Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, December 27, 2011

" تحریکِ انصاف اور خواتین کا لباس "

منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: /قُرآن/علامہ اقبال/انصار عباسی/لباسی حدود/ثواب/منشور/خواتین/قانون
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عورتوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ وہ عورتوں کے لباس پر کوئی پابندی نہیں لگائیں گے ۔ اس جواب کو "کس سے منصفی چاہیں" والے  کالم نگار جناب انصارعباسی نے عنوان" عمران خان نے یہ کیا کہہ دیا؟ جواب آگیا!!!" کے تحت کس طرح  عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔وہ قابلِ تجزیہ  ہے انکا کہنا ہے کہ اللہ اور رسولؐ کی بات کرنے والا ،علامہ اقبال کی سوچ پر فخر کرنے والا ، قُرآن کو پڑھنے اور اُسکو سمجھ کے تبدیل ہونے والے نے ،یہ کیسے کہہ دیا کہ عورتوں کے لباس پر پابندی نہیں لگائیں گے ۔۔۔
عباسی صاحب یہ کیا بات ہوئی آپ کہتے ہیں  کہ عمران اللہ رسولؐ کی بات کرنے والا ،قُرآن پڑھنے والاہے تو آپ سے مودبانہ عرض ہے کیا آپ کی نظر میں کوئی ایسا  بھی مسلمان ہے جو اللہ اور رسولؐ کی بات نہ کرتا ہو، قُرآن نہ پڑھتا ہوں   ؟؟؟ اب عورتوں کے لباس کے بارے میں عرض ہےکہ کیا آپ کو ہی معلوم ہے، ایک مسلمان عورت کو نہیں معلوم  کہ عورت کے لباس کے بارے میں اللہ اور رسولؐ نے کیا فرمایا ہے ؟؟اگر آپکا خیال ایسا ہے کہ مسلمان عورت کو لباسی حدود نہیں معلوم توآپ پر بھی یہ فرض عائد ہوتا  ہے کہ  ایک عدد عورتوں کے لباسی حُدود پر کالم لکھ کر آگاہی دیں اور ثواب کمائیں۔ ۔۔۔۔
کیا مسلم لیگ ن یا دیگر مسلم لیگی دھڑے جو اپنی جماعت کے نام کے ساتھ" مسلم " لگاتی ہیں  کیا اُنکے منشور میں خواتین کے لباس سے متعلق  کوئی شق  ہے ؟ پھرعمران سے  اِسکا مطالبہ کر نا کتنا منصفی ہے؟؟؟
اب  رہی علامہ اقبال کی سوچ پر فخر کرنے کی بات تو اس سے  خواتین کے لباس کا کیا تعلق بنتا ہے جو آپ جیسا منصفی چاہنے والا کالم نگار علامہ اقبال کی سوچ کو خواتین کے لباس سے ملا رہا ہے ۔۔۔پھر آپ فرماتے ہیں لباس سے متعلق عمران کی وضاحت ضروری ہے ۔۔۔ عباسی صاحب آپ نے لباس سے متعلق ایسی وضاحت عمران کے علاوہ کسی  اورسیاسی جماعت کے رہنما سے بھیکبھی طلب کی ؟؟؟
 آخر میں آپنے لکھاہے کہ عمران سے استفار پر عمران نے کہا کہ ملک میں قُرآن وسنت کے خلا ف کوئی قانون نہیں بن سکتا ۔۔۔آپکا اسرار ہے کہ عمران یہ بات عوام کے سامنے بھی کہے مجھے حیرت ہے کہ آپ اُس بات کا مطالبہ کررہے ہیں جوکہ آئین پاکستان کا حصّہ  ہے اس سے کون کافر اِنکار کرے گا۔۔۔ ان تمام باتوں کا حاصل یہ نکلتا ہے کہ کسی طرح سے  بھی ممکن ہو بات کو گھما پھرا کر عوام کو عمران کے خلاف کیا جائے۔۔۔ (انصار عباسی کالم کی تفصیل کیلئے لنک پر جائیں) ۔۔ایسا تبصرہ جس سے آگاہی کے بجائے فضول کی بحث کا پہلو نکلتا ہو حذف سمجھیں ۔۔۔اب اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا میرے تجزیہ سےمتفق ہوں ٭ میں تو اپنے خیالات آپ سے شئیر کررہا ہوں (ایم ۔ ڈی)
ذیل میں  ڈاکٹر صفدر محمود کے کالم کے آخری پیرائیہ میں کچھ میرے خیالات کی ترجمانی بھی ہے۔

Sunday, December 25, 2011

" ہاشمی شمولیت پر مختلف لوگوں کی رائے "

منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: جِلا/رانا ثناء اللہ/مورثیت/ فاروق عادل/ رسول بخش رئیس/جاوید راٹھور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج کی پوسٹ میں سُنیں گے کہ جاوید ہاشمی کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے بارے میں کون کیا کہہ رہا ہے  مختلف لوگوں کی مختلف باتیں ہمارے دماغ/ذہن کو جِلا بخشیں گیں ۔ ۔۔ تو سب سے پہلے خود جاوید ہاشمی کی سُنیں  گےکہ شمولیت کے بارے میں BBC سے انٹرویومیں کیا  کہتے ہیں ؟ وہ کہتے ہیں کہ ن لیگ وڈیروں اور جاگیر داروں کی آماجگہ ہے ،جو تبدیلی کے خواں نہیں ہیں۔۔ اس طرح  ملک میں تبدیلی لانے کامیرا مشن جمود کا شکار ہورہاتھا ۔۔ پی ٹی آئی تبدیلی کی بات کرتی ہے۔۔ اسی لیے  اس میں شمولیت اختیارکی ہے۔۔۔
اب ن لیگ والوں کی سنتے ہیں ، تہمینہ دولتانہ نے کہا جاوید ہاشمی نے پارٹی کیلئےجوقربانیاں دیں ہیں اُسکی مناسبت سے اُنکو پارٹی میں صحیح مقام ملنا چاہئے تھا ، صدیق الفاروق نے کہا ہاشمی انا پرست ہیں۔۔ جبکہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے جاوید ہاشمی کو اسٹیبلشمنٹ نے اغوا کیا ہُوا ہے ، پی ٹی آئی میں شمولیت ہاشمی کا پاگل پن ہے ۔۔۔
اب تجزیہ نگاروں کی سُنیں کہ وہ کیا کہتے ہیں تجزیہ نگار صحافی فاروق عادل نے VOAسے اپنے تجزیہ میں کہا کہ ہاشمی کی شمولیت سے اُس پروپگنڈہ اثر کو زائل کرنے میں مدد ملے گی کہ پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے چونکہ ہاشمی ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف رہے ہیں ، تجزیہ نگار رسول بخش رئیس نے  کہا ہاشمی کی شمولیت" فرد " کی نہیں  "سوچ "کی شمولیت ہے ،امریکہ میں پیپلز پارٹی کے نائب صدر بینظیر کے قریبی ساتھی جاوید راٹھور نے اپنے تجزیہ میں کہا کہ ہاشمی شمولیت واضع پیغام ہے اُن سیاسی جماعتوں کیلئے جو پارٹی میں مورثیت کو زندہ رکھنا چاہتی ہیں اور اپنی پارٹی میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیتی ہیں ۔۔۔  اب اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ۔۔۔(ایم ۔ڈی) 

Saturday, December 24, 2011

" محترم حامد میر صاحب کے انکشافات اور پیش گوئی "

منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: اسکین کاپی/آسان طریقہ/ پاؤں پڑنا/سیٹیں چھیننا/گھٹنوں کےبل چلنا/ایوارڈ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ترکی کے پروفیسر محترم جناب خلیل طوقار صاحب کا انٹرویو ایکسپریس سنڈے میگزین میں شائع ہوا تھا میری خواہش تھی کہ یہ انٹر ویو اپنے اُن قارئین کیلئے کہ جن کی نظر سے یہ انٹرویو نہ گُذرا ہو اسکین کاپی اپنے بلاگ پر لگاؤں لیکن بلاگ پر "زوم" سسٹم کام نہیں کر رہا ہے نہ پریویو پر نہ  پبلش پر البتہ  پبلش پر ایک بار جھلک دکھایا تھا اطمینان کے لیے دوبارہ دیکھا تو غائب ہوگیا جبکہ" سیارہ " پر ٹھیک کام کر رہا ہے۔۔ ۔انٹرویو کا  ابھی  آدھا حصّہ باقی ہے ۔ کوئی بلاگر ساتھی یا قارئین میں  سےکوئی اسکین کاپی کا کوئی آسان سا طریقہ بتائے/سائز کیا رکھا جائے وغیرہ ۔۔۔احسان مند رہوں گا۔
سینئر تجزیہ نگار ،صحافی،اوراینکر پرسن جناب حامد میر صاحب نے خواجہ رفیق شہید کی برسی پر سیمینار سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ"عمران خان ماروی میمن کے پاؤں پڑ گئے تھے کہ میری پارٹی میں آجاؤ انقلاب لانا ہے جس پر ماروی میمن نے کہا چل جھوٹا میں نہیں آتی ۔۔۔ یہ بھی انکشاف کیا کہ صرف لاہور سے ن لیگ کی 10 سیٹیں چھیننے کا منصوبہ بنایا گیا۔ ۔۔ اسکے علاوہ یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ سونامی بُہت جلدگھُٹنوں کے بل چل کر نواز شریف کے پاس جائیگی اور کہے گی اتحاد کرلو۔۔۔پاکستان کے انِ معروف تجزیہ نگار کو انِ اِنکشافات اور پیش گوئی پر داد دینا ہم پر واجب ہے چونکہ ایک طرف تو وہ کہتے ہیں کی صرف لاہور سے 10 سیٹیں چھین لی  جائیں گی تو دوسری طرف کہتے ہیں سونامی گھُٹنوں کے بل چل کر نواز شریف کے پاس جائیگی ۔۔۔واہ صاحب مان گئے کہ آپ واقعی پاکستان کے اعلیٰ ترین تجزیہ نگار ہیں ۔۔ بلکہ اس تجزیہ پر تو سال 2011 کا بہترین تجزیہ کا ایوارڈ آپکو ملنا چاہئیے ۔  ۔۔۔ تجزیہ کیمزید تفصیل کیلئے لنک پر جائیں۔۔اور مجھے دیں اجازت آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔(ایم ۔ڈی)

" وضاحت "

منجانب فکرستان: قارئین کرام سے عرض ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آگیا کہ اسکین کاپی چیک کرنے کے لیے پبلشنگ کا بٹن کلک کر کے اسکین کاپی دیکھ رہا تھا کہ ایک بج گیا اور لائٹ آف ہوگئی اس طرح  ڈرافٹ میں موجود سب کچھ سیارہ پر پبلش ہوگیا ہے ۔ اسکے لیے" ایم ۔ڈی" کی معزرت قبول فرمائیں ۔ آپ کا بُہت شُکریہ۔۔۔(ایم ۔ ڈی )۔   

Thursday, December 22, 2011

" کُچھ تحریکِ انصاف کے بارے میں "

منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز:  ہیروز/پیٹرن/روپڑنا/ وزیرخزانہ/ذخائر/مکّار/ اچّھا ذائقہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاید میں نے اپنی ہی خواہش  کےمعنی تحریکِ انصاف کو پہنا دیے تھے کہ کپتان صاحب اپنی ٹیم اچّھی شُہرت کے حامل عدلیہ، وکلاء برادری ،دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں سےتشکیل دیں گے، اگر کپتان صاحب تھوڑا سا صبر سے کام لیتے تو مُجھے یقین ہے کہ اُنہیں  عدلیہ، وکلاء برادری ،دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں ، کھلاڑیوں  سے حسینہ معین اور ابرار الحق جیسےمخلص افراد مل جاتے جو تحریک کو عوام میں مزید جاندار بناتے ۔۔۔چونکہ کیبل ٹی وی نے عوام کو عدلیہ،  دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں سے اچّھی طرح سے متعارف کرایا ہُوا ہے۔۔۔یہ سب عوام کے  جانے پہچانے چہرے ہوتے ، یہ مڈل کلاس ہوتے، یہعوام   سے ہوتے ، یہ عوامی ہیروز ہیں اس لیے عوام کا اِن کیلئے پرُجوش ہوجا نا یقینی ہوتا  اسطرح "الیکشن" عوام کی ذاتی دلچسپی کا باعث بن جاتا اور پھر اس عوامی انقلابی تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا تھا۔۔۔ بلکہ میں تو یہاں تک کہوں گا کہ یہ" پیٹرن "دنیا بھر کے عوام دشمن آمروں اور مکّار سیاستدانوں کے خلاف عوامی انقلاب کا ایک "رول ماڈل" بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔۔۔۔لیکن۔۔۔
 اے بسائے آرزو کہ خاک شُد ۔۔۔۔۔
 (مزید تفصیل کیلئے" پوسٹ" شاہ محمود قریشی شمولیت فائدہ نقصا ن دیکھیں/ یاد رہے کہ لاہورکا کامیاب جلسہ قریشی  شمولیت سے پہلے کا واقعہ ہے۔اور عرب ممالک کی عوامی لہر سے بھی واقف تھے  پھر بھی عمران خان کی بے صبری سمجھ سے باہر ہے )
 بہر حال میں پھر بھی یہ  ہی کہوں گا کہ آزمائے ہوئے ان باری والوں   کو اور نہیں آزمانا چائیے ۔۔۔ کیونکہ ان لوگوں کی وجہ سے ہی  ہم دنیا میں پیچھے ۔۔بہت پیچھے۔۔۔بُہت پیچھے ہوگئے ہیں اتنے پیچھے کہ جب حساس پاکستانی غور کرتے ہیں تو رو پڑتے ہیں ۔۔۔۔چونکہ اللہ تعلیٰ نے پاکستان کو اپنی نعمتوں سے بہت نوازا ہُوا ہے ، سمندر، دریا، نہری نظام، بہترین زمین، معدنیات، گیس کے ذخائر، کوئلے کے ذخائر سونے کے ذخائر، وغیرہ ہونے کے باوجود پاکستان کو اتنی پستی کی طرف کس نے دھکیلا ہے؟؟ انہیں باری والوں نے ، انہیں باری والوں نے پاکستان کو دُنیا کا وہ واحد مُلک بنادیا کہ جہاں دولت مند ٹیکس نہیں دیتے ، چونکہ یہ اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں یا باری کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔۔۔ وزیر خزانہ نے تو ہر فورم پر انہیں احساس دلانے کی کوشش کہ ٹیکس کے بغیر حکومتی ادارے کیسے چل سکتے ہیں  مڈل اور غریب طبقہ کو  کتنا نچوڑا جائے؟؟ مجال ہے جو انکے کان پہ جوں رینگی ہو ۔۔۔  بس مڈل اور غریب طبقہ کو نچوڑ کر ادارے چلائے جارہے ہیں  ان اداروں میں بھی باری والوں نے میرٹ کے بجائے اپنے ہی  ناہل لوگوں کو لگاوایا ہوا ہے جو انِ اداروں کو  کرپشن  کے زریعے تباہی سے ہمکنار کر رہے ہیں اسطرح یہ پاکستان کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔۔۔
 ممکن  ہےکپتان صاحب اپنی کپتانی میں ٹیم میں شامل ہونے والےموقع پرستوں  سے بھی اچّھی اننگ کروانے میں کامیاب ہوجائیں ۔۔۔جیسے انضمام الحق نے اپنے  اثر سے" یوسف یوحنا" کو" محمد یوسف "بنادیا ۔۔۔بلکہ کرکٹ کے ایک تجزیہ کارنے  ٹی وی  پر انضمام کی کپتانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انضمام دور میں کھلاڑی  کرکٹ پریکٹس  سے زیادہ نماز کی پابندی کرتے تھے ۔۔۔ اس لیے ہمیں بھی کپتان عمران خان سے تبدیلی کی اُمیدرکھنا چاہئیے کہ وہ پاکستان کی بہتری کیلئے اچّھے ثابت ہونگے۔۔۔۔گوکہتحریکِ انصاف دن بہ دن مکس پلیٹ یا بارہ مصال�Dہ چاٹ بنتی جارہی ہے۔۔۔ تاہم ہمیں امید رکھنا چاہئیے کہ یہ مکس پلیٹ یا بارہ مصالحہ چاٹ پاکستانی عوام کیلئے ایک اچّھا ذائقہ فراہم کرے گی۔۔۔انشااللہ۔۔اب اجازت دیں آپ  کا بُہت شُکریہ ۔
 میں یہ تو نہیں کہتا میری سوچ سے اتفاق کریں ٭ میں تو یہ کہتا ہوں کہ میری سوچ یہ ہے (ایم ۔ ڈی)

