Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, May 13, 2011

آنکھ کا تنکا / آنکھ کا شہتیر٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز۔ بوداپن / روح القدس /تجسیم / چپِکو گُنّاہ /کُفارہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دُنیا میں جتنے بھی مذاہب آئے اور انِ مذاہب سے جتنے بھی فرقے بنے اِن سب  مذاہب اور فرقوں میں ایک بات مشترک ہے وہ یہ کہ ہر مذہب والا اور اُس میں سے بھی ہر فرقہ والے کا دعویٰ ہے کہ بخشش صرف اُسی کی ہوگی اور جنّت میں بھی  صرف وہی فرقہ جانے والا ہے ۔ باقی سب جہنمی ہیں ۔اس دعویٰ کی لائن میں جاہل   ,تعلیم یافتہ سب ہی لگے ہوئے ہیں ۔۔۔ جب عقل پر عقیدت اور تقدس کی پٹی بندھ جاتی اور آنکھوں پر عقیدت اور تقدس کا جو چشمہ چڑھ جاتا ہے  پھر آدمی اُسی سے ہر ایک چیز دیکھنے لگتا ہے ۔ تعلیم بھی اُس چشمہ کا کچھ نہیں بگِاڑ سکتی ہے ۔ ۔۔
 مثلاً اس وقت دُنیا میں عیسائی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں ۔ لیکن تقدس بھرا چشمہ چڑھ جانے کی وجہ سے اُنہیں اپنے مذہب کا بودا پن نظر نہیں آتا ہے جیسے تثلیث یعنی باپ ، بیٹا اور روح القدس ۔۔۔ ایک میں تین ۔۔۔ تین میں ایک۔۔۔ خُدا کیتجسیمی شکل اور   اذلی گُنّاہ   یعنی  چپِکوگُناہ  /کُفارہ  جیسے بودے پن کے فلسفوں پر اُنہیں پکا یقین ہے ۔۔۔تقدس کی وجہ سے اِن فلسفوں  کا بودا پن اُنہیں نظر نہیں آتا ہے ۔۔۔جبکہ دوسروں کو انِ فلسفوں  کا بودا پن صاف نظر آ جاتا ہے ۔ یہ میں نے دوسرے کی آنکھ  کے تنکے کی بات کی ہے انشاء اللہ آئندہ پوسٹ میں اپنی آنکھ کے شہتیر کا تذکرہ  کرونگا ۔اب اجازت دیں ۔
آپکا شُکریہ۔ 
تبصروں کی پبلشنگ بند ہے ۔
۔(ایم ۔ ڈی )۔ 

Tuesday, May 10, 2011

انفارمیشن ایج اور شک کی بیماری ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز: جاوید چوہدری /رحمان ملک/ چوہدری نثار/  ثبوت / جھلکیاں 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج ہم انفارمیشن ایج میں زندگی گُزار رہے ہیں ۔ لیکن اس انفار میشن نے" سچ" کو بہت پریشان کردیا ہے ۔۔۔جاوید چوھدری نے اپنے فیس بک پیج پر آنے والے تبصروں سے حاصل ہونے والی ابزرویشن کو اپنے کالم میں ان الفاظ میں سمویاہے کہ( ہماری نوجوان نسل شک جیسی خوفناک نفسیاتی بیماری کا شکار ہوچُکی ہے ) ۔ 26 اپریل  روزنامہ ایکسپریس ۔
سوال نئی نسل کا نہیں اس مرض میں تقریباً سب ہی مبتلا ہوچُکے ہیں اور کیوں نہ ہوں، جسکا ثبوت ذیل کی  کُچھ جھلکیاں ہیں جوآج بروز منگل بتاریخ  10 مئی روزنامہ ایکسپرس  اخبار سے حاصل کی گئیں ہیں۔
 عجیب اتفاق ہے کہ میں نے اپنی سابقہ پوسٹ میں جس شک کا اظہار کیا تھا ایساہی شک چوہدری نثار علی صاحب کابھی ہے ۔ 
درج بالااطلاعات سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم کس قسم کی انفارمیشن ایج میں زندگی گُزار رہے ہیں ۔۔۔ ایسے میں  سچ کو کہاں ڈھونڈیں ٭ شک سے کیسے نجات پائیں ۔۔۔
 جاوید چوہدری نےآج پاکستان کے بارے میں بڑی ہی خطر ناکقسم کی جوپیش گوئی کی ہےاُسکا لنک۔ 
۔( تبصروں کی پبلشنگ بند ہے )
آپکا بُہت شُکریہ
۔ (ایم ۔ ڈی )۔

