منجانب فکرستان :غوروفکر کے لئے
٭ مائک پو مپیو نے کہا ٭ بل گیٹس نے کہا ٭
بی بی سی میں لکھنے والے ہوں کہ ڈی ڈبلیو میں لکھنے والے ،عنوانات کےطرز بدل گئے ہیں ۔ سچ ہے کہ
ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں
بل گیٹس کے والد صاحب کا کہنا تھا کہ اُن کا بیٹا بہت زیادہ پڑھاکو ہے۔ ذہن کا حال پیٹ جیسا ہے، پُر خوری سے خُمار طاری ہوجاتا ہے، زیادہ پڑھنا ذہن کی پُر خوری ہے۔
جس قسم کے مطالعے شوق، ذہن پر اُسی قسم کا خمار طاری ہوگا۔
مائک پومپیو اور بل گیٹس کے مطالعے کے شوق جُدا گانہ ہیں ۔
سابقہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی تعلیمات کا نتیجہ کہ وہ انتظامیہ کے انتہائی مذہبی ممبروں میں شامل رہے ہیں ، یہاں تک کہ کابینہ کے دیگر ممبروں کے ساتھ بائبل اسٹڈی گروپ میں بھی شریک رہے ہیں۔
پومپیو سمجھتے ہیں کہ خدا نے ٹرمپ کو اسرائیل کو ایران سے بچانے کے لئے بھیجا، وہ یہ بھی سمجھتے کہ مسٹر ٹرمپ کے اُٹھا نے والے اقدامات کے پیچھے خدائی مرضی شامل ہیں۔۔
بل گیٹس کی پڑھنے کی پُر خوری کا خمار موصوف پر ایسا چڑھا کہ 2015 میں یہ پیش گوئی کر بیٹھے کہ" انسانیت کو سب سے بڑا خطرہ جوہری جنگ سے نہیں بلکہ کسی وبائی وائرس سے لاحق ہے جو کروڑوں افراد کے لیے جان لیوا بن سکتا ہے"۔
کرنا ایسا ہُوا کہ جنوری 2020 میں چین کے شہر 'ووہان' سے شروع ہونے والا ' کورونا وائرس ' عالمی وبا ' بنا تو لوگوں کو بل گیٹس کی پیش گوئی یاد آگئی تاہم بعض نے اُن کی پیش گوئی کو منفی معنی پہنائے، جس کا اظہار اُنہوں نے بڑے دُکھ کے ساتھ رائٹرز کو دئیے اپنے انٹرویو میں کیا۔
بل گیٹس نے خود پر لگے الزام سازشی اور شیطان قرار دینے جانے پر حیرت کرتے ہوئے کہا کہ 'مگر کیا لوگ واقعی اس پر یقین رکھتے ہیں؟'
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں آئندہ برس کے لیے خود کو تعلیم یافتہ بنانا ہوگا اور سمجھنا ہوگا کہ لوگوں کا طرز عمل کیسے بدلا جاتا ہے۔۔
اب اجازت ۔
پوسٹ کی تیاری میں درج ذیل سائٹس سے مدد لی گئی ہے
https://www.bbc.com/news/world-us-canada-47670717
https://www.reuters.com/article/us-health-coronavirus-gates-conspiracies-idUSKBN29W0Q3