Monday, December 19, 2011

" سمجھ میں نہ آنے والی بات "

منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز:ممالیہ/ فطری جذبہ/ 14بچّے/13بچّیاں/سانس کا رشتہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ماں میں موجود مامتا کوفطرت کا جبلی تقاضہ  کہا جاتا ہے ، یہ جبلی تقاضہ انسانوں اور جانوروں دونوں میں پایا جاتا ہے،خاص کر "ممالیہ" میں فطرت نے یہ تقاضہ نہایت اعلیٰ پیمانہ میں ودیعت کیا ہُوا ہے ، ممالیہ میں  سےبھی انسان میں یہ فطری جذبہ اپنی معراج پر ہے اسکی فطری وجہ یہ ہے کہ انسان کا بچّہ بہ نسبت دوسرے ممالیہ کے زیادہ عرصہ تک ماں کے دودھ پر پلتا ہے اس لیے فطرت نے انسانی ماں میں مامتا کا جذبہ کوٹ کوٹ  کربھرا ہے ، لیکن نیپال سے خبر ہے  کہ  وہاں پر کچّھ مائیں اپنے ہی بچّوں کو مار دیتی ہیں ،ایسا تو کوئی نچلے درجہ والے جانور کی ماں بھی نہیں کرتی ۔۔۔ پھر یہ اشرف المخلوقات  کہلانے والی  ماں ایسا  کیسے  کرپاتی ہے؟؟؟۔ ذرا تصّور کریں تو رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ انسان اپنے ہی بچّوں کو ہلاک کردے یہ  تصور سے بعید نظر آتا ہے ۔۔۔لیکن نیپال میں ایسا ہورہا ہے صرف 15 مہینوں میں 14 بچّے اور 13 نومولود بچیاں اپنے ہی والدین کے ہاتھوں قتل کردیے گئے ۔۔۔ ممکن ہے دیگر علاقوں میں بھی ایسا ہی کُچھ ہورہا ہو جسکی رپورٹنگ نہ ہوپاتی ہو۔۔۔ 
ایسا تو کوئی جانور بھی نہیں کرتا  کہ شکار نہ ملنے پر وہ اپنے بچّوں کو اس غرض سے ہلاک کردے  کہ ہم کھائیں یا کہ بچّوں کو کھلائیں ؟؟ بے چین ماں شکار کی تگودو میں لگی رہتی جیسے ہی شکار ملتا ہے وہ بچّوں کے آگے ڈال دیتی ہے اور خود صرف اتنا سا لیتی ہے کہ سانس کا رشتہ باقی رہے۔۔۔ انسان کو خالق نے صاحبِ تدبیر بنایا ہے پھر بھی ایسی مایوسی کہ اپنے ہی نومود بچّوں کو اپنے ہی ہاتھوں قتل کرنا سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے ۔۔۔یا انسانی سوچ اِس حد تک مادی ہوگئی ہے، جو ایک ماں سے مامتا کا اور ایک باپ سے باپتا کا فطری جذبہ بھی چھین رہی ہے !!!!! یہ پوسٹ درج ذیل لنک سے مُتاثر ہوکر لکھی گئی ہے ۔۔۔اب اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ۔۔۔( ایم ۔ ڈی )
نیپال میں گزشتہ پندرہ مہینوں کے دوران نوزائیدہ بچوں کو ہلاک کرنے کے ستائیس واقعات رونما ہوئے

Thursday, December 15, 2011

میاں بیوی میں ہم آہنگی کا فقدان۔"۔"

منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: حیاتیاتی تقاضہ/اَسرار/شادی/ جسمانی خدوخال/ذہنی فکر و خیال 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  
تقریباً ہر گھر میں میاں بیوی کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے ،یہ دُھواں وہاں بھی پایا جاتا ہے کہ جہاں پر تُمہارے بغیر زندہ نہ رہنے کی قسمیں کھائی گئیں تھیں ، ایسا کیوں  ہوتا ہے ؟؟ حال ہی میں کی گئی ایک سائنسی تحقیق کہتی ہے کہ دو اجنبی اپنی بات ایک دوسرے کوجتنی اچّھی طرح سمجھا پاتے ہیں اُسی بات کو میاں بیوی  اُتنی  اچّھی طرح  سےسمجھا نہیں پاتے ہیں ۔۔۔۔ ہے نا کتنی عجیب بات ؟؟؟؟(تفصیل لنک پر)
حیاتیاتی تقاضوں نے رومانوی شاعری کو جنم دیا ،اور ٹنوں کے حساب سے کاغذ کو نیلا پیلا کرڈالا نتیجہ میں جوانوں کے جذبات کو بڑھاوا  مِلا  اور شادی کر بیٹھے سارا اَسرار ختم ہُوا ،کہاں تو جینے مرنے قسمیں کھائی جارہی تھیں اب بات بے بات شکایت پیدا ہورہی ہے ۔ شکایت کا پیدا ہونا یقینی امر ہے چونکہ دونوں جنسوں کے درمیان نہ صرف جسمانی خدوخال میں فرق ہے بلکہ یقینی طور پر ذہنی فکروخیال میں بھی فرق  پایا جاتا ہےیہ ہی وجہ ہے کہ میاں بیوی ایک دوسرے کو اپنی بات سمجھا نہیں پاتے ہیں اسی لیے دونوں کو ایک دوسرے  سے شکایت رہتی ہے۔۔۔
زمین پر زندگی کے بارے میں ایک خیال یہ بھی  پایا جاتا ہے کہ اِس پر زندگی کا مواد کسی دوسرے سیارہ سے آیا ہے ،ہوسکتا ہے یہ مواد ایک کے بجائے دو سیاروں  سےآیا ہو اور اِن میں سے ایک کی خصوصیات میل والی ہو جبکہ دوسرے کی فیمیل والی ہو ، شاید یہ ہی وجہ ہو کہ فیمیل اپنی سہیلیوں میں خوشی محسوس کرتی ہیںcheerleader.gifcheerleader.gif جبکہ میل دوستوں میں خوش رہتے ہیںyippie.gifyippie.gif،یعنی اپنے اپنے سیارہ کی مخلوق میں ۔۔۔ یہ پوسٹ 27 جنوری 2011 کی تدوین شُدہ ہے۔۔۔۔
اب مُجھے اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ۔۔۔ (ایم ۔ڈی)
 http://www.voanews.com/urdu/news/Your-Wife-Does-Not-Understand-You-24Jan11-114485789.html

Monday, December 12, 2011

'' ماحولیات اور عمران خان "

منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز: دہشت گردی/بےضمیر/اقوام متحدہ /مشہور گروپعمران خان 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج کی دُنیا جن مسائل میں گھری ہوئی ہے ان مسائل میں سب بڑا مسئلہ نہ تو دہشت گردی ہے نہ ہی سرمایا دارانہ نظام بلکہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ دن بہ دن بگڑتی ہوئی  ماحولیات  کی صورتِ حال  ہے۔۔۔ یہ ماحولیاتی" جن" دُنیا کو فنا کرنے پر تُلا بیٹھا ہے ۔۔ لیکن دنیا کے ممالک کا فوکس دہشت گردی پر ہے اسطرح  ماحولیات پر جتنی توجہ دینی چاہئیے تھی اُتنی توجہ نہیں دی جارہی ہے یا اسے یوں بھی کہا جاسکتا ہے صنعتی ترقی یافتہ ممالک ترقی کے نشہ میں اس مسئلہ سے جان بوجھ کر  آنکھیں چُرا رہے ہیں ، اس مسئلہ کو اُتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں جتنے کا مسئلہ متقاضی ہے،اپنی ترقی کے نشہ میں،ماحول خراب کرنا یاخراب ماحول کا سدباب نہ کرنا، کیا ریاستی دہشت گردی نہیں ہے ؟؟؟؟۔
اس سلسلے میں بے دست و پا بیچاری اقوام متحدہ ان بے ضمیر ممالک کا ضمیر بیدار کرنے اور مسئلہ کی سنگینی کا احساس دلانے کیلئے کانفرنسیں کرواتی رہتی ہے ۔ لیکن بڑے صنعتی ممالک، اپنا اثر استعمال کرکے ان کانفرنسوں  میں ایسی بے وقعت قرار دادیں پاس کرواتے ہیں  کہ جن کو نتائج نہیں ملتے۔۔۔
ہمارے ملک میں جوکہ مسائلستان کا جنگل ہےاس مسئلہ کی  کوئی اہمیت  ہی نہیں ہے  جبکہ ماحولیاتی اثرات نے لیہ، چولستان ، بدین اور ٹھٹھہ کی کھڑی فصلوں کو پانی میں ڈبو دیا، لیکن کسی فورم پرہماری آوازنہیں سُنائی دی اور نہ ہی ماحولیاتی سنگینی کا عوامی شعور بیداری کا کوئی حکومتی منصوبہ نظر آتا ہے ۔ ایسے میں عمران خان کا کراچی کے ایک مشہورماحولیاتی گروپ سے ماحولیات پر ایک دستاویز بنانے میں مدد طلب کرنا ۔۔۔عمران خان کا ماحولیات کے بارے میں اِدراکی شعور کا عکاس نظر آتا ہے ۔۔۔۔جبکہ "باری" والوں نے چار سال  تک جس شعور کا مظاہرہ کیا وہ عوام کے سامنے ہے کہ کس طرح اپوزیشن کا کردار نہ ہونے کی بنا پر عدلیہ نے از خود نوٹس لیے ہیں ۔۔۔ ملک کو موجودہ حالت  میں پہنچانے میں کیا اپوزیشن برابر  کی شریک نہیں ہے ؟؟ اس لیے کہ جمہوریت میں اپوزیشن پر بُہت بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ابباری والوں نے پھر عوام کو لُبھانے کا کام شروع کردیا  ہے ۔ ایسی سیاست کو کیا نام دیا جائے ؟؟؟؟؟
اب مُجھے اجازت دیں آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔( عمران خان حوالہ کیلئے لنک پر جائیں)
میں یہ تو نہیں کہتا میری سوچ سے متفق ہوں ٭ میں تو یہ کہتا ہوں کہ میری سوچ یہ ہے ۔(ایم ۔ ڈی)

Tuesday, December 6, 2011

" الزامات تو فلٹر ٹولز ہیں "

منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: ہوائی فائر/ تسکین/ تحقیق/ عظمت/اخلاقی دباؤ/ شاباش عمران خان
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آجکل الزامات زوروں پر ہیں جبکہ ٹی وی پر دانشور ٹائپ قسم کے خواتین وحضرات آکر الزامات لگانے کو بُرا کہتے ہیں، میں کہتا ہوں  اِنہیں بُرا مت کہو ،اِن سے ملک کو  فائدہ ہورہا ہے ۔ مثلاً ٹاک شو میں عمران خان پر پلاٹ اور شوکت خانم ٹرسٹ کے حوالے سے الزامات لگائے گئے جسکی مزید تشہیر کیلئے جناب عطاءالحق قاسمی صاحب نہ صرف اپنا پورا حق ادا کیا بلکہ انتہائی بھونڈے انداز میں مزید دو پلاٹ لینے کا" ہوائی فائر "بھی کردیا۔۔ اقتباس سے قارئین خود اندازہ لگائیں آپ فرماتے ہیں ''ایک سیاسی رہنما بتارہے تھے کہ عمران خان نے میاں صاحب سے ایک ایک کنال کے دو اور پلاٹ مختلف ناموں سے حاصل کئے تھے ۔تاہم اسکا کوئی دستاویزی ثبوت ابھی سامنے نہیں آیا ہے '' ۔۔۔قارئین اس طرح کا ہوائی الزام تو کوئی بھی کسی پر لگا سکتا ہے ۔۔۔(مزید تفصیلات لنک پر)
محترم جناب ڈاکٹر صفدر محمود صاحب بھی وہ الزامات والا ٹاک شو دیکھ رہے تھے بیچارے تشویش میں مبتلا ہوگئے ۔اپنی تسکین کیلئے الزامات کی اپنے طور پر تحقیق کی اصل حقائق( لنک پر ہیں) معلوم ہونے پراُنکے دل میں عمران خان کی عظمت اور بڑھ گئی ڈاکٹر صاحب نے کہا" شاباش عمران خان"  ۔۔۔دیکھا آپنے الزامات نے کس طرح عمران خان کو کلئیر کیا اور سچائی کو عظمت دلائی ۔۔الزامات سے قوم کا فائدہ ہورہا ہے الزامات کے نتیجہ میں عمران خان نے اپنے اثاثے ظاہر کئے اب دوسرے سیاسی رہنماؤں پر بھی اخلاقی دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ بھی اپنے اثاثے قوم کے سامنے ظاہر کریں ۔اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ الزامات فلٹر ٹولز ثابت ہورہے ہیں ۔۔۔۔ 
الزامات کا سیاق وسباق سمجھنے کیلئے ذیل میں دیئے گئے لنک پر جائیں۔۔مجھے دیں اجازت آپ کا بُہت شُکریہ۔۔۔( ایم ۔ڈی)

http://e.jang.com.pk/pic.asp?npic=12-02-2011/Karachi/images/06_08.gif


Friday, December 2, 2011

شاہ محمود قریشی کی شمولیت سے تحریک انصاف کو فائدہ یا نقصان ؟

 منجانب فکرستان: شاہ محمود قریشی کی شمولیت سے تحریک انصاف میں کس قسم کی تبدیلی آ سکتی ہے ؟؟؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 تحریکِ انصاف کے لاہور کے  کامیاب جلسے کے بعد شاہ محمود قریشی بھی اس جماعت میں شامل ہوگئے ہیں  اِنکی آمد سےتحریک انصاف پر کیا اثرات مرتب ہونگے ؟آیا یہ اثرات مثبت ہونگے یا کہمنفی کئی حضرات انکی آمد کو تحریک انصاف کیلئے نیک شگون قرار دے رہے ہیں تو کئی حضرات بد شگون گردانتے ہیںآج کی پوسٹ میں اسی صورت حال کا مختصرتجزیہ کریں گے۔۔۔
شاہ محمود قریشی کی شمولیت باہم جنس پرواز کے اصول کے مُطابق اب تحریک انصاف میں ایسے ہی اشخاص یعنی سیٹ ہولڈرز اور طاقت کے حامل لوگ آنے کی تیاری  کیلئے اپنے اپنے" پر" تول رہے ہیں جن میں  ق لیگ، ن لیگ اورپی پی پی والےوہی پُرانے گدی نشین ، جاگیردار، وڈیرے، سر ما یا دار  چہرے کہ جن سے اسمبلی کے درودیوار اچّھی طرح  واقف ہیں بیشک یہ چہرے تحریک انصاف کو اور تحریک انصاف ان چہروں کو کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔۔۔لیکن یہ چہرے تو پاکستان میں تبدیلی کے سخت دشمن ہیں۔۔۔ کیا عمران خان کی تبدیلی کی باتیں ہوا کے گوش گذار باتیں ہیں اور یہ کہ کیا مڈل طبقہ غلط فہمی کا شکار  ہو گیا ہے جو اس تحریک کو مڈل طبقہ کی تحریک سمجھ رہا ہے۔۔۔ خدشہ یہ ہے کہ تبدیلی کے دشمن  یہ چہرے نہ صرف  پوری تحریک انصاف  کو ہائی جیک کر لیں گے بلکہ  تحریک سے وابستہ مخلص پرانے کار کنوں کو پیچھے دھکیل دیں گے ۔۔۔یوں تحریک انصاف میں ،بے انصافی داخل ہوجائیگی۔۔۔ اندرون و بیرون ملک تعلیم یافتہ سنجیدہ طبقہ اس تحریک سے بڑی امیدیں وابستہ کر لیں ہیں  کہ عمران خان اپنی ٹیم کیلئے اچّھی شُہرت کے حامل اشخاص وکلاء برادری، عدلیہ، این جی اوز، ٹی وی اینکرز، کالم نگاروں، دانشوروں، گلوکاروں ، اداکاروں اور کھلاڑیوں سے لیں گے ۔ ان میں سے کئی  تحریک کو جوائن کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ  بھی رہے تھے جیسے حسینہ معین نے جوائن کیا لیکن اب  شاید  ایسے لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے اس لیے کہ  جب پارٹی میں پاور فل سیٹ ہولڈز آجائیں گےتو اِن سنجیدہ لوگوں کی بات کون سُنے گا۔۔۔اب اجازت دیں آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔۔  
 میں یہ تونہیں کہتا کہ میرے اس تجزیہ سےمتفق ہوں٭میں تو یہ کہتا ہوں کہ یہ میرا تجزیہ ہے(ایم ۔ ڈی)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
جمائما کیا کہتیں ہیں ؟۔۔۔ لنک پر جائیں۔۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101390384&Issue=NP_LHE&Date=20111201
  

