Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, September 25, 2015

"مِنجانب فِکرستان"


 "مِنجانب فِکرستان" 
Image result for eid mubarak fb cover

Saturday, September 12, 2015

"تکمیل کے لئے"

منجانب فکرستان:جوڑے کا جواب،غوروفکرکیلئے
 جزیشن گیپ کی حقیقت دواور دو چار جیسی نہیں۔۔۔ورنہ ایک چوبیس سالہ خوبرو جوان لڑکی چوراسی سالہ بوڑھے شخص کو بھرپُورقِسم کی عشقیہ شاعری والے لو لیٹر کبھی نہ لکھتی اور نہ ہی چوراسی سالہ بوڑھے شخص سے شادی کرتی۔۔۔تصاویر میں دُلہن کی خُوشی دیدنی ہے ۔۔ 
یہذِکرخیر ہو رہا ہے روس کے لیجنڈ اداکار جناب آئیوان کی شادی کا ۔۔
تاہم نوبیاہتا جوڑے کو روس کی میڈیا کی تنقید کا سامنا کر نا پڑا،جسکے جواب میں جوڑے نے میڈیا والوں کو یہ جواب دیا کہ"ان کا رشتہ تو جنت میں ہی طے پا گیا تھا۔ہم  تو بس اُسی رشتے کی تکمیل کے سلسلے میں دنیا میں آئے ہیں،اور یہ بھی کہ ہم اولاد کی خُواہش رکھتے ہیں"۔
شادی کی تصاویر اور تفصیل کے لئے لنک پر جائیں اور مُجھے اجازت دیں۔۔
http://hotmodelphotos.com/84-year-old-russian-actor-marries-his-24-year-old-fiancee-and-plan-on-starting-a-family/
نوٹ:پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
          {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }

Friday, September 11, 2015

"فلسفی کا اعتراف "

منجانب فکرستان:غوروفکرکیلئے
 کل 10ستمبر کوخُودکشیوں کی روک تھام کا عالمی دن  منایا گیا ، اور آج پانچ افراد کی خُودکشی کی خبر پڑھنے کو ملی۔۔۔
 ایک شخص مشہورفلسفی ول ڈیورانٹ کے قریب آیا اور کہا میں خودکشی کرنے والاہوں۔۔تاہم اگرآپ نے زندگی کیلئے معقول دلیل دی، تو اس اقدام سے باز رہوں گا ۔۔
ول ڈیورانٹ کو ایسے خطوط  ملتے رہتے تھے کہ جِن میں خودکشی کرلینےکی خواہش یا دہمکی ہوتی، ایک سال تو ایسے خطوط کی تعداد 284 ہوگئی جنہوں نے حساس فلسفی  کو  ہلاکر رکھ دیا  ،(جیسے تین سالہ ایلان کی تصویر نے یورپ کو ہلاکر رکھ دیا )۔۔فلسفی کے دل میں  یہ خیال پیدا ہُوا کہ اس بارے میں کیوں نہ دُنیا کے Genius لوگوں سے رابطہ کروں اور اُن کی رائے معلوم کروں، چُنانچہ اُنہوں نے 100 افرادکو خُطوط لکھے۔۔
 تاہم اُنہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ خودکشی کیوں؟؟ کا وہ جواب نہیں دے سکتے ہیں اُنکا کہنا ہے کہ " جب سے میرا مذہب پر اعتقاد ختم ہُوا ہے میں اس مسئلے پر گہری سوچ بچار کرتا رہا ہوں اور اس دوران مجھ پر نااُمیدی کی وہی کیفیت طاری ہوتی ہے جس کا اظہار فرانسیسی اور جرمن وجودیوں نے بھی کیا ہے"۔۔۔۔
( گویااس بات کااعتراف ہے کہ زندگی میں معنی صرف مذہب سے ہی ہے)۔۔
یعنی عقیدہ،یعنی یقین 
"On the meaning of life"سے ماخوذ 
نوٹ:پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
          {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }


Tuesday, September 8, 2015

" جواب "

