سخت خلاف ہوں، تو پھر میں خود اِسکا حصّہ کیسے بن سکتا ہوں؟؟ جبکہ لکشمی کا کہنا ہے کہ: میں آلوک دکشت کے فیصلے کا احترام کرتی ہوں، اور اس پر عمل کرتی ہوں، لیکن مجھے یقین بھری امید ہے کہ ہماری دوستی، ہماری محبت، آہستہ آہستہ رنگ لائے گی اور شادی کے بندھن میں بندھ جائے گی۔۔۔۔
٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭
دوستو:ذیل میں 3 تصاویر ہیں اگر کسی وجہ سے تصاویر اُڑ گئیں تو بی بی سی لنک پر جا کر دیکھ لیں۔۔۔ اب اجازت دیں۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }
یہ 8سال پُرانی تیزابی حملے سے پہلے کی تصویر ہے جب لکشمی 15 سال کی تھی، اب وہ 23 سال کی ہے۔ لکشمی کی یہ کہانی بی بی سی نے 22 جنوری 2014 کو شائع کی، یہ اُس کہانی کی تلخیص ہے مکمل کہانی کیلئے لنک پر جائیں: http://www.bbc.co.uk/news/world-asia-india-25773382