Sunday, November 27, 2011

"خاص محرم کے حوالے سے "

فکرستان سے پیش ہےپوسٹ ٹیگز: حق پر کون ہے؟/ دلائل کی بات/  انسانی معاشرہ/قُرآنی آیات۔ 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
محرم کے مہینہ میں فرقہ واریت ہلاکتوں کا خدشہ رہتا ہے۔میری کئی پوسٹیں گواہ ہیں کہ مجھے فرقہ پرستی سے کس قدر  شدیداختلاف ہے۔لیکن میرا  "رب" جانتا ہےجسکو مرکر جواب دینا ہے۔ میں کسی فرقہ سے ذرہ برابرنفرت نہیں رکھتا ہوں۔  مجھےفرقہ پرستوں کی اِس بات سے نفرت ہے کہ ہم حق پر ہم جنّتی /دوسرا کافر دوسرا جہنمی ۔ جب ہر فرقہ یہی راگ الاپے گا تو یقیناً ٹکراؤ پیدا گا۔اس طرح یہ سوال کھڑا ہوجاتا ہے کہ حق پر کون ہے ؟؟؟ چونکہ اس کا فیصلہ انسان نہیں کر پا  رہا ہے اس لیے اِسکا فیصلہ" رب" پر چھوڑ دینا چاہئے۔۔۔ جہاں تک دلائل کی بات کا تعلق ہے۔ ہر فرقہ کھڑا ہی موشگافیانہ دلائل پر  ہے۔۔۔ ورنہ فرقوں کے بارے میں قُرآن کا پیغام اتنا صاف اور اتنا واضع ہے کہ فرقے بنانے والے علماء پر حیرت ہوتی ہے۔  دیکھیں آلِ عمران آیت، 102،103،105،الاانعام آیت 159،الحجرآیت91،92،93  ۔۔۔ اِن قُرآنی آیات کے بعد فرقہ پرستانہ حق کے دعوؤں کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے؟؟  اسی لیے میں نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا  تھا کہ ہر شخص کو چاہئے کہ اپنے ہی فرقہ پر  قائم رہے اور اگر کسی دوسرے فرقہ کو بہتر سمجھتا ہے تو بیشک اُس میں چلا جائے ، اُسکی پیروی کرے۔۔۔( فیصلہ تو"رب" کے پاس ہی ہوگا ) لیکن  کسی دوسرے فرقہ کو بُرا نہ کہے یہی تو وہ فرقہ پرستی ہے،جو انسانی معاشرہ میں فساد کی جڑ بنی ہوئی ہے( ہر مذہب کا یہی حال لیکن ہمارا حال ابتر ہے) ۔۔۔محرم میں اسی فرقہ پرست سوچ کے باعث خون خرابہ ہوتا ہے ۔۔۔ اگر علماء صدق دل سے فرقہ پرستی کے خلاف سر جوڑ کر بیٹھیں تو فرقہ پرستی کا حل نکل سکتا ہے۔۔۔مگر؟؟؟؟؟؟؟؟
اب مجھے اجازت دیں آپ کا بُہت شُکریہ۔۔۔ تبصروں کی پبلشنگ بند ہے ۔
میں یہ تو نہیں کہتا  میری سوچ سے اتفاق کریں٭ میں تو یہ کہتا ہوں کہ میری سوچ یہ ہے (ایم ۔ ڈی )۔

Saturday, November 19, 2011

" ہندسے اور ہندسی اشکال "

منجانب فکرستان  پوسٹ ٹیگز : بی جے پی/سعد اورنحس/مایان کیلنڈر/ 2012/اولین دور/توہم پرستی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
ہندسوں اور ہندسی اشکال میں جادو جیسی صفت موجود ہے۔۔۔ اِسی صفت کی بدولت انسان ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے۔۔یہ جادو کی چابیاں انسان کے ذہن پر اس لیے اُتاری گئی ہیں کہ انسان انِ سے کائناتی تالوں کو کھول کر اوجِ ثُریا کو چُھولے اور فرشتوں کو بتادےکہ وہ اشرف المخلوقات ہے۔۔ یہ ہندسے اور ہندسی اشکال پوری  کائنات میں سرایت کئے ہوئے ہیں اس لیے کائناتی مسئلوں کو یہ اس طرح حل کرتے ہیں کہ سائنسدان بھی انکی جادوگری کو دیکھ کر حیرت زدہ ہوجاتے ہیں ۔ یاد رہے کہ یہ حقیقی علوم میں استعمال ہونے کیلئے دنیا میں آئے ہیں ان سے" سعد" یا" نحس " جیسی توہمات وابستہ کرنا ٹھیک نہیں اس سے نقصان ہوتا ہے ۔ بی جے پی کو ان سے ایسا نقصان ہوا کہ وہ آج تک ایڑیاں رگڑ رہی ہے ۔توہم پرست نمرولوجی کے ماہرین نے۔۔تو ہم پرست   بی جے پی کے رہنماؤں کو حساب لگا کر متفقہ مشورہ دیاکہ وقت سے پہلے الکشن کرا دیں واضع اکثریت سے جیت ہوگی۔۔۔  بی جے پی نے ایساہی کیا اور چارو ں خانے چِت ہوگئی۔۔۔ کانگریس جیت گئی ۔۔۔بی جے پی  ابھی تک ایڑیاں رگڑ رہی ہے ۔۔ کسی چیز کا غیر فطری استعمال سزا کا موجب ہوتا ہے۔۔۔ ،افغانستان میں عدد 39 سے وابستہ توہم نے لویہ جرگہ منسوخ کرادیا ۔۔۔کالم نگار اور یار مقبول جان نے اپنے کالم میں نمرولوجی کے مطابق 2012  کو پاکستان کے لیےسعد لکھا ہے۔۔۔ پڑھ کے مجھے بی جے پی کے ماہر نمرولوجی یاد آگئے۔۔۔ لوگ آج تک مایا ن کیلنڈر کے توہم سے باہرنہیں نکلے ہیں ۔۔۔ اسی طرح  آج بھی دنیا بھر کے لوگوں میں 13 کا عدد منحوس مانا جاتا ہے۔۔ اِن توہمات سے اس حقیقت کا بخوبی اندازہ  لگایا جاسکتا ہے کہ انسان اِس ترقی یافتہ دور میں بھی اتنا ہی توہم پرست ہے جتنا کہ اولین دور  میں تھا ۔۔۔ کیا انسان کبھی اس قابل بھی ہوسکے گا کہ توہم پرستی کی اس لعنت سے نجات پا جائے ؟؟؟آپ کا بُہت شُکریہ۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا کہ میری سوچ سے اتفاق کریں ۔۔۔۔ (ایم ۔ڈی )۔ 

Friday, November 18, 2011

" عمران خان ، جمائماخان "

