Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Saturday, October 15, 2016

شادی اور انجام ۔۔۔۔

منجانب  فکرستان: غوروفکر  کیلئے
اکثر شادی شدہ خواتین و حضرات اپنے تجربات کی بنیاد پر شادی سے مطلق اپنے نظریے قائم کرتے ہیں، خاص طور پر وہ خواتین حضرات کہ جنکی شادی کسی تلخ تجربے سے گزری ہو ۔۔۔ایسی ہی ایک شادی کے بارے میں تفصیلات کئی برطانوی اخبارات میں شائع ہوئیں۔٭(تمام لنکس) ظاہر کہ انِ برطانوی اخبارات میں جس فکر نمائندگی ملے گی وہ مشرقی کلچرلی سوچ سے مختلف ہوگی،اُن کے نزدیک تو ارینجڈ شادی بھی ایک لحاظ سے عجیب بات ہوگی۔۔
نسرین کی شادی ہم عمر لڑکے عمران خان سے ہوئی یہ شادی ایسی شادی تھی کہ جسے مکمل ارینجڈ شادی کہتے ہیں،تاہم اِس ارینجڈ شادی نے دونوں کی زندگیوں میں زہر گھول دیا ۔۔ جس کا نتیجہ بھیانک قتل کی صورت میں نِکلا۔
 نسرین کا کہنا کہ عمران گھر کا خرچہ نہیں اُٹھا تا ہے ایسے  میں نوکری کیسے چھوڑ دوں؟جبکہ عمران کا شکوہ تھا کہ نسرین نوکری چھوڑ دے۔۔۔
 قتل والے دن عمران نے نسرین کو جو میسیج بھیجا تھا اُس میں نسرین کو باور کرایا گیا تھا کہ میں تمہیں 10بار بتا چکا ہوں کہ" تین آدمیوں کی نماز کبھی قبول نہیں ہوتی۔ایک  مفرور غلام کی، دوسرے اس بیوی کی کہ جس کا شوہر اس سے ناراض ہو، اور تیسرے شراب پینے والے کی ۔ اگر تم میری بات نہیں مانو گی تو میں تم سے ناراض ہوں گا،اور اگر تم مجھ سے جھوٹ بولوگی تو بھی میں سے ناراض ہوں گا۔۔۔۔
قتل کے بعد عمران نے ارینجڈ میرج کے بارے میں جو نظریہ قائم کیا اُسکا اظہار پولیس کے سامان برملا یوں کیا کہ  دیکھو بھائی کبھی بھی گھروالوں کی مرضی سے شادی نہ کرنا، ورنہ یہی انجام ہو گا۔
 شادی اور انجام کی جملہ تفصیلات کیلئے درج ذیل لنک پر جائیں
  
   پوسٹ میں   کہی  گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف  کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔۔
اب  مُجھے  اجازت  دیں۔
{ہمیشہ،  رب  کی  مہربانیاں  رہیں}

Monday, October 3, 2016

ہم نے آج اپنا قائد کھودیا ۔۔

منجانب  فکرستان: 
 سچ کہ انسان جذبات  میں بُہت  کُچھ کہہ جا تا ہے  جیسے اداکار   مارک انور  نے کہا :تاہم  وہ  ابمعافی کے طلب گار ہیں ۔۔
اسی لئے کہتے ہیں   پہلے سوچو پھربولو   کہ  انِ کہی  باتوں میں ، نت نئے  پہلودار  معنے  پوشیدہ ہوتے ہیں جوکہ کہنے  والے کےسان گمان بھی  نہیں ہوتے، وہ شو شل میڈیا پر نظر آتے ہیں۔
   ٹیڈ کروز  بھی آنے  والی  کل کو  بھول کر  اپنے پُرجوش  خطابات میں ٹرمپ کو جُھوٹا، شیخی باز، مغرور، بیوقوف  شخص قرار دیا۔۔
  ایسے میں آج گُذر گیا اور کل آن پہنچی   اور کروز  صاحب  صدارتی  دوڑ  سے  باہر  ہوگئے۔ اور پھر   وہ لمحہ بھی  آ  گیا  کہ جب  رپبلکن پارٹی  نے ٹرمپ کو اپنا صدارتی منتخب کرلیا تو  دیگرممبران  کی طرح کروز صاحب کوبھی ٹرمپ کی حمایت کر نا تھا ، لیکن  جذبات میں  کہے ہوئے الفاظ ( جُھوٹا، شیخی باز، مغرور، بیوقوف اور جنسی طور پر بے راہ رو)  حلق  میں کانٹے بن کر چبُھ نے لگے ہوں گے، یوں  ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے  پر پارٹی ممبران کی تضحیک کا نِشانہ بنے۔
 اور  غالباً  شاید اِسی تضحیک نے اُنہیں نظرثانی سوچ   پر مجبور کیا ہوگا کہ  فیس بک پر ان کا کہنا تھا کہ " مہینوں تک بہت غور فکر، دُعائوں اور اپنے ضمیر کی آواز ٹٹولنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا ہے کہ انتخاب کے روز رپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دوں گا۔ "۔۔
تا ہم  بر  وقت  فیصلہ  نہ  کرنا  بھی نتِ نئی  قِسم کی  باتوں  کی پیدائش کا باعث ہوتے ہیں۔ ۔۔ٹیڈ کروز کے  اِس فیصلے پر خود ٹیڈ کروز کے بعض حامیوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
 ان کی انتخابی مہم کے ایک سابق ترجمان رک ٹیلر نے اپنے رد عمل میں بی بی سی کو بتایا " امریکہ میں قدامت پرست لوگوں کے لیے یہ سوگ کی بات ہے  ہم نے آج اپنا قائد کھو دیا ہے"۔۔
 پوسٹ کی تیاری میں بی بی سی کی درج ذیل سائیٹ سے مدد لی ہے۔
http://www.bbc.com/urdu/world/2016/09/160924_us_election_ted_cruz_support_trump_sz
 پوسٹ میں   کہی  گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف  کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔۔
اب  مُجھے  اجازت  دیں۔
{ہمیشہ،  رب  کی  مہربانیاں  رہیں}