منجانب فکرستان:غوروفکرکیلئے
ہر قِسم کے میڈیا نے !!!
 دلائل دینے کے فن میں ہمیں اتنا ماہر بنادیا ہے کہ اگر شیطان کی حمایت میں دلائل دینے پرآئیں تو سامنے والے کا ایمان ڈول جائے۔۔۔
سیاسی رہنما ہو کہ مذہبی دلائل ان کے آگے پیچھے پھرتے رہتے ہیں کہ نہ جانے کب قومی مفاد یا اسلامی مفاد میں انکی ضرورت پیش آجائے۔
میڈیا نے ایسے دانشوربھی پیدا کئے ہیں جو اپنےدلائل کے زور پر  شمُال کی بحث کو جنوب  کی بنا دیتے ہیں۔۔۔ 
یہ تمہید اس لئے باندھی ہے کہ دوست سے دوران گفتگو پوچھا کہ کیا  وجہ ہے ۔۔۔کہ یورپ تو  بڑی تعداد میں  پناہ گزینوں کو قبول کر رہا اِن  میں جرمنی پیش پیش ہے 8 لاکھ پناہ گزینوں کو لے رہا ہے لیکن تنظیم تعاون اسلامی  اور  57 اسلامی ممالک خاموش ہیں ۔۔۔ایسا کیوں ہے ؟؟؟ دوست کا جواب ایسا تھا  کہ گویا لکڑی توڑ کر ہاتھ میں دیدیا ہو۔۔
   دوست کا جواب تھا کہ یہ سب یورپ اور امریکہ کے کیئے کا نتیجہ ہے تو پِھر دوسرا کیوں اِن پناہ گزینوں کا بوجھ اُٹھا ئے ۔۔۔  
نوٹ:پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
          {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }

Saturday, September 5, 2015

" عام موت کو خاص۔۔۔۔۔ "

منجانب فکرستان : روح؛پاکیزگی ؛ خون ،عیسائیت،سکھ مت
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیدائش،موت،اور خواب انسانی ذہن  کیلئے ہمیشہ سےبھیدرہے ہیں،یہ آج بھی پُراسرار ہیں اِنکی اِسی پُراسرایت کو محور  بنا کر ابتدائی انسانی ذہنوں نے مذہبی عبادتی عقیدے تراشے  اور رسُوم  کو رواج دیا ۔ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ انسانی ذہنوں میں اجتماعی لاشعور  کے طور پر موجود ہیں۔۔ 
جب ہم مذہبی عقیدوں و رسُوم کا تجزیاتی مطالعہ  کرتے ہیں تو ہم دیکھ تے ہیں کہ ایک کے مذہبی عقیدے  و رسُوم  دیگر مذاہب میں بھی (  فرق کے ساتھ) پائے جاتے ہیں۔۔مثلاً روزے رکھنے کا عقیدہ اکثر مذاہب میں (فرق کے ساتھ) پایا جاتا  جین مت والوں میں تو روزہ براہراست روح سے جُڑا ہوا ہے،  یعنی کسی جین متی کو لا علاج بیماری لگ جائے ، ضعیفی روگ ہو جائے یا اِس دُنیا سے دل بھر جائے تو بھی وہ جسم سے روح نکلنے تک کا (تا دم مرگ) کا روزہ رکھ لیتا ہے، گویا روح کی  دُوسری دُنیا میں منتقلی ہوتے سمے جسم سےنکلتی روح میں پاکیز گی کا عنصرشامل کرتا ہے، یوں مرنے والا  اپنی عام موت کو خاص بناتا ہے۔۔
 ایسی روحانیت  حامل رسم پر بھارتی ریاست راجستھان ہائی کورٹ نے خودکشی  قرار دیتے ہوئے اس رسم پر پابندی عائدکردی تھی،جبکہ اِسی رسم سے ملتی جلتی رسم  ہندومت  میں بھی رائج ہے جسے "پریوپراویشا" کی رسم کہتے ہیں ۔۔۔اسی طرح عیسائیوں میں بھی ہر سال  گڈفرائی ڈے پر مصلوب  ہونے کی رسم موجود ہے۔۔ 
کیا ہائی کورٹ کے جج کو نہیں معلوم کہ " مذہبی معاملات عقل کی کسوٹی سے  نہیں جانچے جاسکتے" ۔۔
شاید اسی لئے سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کےفیصلے کو معطل کردیا ۔۔

  دوستو: تصویر دیکھ کر یہ مت سمجھ لینا کہ جین مت والے گنجے ہوکر ہائی کورٹ کے فیصلے پراحتجاج کررہے ہیں بلکہ یہ ہمیشہ اسلئے گنجے رہتے ہیں کہ سر پر بال رہنے پر کُھجانے سے کسی" جوں کا خون " نہ ہوجائے ،جین مت میں کسی جاندار کا مارنا کسی صورت میں جائز نہیں۔۔جین مت کے پیروکاروں میں شرح خواندگی (94.1)  فیصد ہے۔۔۔جین مت عقیدے میں ہے کہ سر پر بال نہیں رہنا چاہئے،، جبکہ سکھ مت میں ہے کہ بال نہیں کٹوانا چاہئے۔۔
مزید کیلئے درج لنک پر جائیں اور مُجھے اجازت دیں۔

پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
          {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }

http://mag.dunya.com.pk/index.php/sunday-spacial/2358/2015-08-30