منجانب فکرستان پوسٹ ہائی لائٹ: طلاق یافتہ فریقین پچھتاتے ہیں/وقت کا اٹل اصول ہے۔۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جمائماخان کا عمران خان کے جلسے کے دنوں میں ڈرون حملوں کے سلسلے میں پاکستان میں آنا ۔۔۔ ڈرون حملوں کے سلسلے میں جمائما خان کیلئے عمران خان کا جرگہ کا اہتمام کرنا  ۔۔۔ پھر ٹوئٹر پر جمائما خان کا کامیاب جلسہ کرنے پر  عمران خان کو مبارک باد پیش کرنا ۔۔۔ کیا ان تمام باتوں کو اتفاق کے کھاتے میں ڈال دیں یا اس میں دلوں کی گرمائش کی بھی کُچھ حرارت شامل ہے ۔۔۔
طلاق کے اکثر کیسوں میں فریقین بعد میں پچھتاتے ہیں۔۔ ۔ سب جانتے ہیں، وقت کا اٹل اصول  ہے کہ وہ ہر چیز کوتبدیل کرتا ہے۔۔۔میاں بیوی ماحول میں  بھی تبدیلی ڈالتا ہے۔۔۔ اب فریقین کا کام ہے کہ باہم رضا مندی سے ماحول میں آنے والی تبدیلی کو محسوس کریں اور ماحول کے مطابق اپنے آپ کو اڈجسٹ کریں (دوسروں کو مشورہ دینا کتنا آسان  ہے)Posted ImagePosted ImagePosted Image
 فلم اسٹار الزبیتھ ٹیلر اور ریچرڈ برٹن نے دیکھا کہ" وقت" میاں بیوی ماحول میں تبدیلی ڈال رہا ہے،تو دونوں نے سوچا ایسا نہ ہو کہ یہ تبدیلی پہلے جھگڑے اور پھر طلاق  پرختم ہو کیوں نہ مسئلہ کا کوئی حل نکالیں۔۔۔۔۔۔( جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ" رب" نے انسانی ذہن کو یہ صلاحیت عطا کی ہے جب یہ کسی مسئلہ پہ فوکس ہوتا ہے تو یہ مسئلہ کے حل کے آپشن دینے لگ جاتا ہے ۔۔۔ آج انسان  کی ساری ترقی کی وجہ۔۔۔۔۔" خُدا "کی اسی عطا/ کانتیجہ ہے) ۔ ۔۔ مسئلہ کو فوکس کرنے پر ذہن نے یہ حل تجویز کیا کہ کچھ دنوں کے لئیے عارضی طلاق لے لی جائے ۔۔۔  پھریہی  وقت جو آج ہم میں دراڑیں ڈال رہا ہے۔ کل ایک بار پھر ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت کو محسوس کرائے گا۔۔۔ تب ہم پھر ایک نئے جزبہ کے ساتھ دوبارہ شادی کر لیں گے اور انہوں نے ایسا ہی کیا ۔Posted ImagePosted ImagePosted Image
 میری دُعا ہے کہ عمران خان اور جمائما خان بھی دوبارہ ایک ہوجائیں (اسلام میں اِسکا طریقہ موجود ہے) اِن کے ایک ہونے سے سب سے زیادہ خوشیاں بچّوں کو حاصل ہونگیں۔۔۔اس لیے کہ طلاق کا سب سے زیادہ دُکھ  بچّے ہی تو اُٹھا تے ہیں  ۔ بُہت شُکریہ۔۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا کہ میری سوچ سے اتفاق کریں ٭ میں تو یہ کہتاہوں کہ میری سوچ یہ ہے  ( ایم ۔ڈی)  

Tuesday, November 15, 2011

" نواز لیگ کی حکمتِ عملی "

منجاب فکرستان : لگتا ایسا ہے کہ ن لیگ نے ساری منصوبہ بندی "باری" کے حوالے سے  کی تھی ؟؟؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
 ن لیگ کی طرف سے اچانک  گو زرداری گو تحریک کا آنا عمران خان فیکٹر کی نشان دہی کرتا ہے ۔ایسا لگتاہے یہ تحریک" کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ والی بات ہے "  عمران خان کو مزید ٹائم نہ دیا جائے کہ مزید جلسے کرسکیں چونکہ ایک جلسے نے ہی سیاسی پنڈتوں کے بُرج اُلٹ دیے ہیں ۔ لفافے کالم نگارعمران خان کے خلاف طرح طرح کے کنفیوژن پیدا کر کے اپنی نمک حلالی کا ثبوت دے رہے ہیں ۔ 
ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ نے اپنی  منصوبہ بندی "باری" کے حوالے سے کی تھی کہ اپوزیشن کردار ادا کرنے کے بجائے خاموش تماشائی کردار ادا کیا جائے،اور حکومت کوکھُلی چھوٹ دی جائے تاکہ موجودہ حکومت جتنی زیادہ بدنام ہوگی "باری" پر ہمیں اُتنا ہی زیادہ فائدہ ہوگا ، اپوزیشن کا کردار نہ ہونے کی بنا پر ہی تو کئی کرپشن کیسوں میں عدلیہ نے از خود نوٹس لیا ۔ کیا  پاکستان کو کرپشن میں ڈُبونے میں ن لیگ برابر کی شریک نہیں  ہے ؟؟؟؟ اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا کہ میری سوچ سے اتفاق کریں٭ میں تو یہ کہتا ہوں کہ میری سوچ یہ ہے۔ (ایم ۔ ڈی )

Friday, November 11, 2011

حکومتی اُمور " سوکنیں ثابت ہوتی ہیں !!!۔ "