Tuesday, May 3, 2011

ہیلری کلنٹن کے بیان پر ایک نظر ٭٭٭٭٭٭٭٭

فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز: 9/11 ۔/انسان / بدلے کی آگ/ سوچ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اُسامہ بن لادین کی ہلاکت پر ہیلری کلنٹن نے جو بیان دیا وہ قابل غور ہے کہ اُسامہ کی ہلاکت سے 9/11 کے ورثاء کو سکون ملے گا لیکن اُنہوں نے یہ نہیں بتایا کہ عراق میں اتنے سارے بے گُناہ انسانوں کو ماردیا گیا اُنکے ورثاء کو کیسے سُکون ملے گا ؟ افغانستان میں جو اتنے سارے بے گُناہ انسان مارے گئے ہیں اُنکے ورثاء  کیسے سُکون پائیں گے ؟پاکستان میں جو اتنے سارے بے گُناہ انسان مارے جارہے ہیں اُنکے ورثاء کے سُکون کی کیا سبیل ہوگی ؟
 بدلہ لیکر سُکون حاصل کرنے والی سوچ وہی القاعدہ یا طالبانی سوچ ہے ۔9/11 میں اتنے انسان نہیں مرے تھے جتنے کے بدلے کی آگ میں آپنے ماردیئے ۔پھر اپنے منہ میاں مٹھو اپنے آپکو مہذب بھی کہتے ہیں ۔ جب تک مفادات اور بدلے کی آگ میں  بے گُناہ انسانوں کو مارنے کی سوچ  (چاہے وہ کسی کی بھی ہو )قائم رہے گی دُنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
 
تراشہ روزنامہ جنگ 2 مئی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
درج ذیل عبارت اردو ٹائمز 3 مئی کی ہے۔
واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوبامہ نےکہا ہےکہ القاعدہ کےسربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سےدنیا پہلےسےزیادہ محفوظ ہوگئی ہے۔ اسامہ کی ہلاکت سےانصاف ہوگیا۔ وائٹ ہائوس میں ایک خطاب کےدوران امریکی صدر نےکہا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےبعد دنیا اب پہلےسےزیادہ محفوظ ہوگئی ہے اورامریکہ نےاپنا وعدہ پورا کردیا ہےاسامہ کی ہلاکت سےانصاف مل گیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ آج امریکہ کےلئےاچھا دن ہےاورامریکی عوام خوش ہیں امریکی عوام اپنی افواج سےتحفظ چاہتےہیں جو وہ فراہم کررہی ہےاورمجھے امریکی افواج پرفخر ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آپکا کہنا ہے اُسامہ کی ہلاکت سے 9/11  کے ورثاء کو انصاف مل گیاآپنےعراق،افغانستان اور پاکستان میں اتنے سارے انسان ماردیئے ہیں، اُنکے ورثاء کو اِنصاف کیسے ملے گا؟کیا امریکیوں کا خون ، خون ہے اور دوسروں کا خون پانی  ؟ دُنیا کو محفوظ بنانا ہے تو امریکیوں کو اپنی سوچ بدلنی ہوگی ۔ اگر یہ ہی سوچ رہی تو اسی سوچ کے مادہ سے کئی نئے اُسامہ جنم لیتے رہیں گے ۔ 
شُکریہ ۔
نوٹ: تبصروں کی پبلشنگ بند ہے .
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
خلوص کا طالب ۔( ایم - ڈی )۔