منجانب فکرستان: غوروفکر کیلئے
اکثر شادی شدہ خواتین و حضرات اپنے تجربات کی بنیاد پر شادی سے مطلق اپنے نظریے قائم کرتے ہیں، خاص طور پر وہ خواتین حضرات کہ جنکی شادی کسی تلخ تجربے سے گزری ہو ۔۔۔ایسی ہی ایک شادی کے بارے میں تفصیلات کئی برطانوی اخبارات میں شائع ہوئیں۔٭(تمام لنکس) ظاہر کہ انِ برطانوی اخبارات میں جس فکر نمائندگی ملے گی وہ مشرقی کلچرلی سوچ سے مختلف ہوگی،اُن کے نزدیک تو ارینجڈ شادی بھی ایک لحاظ سے عجیب بات ہوگی۔۔
نسرین کی شادی ہم عمر لڑکے عمران خان سے ہوئی یہ شادی ایسی شادی تھی کہ جسے مکمل ارینجڈ شادی کہتے ہیں،تاہم اِس ارینجڈ شادی نے دونوں کی زندگیوں میں زہر گھول دیا ۔۔ جس کا نتیجہ بھیانک قتل کی صورت میں نِکلا۔
نسرین کا کہنا کہ عمران گھر کا خرچہ نہیں اُٹھا تا ہے ایسے میں نوکری کیسے چھوڑ دوں؟جبکہ عمران کا شکوہ تھا کہ نسرین نوکری چھوڑ دے۔۔۔
قتل والے دن عمران نے نسرین کو جو میسیج بھیجا تھا اُس میں نسرین کو باور کرایا گیا تھا کہ میں تمہیں 10بار بتا چکا ہوں کہ" تین آدمیوں کی نماز کبھی قبول نہیں ہوتی۔ایک مفرور غلام کی، دوسرے اس بیوی کی کہ جس کا شوہر اس سے ناراض ہو، اور تیسرے شراب پینے والے کی ۔ اگر تم میری بات نہیں مانو گی تو میں تم سے ناراض ہوں گا،اور اگر تم مجھ سے جھوٹ بولوگی تو بھی میں سے ناراض ہوں گا۔۔۔۔
قتل کے بعد عمران نے ارینجڈ میرج کے بارے میں جو نظریہ قائم کیا اُسکا اظہار پولیس کے سامان برملا یوں کیا کہ دیکھو بھائی کبھی بھی گھروالوں کی مرضی سے شادی نہ کرنا، ورنہ یہی انجام ہو گا۔
شادی اور انجام کی جملہ تفصیلات کیلئے درج ذیل لنک پر جائیں
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف کرنا آپ کا حق ہے ۔۔
اب مُجھے اجازت دیں۔
{ہمیشہ، رب کی مہربانیاں رہیں}