منجانب فکرستان :"حکومتی اُمور" خاتون اوّل کیلئے سوکنیں ثابت ہوتی ہیں۔ 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
قارئین کرام آج ہم ، امریکہ ، کینیڈا ، اور اردن کی "خاتونِ اوّل"کی زندگیوں میں مختصراً جھانکیں گے۔۔ ۔ یہبات تو ہر شادی شُدہ شخص بخوبی جانتا ہے کہ ایک سمجھدار بیوی کی خواہش کیا ہوتی ہے ؟ یہی نا کہ اسکا شوہر بیوی کے سامنے ہمیشہ مُسکرا مُسکرا کے یہ گیت گُنگُناتا رہے : جو تم کو ہو پسند وہی بات کریں گے ٭تم دن کو اگر رات کہو رات  کہیں  گے ۔۔ 
یہ پوسٹ لکھنے کا خیال ایسے آیا کہ مشعل اوباما نے ایک اسکول کی تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے اپنے دُکھ کا اظہار انِ الفاظ میں کیا کہ صدر کی بیوی ہونا آسان نہیں ۔   اوباما ہمیں اپنے ساتھ کھینچتے رہتے ہیں ۔۔اس طرح کی  زندگی  میں میںگُھٹنمحسوس کرتی ہوں ۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ  جیسے میری آزادی چھنِ گئی ہو ۔ ۔۔
 قارئین  کرام مشعل اوباما کی باتیں سمجھنے کیلئے ہمیں کینیڈا کی سابقہ خاتون اوّل مارگریٹ ٹروڈو  کی زندگی میں جھانکنا ہوگا ۔ چونکہ اُنہوں نے اپنی آپ بیتی میں اس کیفیت کی اچّھی عکاسی کی ہے ۔۔۔وہ کہتیں ہیں: میں سارا دن ٹروڈو کا انتظار کرتی رہتی تھی ، بہترین میک اپ کرتی تھی اور خوبصورت لباس پہنتی تھی ۔۔۔ مگر جب وہ کام سے آتاتھا تو سوٹ اُتار کر رات کے کپڑے پہن لیتا تھا ۔ جب میں اُس سے کہتی کہ میں سارادن اکیلے بور ہوتی رہی ہوں۔۔ تو وہ کہتا تمہاری زندگی تو خوشگوار ہے۔۔۔مار گریٹ ہر وقت کی سیکورٹی سے بھی بُہت نالاں تھیں ایک کو ڈانٹنے پر اُسنے کہا آپ ہمیں کیوں ڈانٹتی ہیں، ہم تو آپکی حفاظت کیلئے ہیں ۔۔مارگریٹ نے کہا تم حفاظت نہیں ہماری نگرانی کرتے ہو۔۔۔( مطلب کہ جس طرح قیدیوں کی نگرانی ہوتی ہے ۔ایم ڈی )۔۔کتاب میں سرکاری رسومات کا جو نقشہ کھینچا وہ بھی زندگی کو روبوٹ بنادینے جیسا ہے۔مہمانوں سے کیسے ملنا ہے ، کیا گفتگو کرناہے، ترجمان کے زریعے کیسے بات کرنا ہے ،فلاں مہمان سے فلاں موضوع پر گفتگو کرنا ہے اور فلاں موضوع پر گفتگو نہیں کرنا ہے۔ کس  سےبے تکلف ہونا ہے کس سے  محتاط گفتگو کرنا ہے ۔ یہ سب کرنے میں انسان کی اپنی شخصیت کہاں باقی رہتی ہے۔ آخرِ کار مارگریٹ نے انِ سرکاری رسومات سے بغاوت کردی جسکا نتیجہ طلاق نکلا۔ 
کتاب میں اُردن شاہ حُسین کی بیوی ملکہ" عالیہ" کے خط کا اقتباس بھی شامل ہے۔ مارگریٹ اور عالیہ کی آپس میں اچّھی دوستی تھی ایک دوسرے کو اپنی بپتا سناتے تھے ۔ خط میں عالیہ نے مارگریٹ کو مشورہ دیا کہ اپنا فرسٹریشن کم کرنے کیلئے جب کوئی نہ ہو کمرہ بند کرکے خوب چِلاؤ ، شورمچاؤ، توڑ پھوڑ کرو چونکہ میں بھی ایساہی کرتی ہوں جس مجھے سکون ملتا ہے۔۔۔۔
 جبکہ شوہروں  کو حکومتی سیاست سے فرصت ہی نہیں ملتی کہ بیویوں کو ٹائم دے سکیں اور اُن کے دکھ کو سمجھ سکیں ۔یوں "حکومتیں" بیویوں کیلئے نئی سوکنیں ثابت ہوتی ہیں۔ جو شوہروں کو قابو کرلیتیں ہیں ۔۔۔ 
عمران خان کا بھی یہی کہنا ہے کہ سیاست میں آکر وہ بیوی کو مناسب ٹائم نہیں دے سکے تھے۔ 
_______________________________________________________________
قارئین کرام بہت فرسٹریشن محسوس ہورہی ہے چلو چلتے ہیں کسی خانہ بدوش کی بستی میں یہ میدان کے بیچ خیمہ زن ہیں ، چاروں طرف کھُلا میدان ہے   موسم بُہت سُہانا ہے، ہلکی سی ٹھنڈ پڑ رہی ہے، چاند کی چودھویں رات ہے اور رات کے 11بجے ہیں پوری بستی چاندنی میں نہا رہی ہے ۔سفید دُودھیا چاندنی ہلکے ٹھنڈے موسم نے دلوں میں رومانس جگادیا ہے۔۔۔ لیکن بچّے جاگ رہے ہیں ۔ بستی والے جا گ رہے ہیں۔ کوئی ریڈیو سُن رہا ہے تو کوئی ٹیپ ریکارڈ اور کوئی بیوی سے گپ شپ کر رہا ہے ۔۔۔کیونکہ کچھ دیر بعد دونوں نے بھر پور چاندنی  کا  بھر پورآنند لینا ہے ۔ 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
قارئین کرام پہلے ہم نے دنیا کے سب سے بڑے لوگوں کی زندگی پر ایک نظر ڈالی  پھر ہم نے دنیا کے سب سے چھوٹے لوگوں کی زندگی پر نظر ڈالی ۔۔۔۔۔ تفصیل کے خواہش مند لنک پر جائیں اور مجھے دیں اجازت آپ کا بُہت شُکریہ۔۔(ایم ۔ڈی)
1
 http://www.urdutimes.com/content/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%84%DB%8C%DB%81-%D8%AE%D8%A7%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%AD%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D8%B7%D9%85%D8%A6%D9%86
2
http://en.wikipedia.org/wiki/Margaret_Trudeau

Thursday, November 10, 2011

اقبال کے مقالات نے مجھے مسلمان بنادیا ۔ (سبرینا) ۔

 منجانب فکرستان پیش ہے:٭ پی ایچ ڈی اسکالر، فلسفی اور مصنفہ کا اسلام قبول کرنا ٭
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  
اِسلام اور مذہب کے حوالے سے علامہ اقبال  کی صحیح فکر جاننے کیلئے ہمارے پاس اُنکے وہ "مقالات "ہیں  جو کہ انگلش میں لکھے گئے ہیں، میں ان مقالات کے  دیباچہ سے مختصر اقتباس  پیش کروں گا جس سے اُنکی فکر کا کچھ اندازہ ہوسکے ہوگا۔ آپ فرماتے ہیں: جدید انسان کی تعلیم و تہذیب اور اسکی نفسیات ماضی سے بُہت کُچھ مختلف ہوگئی ہے۔۔ ۔ قدیم انداز کا فکر و ذکر اس کیلئے  یقین آفرین اور دلنشین نہیں رہا ۔۔۔۔ اس لیے قدرتی طور پر یہ تقاضا پیدا ہوگیا ہے کہ علم دین کو سائنٹیفک یا حکیمانہ انداز میں پیش کیا جائے ۔۔۔۔ میں نے اس تقاضے  کو مقالا ت میں پورا کرنے کی کوشش کی ہے ۔۔۔۔ میرا مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں کا مذہبی فلسفہ اس انداز میں پیش کیا جائے کہ اسلام کی فلسفیانہ روایات کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جائے اور انسانی افکار کے جدید افکار سے بھی ثبوت مہیا کیا جائے ۔۔۔۔قدیم وجدید کے امتزاج سے فکر اسلامی ایک نئی شکل اختیار کرسکتا ہے ۔۔۔ 
 اِن مقالات سے متاثر ہوکر روم یونیورسٹی کی سبرینا مسلمان ہوگئیں جسکی تفصیل یکم نومبر 2011 جنگ میں آئی ہے پڑھنے کیلئےآخر میں تراشہ موجود ہے ۔۔عمران خان بھی ان مقالہ جات سے بہت متاثر ہیں۔۔۔۔۔۔جبکہ ان مقالات  کی اشاعت پر فرقہ پرست عُلماء نے کافی اُدھم مچایا تھا بُہت شُکریہ: اقتباس (فکرِ اقبال)
 تبصروں کی پبلشنگ بند ہے۔ (ایم ۔ڈی)


Monday, November 7, 2011

" قارئین کرام سے / بے تکلفانہ باتیں "

