Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, February 27, 2018

زندگی کا،بس اتنا سا فسانہ ہے، جو آیا ہے،اُسے جانا ہے ۔۔۔

منجانب فکرستان :غوروفکر کیلئے 
شاعر "اندیور"نے  27 فروری1997 کو اِس دُنیا کو خُدا حافظ کہہ دیا، تاہم اِس دُنیا سے جاتے ہوئے فلم "سفر" کیلئے زندگی اورموت کے بارے میں کُچھ ایسا فلسفیانہ گیت لکھ دیا کہ جو انسان کو غوروفکر کی دُنیا میں پُہنچا کے دم لیتا ہے ۔۔۔ 
INDEEVAR
سینئرصحافی عبدالواحد نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیو ائیر 2018۔نائٹ کے ہنگامے میں حصہ لیا، خوشی خوشی گھر پہنچے اچانک طبیعت میں خلل واقع ہُوا یوں سال 2018۔ کو پہلے ہی دن خُدا حافظ کہہ دیا۔۔
پھر تو 2018 کو خُدا حافظ کہنے والوں کیلائن لگ گئی،4 جنوری زبیدہ آپا5 جنوری اصغر خان19 جنوری منو بھائی یکم فروری میر ہزار خان بجارانی اُنکی اہلیہ11 فروری عاصمہ جہانگیر11 فروری قاضی واجد17فروری مُنا لاہوری المعروف ''زکوٹا جن''25 فروری سری دیوی
زندگی کی سفر ہے یہ کیسا سفر
کوئی سمجھا نہیں،کوئی جانا نہیں
ہے یہ کیسی ڈگر،چلتے ہیں سب مگر 
کوئی سمجھا نہیں،کوئی جانا نہیں
زندگی کو بہت پیار ہم نے کیا
موت سے بھی محبت نبھائیں گے ہم
روتے روتے زمانے میں آئے مگر
 ہنستے ہنستے زمانے سے جائیں گے ہم
جائیں  پر کدھر ہے کسے  یہ خبر 
کوئی سمجھا نہیں،کوئی جانا نہیں
ایسے جیون بھی ہیں جوجئے ہی نہیں
جنکو جینے سے پہلے ہی موت آگئی
پھول ایسے بھی ہیں جو کھِلے ہی نہیں
جِنکو کھلنے سے پہلے خزاں کھا گئی
ہے پریشان نظر تھک گئے چارہ گر
کوئی سمجھا نہیں،کوئی جانا نہیں
https://www.youtube.com/watch?v=SPhJvvHw1_k
نوٹ : پوسٹ میں کہی گئی  باتوں سے  اتفاق کرنا نہ کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔اب جازت۔۔

{  رب   مہربان  رہے  }

Friday, February 16, 2018

شاید ذہن کی ساخت ہی ایسی ہو !!۔

منجانب فکرستان
برائے غور و فکر
 کسان کا قدیم ذہن اپنی فصل کو نظِر بد سے بچانے کیلئے فکرمند تھا اور کوئی  ٹوٹکا چاہتا تھا ایسے میں کسان کے جدید ذہن نے  ٹوٹکا فراہم کیا کہ اپنی فصل کے قریب زیادہ سرچ کی جانے والی ماڈل کی بڑی سی نیم عُریاں تصویر لگاؤ، تُمہاری فصل کی طرف کوئی آنکھ اُٹھا کر بھی نہیں دیکھےگا۔۔
یوں قدیم ذہن ، جدید ذہن کا شاندار ملاپ ظہور پزیر ہُوا ۔

ہر مذہب والے آئے دن اپنے مذہب  کے احیاء کی بات کرتے ہیں۔ محسوس یوں ہوتا ہے کہ انسانی ذہن میں جو امیج یا بات پڑ جائے اُسے جدیدیت کے تقاضے بھی نہیں مِٹاسکتے ۔۔۔۔۔
نوٹ : پوسٹ میں کہی گئی  باتوں سے  اتفاق کرنا نہ کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔اب جازت۔۔
{  رب   مہربان  رہے  }