Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, November 30, 2023

اپنے بچّوں کو کیسے بچائیں؟

منجانب فکرستانغوروفکر کے لئے

پوسٹ ٹیگز: معصوم چہرہ : اخلاقی درس:قانونی تقاضے: قتل

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 حواسِ خمسہ یعنی چھونے( لمس )،دیکھنے، سننے،اور چکھنے سے انسانی

ذہن کو جو علم حاصل ہوتا ہے انسانی فیصلوں میں اُس کے اثرات

  نظر آتے ہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

کسی شخص، کسی سہیلی یا دوست کے گمان میں بھی یہ تصور نہیں

آسکتا کہ یہ  جنوبی کوریا  23 سالہ معصوم چہرہ  ' جُنگ یو جنگ' 

بھی قتل جیسےجُرم  ارتکاب کرسکتی ہے، تاہم یو جنگ کو جرم پر 

مبنی دستاویزی فلمیں اور ٹی وی شوز دیکھنے،literature پڑھنے 

کے شوق نے  کسی کو قتل کردینے کے جذبہ کو اِس درجہ اُبھارا

 کہ معاشرے  میں رائج اخلاقی درس،اور قانونی تقاضے سب ذہن

 سے اوجھل ہوگئے یوں محترمہ نے اپنی مقتولہ کو  100 سے زیادہ

 مرتبہ چاقو کے وار کر کے بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا۔

اب والدین کے لئے پہلے سے زیادہ  مشکل مرحلہ در پیش ہے کہ

 وہ اپنے بچّوں کو کیسے بچائیں کہ وہ میڈیا کے بُرے شوق میں مبتلا

نہ ہوں؟۔۔۔اب اجازت۔۔

 درج بالا پوسٹ کی محرک، ذیل 👇لنک سائٹ ہے۔

https://www.bbc.com/urdu/articles/c3g2mljvr7eo


Thursday, November 16, 2023

کراچی اور کراچی کے چائے خانے۔

منجانب فکرستانغوروفکر کے لئے

کی وارڈزتبدیلی، غائب،  تصویر، عقیدہ ۔

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

 کائنات کی ہر چیز  ہر لمحہ ہر آن تبدلی سے گزر رہی ہے  بچّہ

، جوان، بوڑھا ہو کر جاندار سے بے جان بن جاتا ہے😀۔

  آج کل کراچی میں  جا بجا  کوئٹہ چائے  ہوٹل  نظرآرہے ہیں

  جبکہ سنہ 50 کے دور میں مالابار ( کیرالہ ) سے آئے لوگوں نے

   کراچی میں چائے خانے ( ہوٹل ) قائم کئے تھے جنہیں علاقے 

کی نسبت سے (ملباری)  کہتے تھے، کراچی کے ہر علاقے میں

 ملباری کے ہوٹل پائے جاتے تھے تاہم کائنات میں جاری تبدیلی 

 کےنظام نےآہستہ آہستہ اِن ملباری ہوٹلوں کو کراچی سے غائب

 کردیاِ، اِن کی جگہ ایرانی ریسٹورنٹ نظر آنے لگے،اِن ریسٹورنٹ

 کی خاص بات یہ تھی کہ اِن میں سے بیشتر میں کیش  کاؤنٹر کی

 دیوار  پر  شہنشاہ ایران کی تصویر آویزاں ہو تی تھی جیسے کہ(

 کراچی میں آغاخانی اور بوہری برادری کے لوگ، برکت کے

 عقیدے کے تحت اپنی دوکانوں میں اپنے روحانی پیشوا کی تصویر

 آویزاں کرتے ہیں) اب نہ جانے کب تک تبدیلی کی  نیچر انِ

  کوئٹہ چائے  ہوٹل کو برداشت کرتی ہے۔

۔اب اجازت۔۔ 

نوٹ : دوستو یادداشت کے حوالے سے مجھ میں یہ تبدیلی آئی ہے

 کہ الفاظ کے ہجے بھول جاتا ہوں،اسلئے درگزر کی درخواست ہے۔