 منجانب فکرستان پیش ہیں پوسٹ ٹیگز: طالیس/ڈیلفی کا مندر/سقراط/آپشن/  ملاپ/ ریٹنگ/ربِ کریم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عزیز قارئین آج عید کا دن  ہے آپ سے  بے تکلفانہ باتیں کرنے کو جی چاہ رہا ہے۔ ان باتوں  میں اپنی خامیوں کا اعتراف بھی شامل ہے ، چونکہ دُنیا  کے پہلے فلسفی سائنسدان جناب طالیس صاحب( یہ وہی صاحب ہیں کہ جنہوں نے کہا تھا کہ ہر شے پانی سے وجود میں آئی ہے)  سے کسی نے پوچھا کہ محترمآپ ذرا یہ  بتانا پسند فرمائیں گے کہ ۔ دنیا کا آسان ترین  کام کون سا ہے اور یہ بھی کہ دُنیا کا مشکل ترین کام کون سا ہے۔۔آپ نے جواب دیا ک دُنیا کا  آسان ترین کام دوسروں کو مشورہ دینا ہے اور دُنیا  کا  مشکل ترین کام اپنے آپ کو پہچان نا ہے ،یہ بات ایک اور حوالے سے سُقراط سے بھی منسوب ہے۔ وہ اس طرح کہ یونانیوں کے نزدیک سب سے زیادہ مقدس مندر ڈیلفی کا مندر تھا جو غیب کی باتیں بتاتا تھا ڈیلفی کے مندر کے دیوتا سے پوچھاگیا کہ بتاؤ سب سے زیادہ عقل مند کون ہے۔ دیوتا  نے بتادیا سقراط سب سے زیادہ عقل مند ہے ۔ جب سقراط تک یہ بات پہنچی تو سقراط نے کہا دیلفی کے دیوتا نے صحیح کہا ہے ۔ وہ اس طرح کہ میں اپنی جہالت سے واقف ہوں جبکہ لوگ اپنی جہالت سے واقف نہیں ہیں ۔ یہ بات آج بھی اتنی ہی صحیح  جتنی کہ سقراط کے دور میں صحیح  تھی ۔ آج بھی  مجھ سمیت کسی کو اپنی جہالت نظر نہیں آتی ہے۔ لیکن دوسرے کو جاہل کہنے میں بڑا مزا آتا ہے۔۔۔دنیا میں یہی کچھ تو ہورہا ہے ۔ ۔۔دوسرا جاہل ہے ۔ ۔
یہ تو سب جانتے ہیں کہ جب کوئی خبر/واقعہ متاثر کرتا ہے تو  وہ دماغ میں  پہلے سےموجود خیالات سے ملاپ کر کے ایک سوچ وضع کرتا ہے ۔ مثلاً اخبار میں جملہ پڑھا کہ ملک میں ہر طرف کرپشن کی آگ لگی ہوئی ہے ۔ لفظ آگ نے آگ بجھانے والی چڑیا کی یاد تازہ کردی اور یہ بات ٹیکسٹ میسیجیز سے نتھی ہوکر اس خیال میں ڈھل گئی کہ ٹیکسٹ میسیجیز  آگ بجھانے والی چڑیوں جیسا کام کرسکتی ہیں یعنی ٹیکسٹ میسیجیز کے زریعے پاکستان میں انقلاب لایا جاسکتا ہے ۔ (پاکستان کرپشن کی آگ میں جل رہا ہے۔ جملے نے ذہن میں موجود خیالات سے ملاپ کھا کر /بلینڈ ہوکر حل پیش کر رہا ہے) ۔۔۔ رب نے انسان میں اپنی روح پھونک کر انسان کو بڑی صلاحیتوں سے نواز دیا ہے ۔ انسان  میں ایسی صلاحیت ہے کہ اُسکے سامنے مسئلہ آتے ہی اُسکا ذہن مسئلہ کے حل کے آپشن دینے لگ پڑتا ہے  ۔ آج انسان کی ساری ترقی  کا دارومدار ربِ کریم کی  اسی عطا کردہ صلاحیت کی بدولت ہے ۔ ۔۔۔
یہ ساری تمہیداپنی خامیاں بتانے کیلئے  باندھی ہے کہ  خامیاں بتانا بُری بات نہیں ہے۔ اب میں آپ کو پوسٹ کے حوالے سے مجھ میں جو خامیاں ہیں یا جنہیں میں دریافت کر پایا ہوں وہ یہ ہیں کہ جب کوئی خبر ذہن/ دماغ میں بلینڈ ہوکر پوسٹ کی شکل اختیار کرنے لگتی ہے تو اسکو جلدی جلدی  یک نشست میں مکمل کرتا ہوں کہ کہیں خیالات بھاگ نہ جائیں ، جسکا نتیجہ کبھی گرامر کی غلطیاں کرجاتا ہوں   تو کبھی اسپیلنگ میں غلطیاں  رہ جاتی ہیں ۔ جیسے سابقہ پوسٹ کے عنوان" ابراہیم" میں غلطی ہوگئی لیکن متن میں" ابراہیم "صحیح لکھا ہوا ہے ۔ کبھی کوئی لفظ لکھنا بھول جاتا ہوں ،  حالانکہ پریویو میں سب ٹھیک نظر آتا ہے بھولا ہوا لفظ بھی ایسے پڑھ جاتا ہوں کہ جیسے لکھا ہُوا ہے۔ لیکن جب پبلش کو کلک کرکے پڑھتا ہوں تو غلطیاں نظر آنے لگتی ہیں پھر جلدی جلدی ایڈیٹنگ کر نے لگتا ہوں اب دوسروں بلاگروں کو یہ مسائل پیش آتے ہیں کہ نہیں مجھے نہیں معلوم ۔۔۔۔ ایک بات اور بتا دوں کہ میں ریٹنگ   دوڑ کو اچھا نہیں سمجھتا ،  ریٹنگ کو مدِ نظر رکھنے سے بندہ پھر  پوسٹ کو عوامی زاویہ پہنانے لگتا ہے اس طرح  وہ اپنا ذاتی اور منفرد زاویہ پوسٹ کو نہیں دے پاتا ہے ۔۔۔میرا طریقہِ کار یہ ہے کہ  کسی خبر/ واقعہ سے ذہن/ دماغ میں جو زاویہ ابھرتا ہے۔۔۔ 
چاہے وہ زاویہ کتنا ہی نیا اور غیرعوامی کیوں نہ ہو اُسے ویسا ہی لکھ دیتا ہوں ۔۔ ۔۔ قارئینِ کرام آپ سے بہت ساری باتیں ہوگئیں اب اجازت دیں آپ کا بُہت بُہت شُکریہ۔۔۔( ایم ۔ڈی )

Sunday, November 6, 2011

" سب کو مبارک عید کی خوشیاں "

٭قارئین سیارہ ٭ انتظامیہ سیارہ ٭بلاگرز ساتھی٭
آپ سب کو" فکرستان "عید کی خوشیوں کی ٭پرُ خلوص مبارک باد پیش کرتا ہے 
آپ کا ساتھی ۔ ایم ۔ڈی۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

Friday, November 4, 2011

" یہودی اور سنتِ ابراہمی "

 منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز: سنتِ اِبراہمی/ یہودی / معلومات میں اضافہ/ وکی پیڈیا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 سنتِ ابِراہمی قربانی کے حوالے سے میرے ساتھی بلاگرز نے کافی معلومات فراہم کی ہیں ۔۔۔مسلمان ہونے کے ناطے ان معلومات میں سے بہت سی معلومات وہ ہیں جو قربانی کے حوالے سے ہم  پہلے سے  جانتے ہیں ۔۔۔میں جو معلومات فراہم کر رہا ہوں اس سے بھی مسلمانوں کی ایک تعداد ضرور واقف ہوگی تاہم میرے خیال میں کچھ تعداد ایسی بھی  ضرور ہو گی  جن کیلئے یہ معلومات بالکل نئی ہونگیں ۔۔۔  وہ یہ ہیں کہ یہودی قربانی کے اس واقعہ کو  حضرت اسماعیلؑ کے بجائے حضرت ابراہیمؑ کی پہلی بیوی حضرت سارہ کے بطن سے پیدا ہونے والے بیٹے حضرت اسحاقؑ سے منسوب کرتے ہیں ۔۔ ۔
اس پوسٹ کا بنیادی مقصد جنہیں نہیں معلوم اُنکی معلومات میں اضافہ کرنا ہے ۔۔۔تفصیل کے خواہش مند لنک پر جائیں مُجھے دیں اجازت آپکا بُہت شُکریہ ۔ تبصروں کی پبلشنگ بند ہے۔ ( ایم ۔ ڈی ) 
http://en.wikipedia.org/wiki/Binding_of_Isaac



Monday, October 31, 2011

" عمران خان کا پریکٹیکل میسیج "

منجانب فکرستان پیش ہے : عمران خان نے  جلسہ میں دکھایا / اپنا میسیج/ بزریعہپریکٹیکل
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عمران خان لاہور میں ایک بڑا جلسہ کرنے میں کامیا ب ہوگئے ہیں ، جلسہ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ تحریکِ انصاف ایک عوامی طاقت بن کر ابھر رہی ہے ۔ جلسہ بتا رہا ہے کہ مستقبل کے الیکشن۔۔۔ ن لیگ کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہونگے ۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جاگیردارانہ پٹواری نظام اورتھانہ کلچر عمران خان کو ناک چنے چبوائے گا ۔ ۔۔  
 ایک بڑے اخبار کے" لفافے باز" کالم نگار نواز شریف جلاوتنی دور میں آئے دن اپنے کالم میں نواز فیملی کی نماز روزہ پابندی  کا تذکرہ کّچھ اس انداز سے کرتے تھے جیسے دوسرے یہ پابندی نہ کرتے ہوں ۔۔۔۔
 عمران خان نے اسٹیج پر  نماز کی ادائیگی کے زریعے ایک طرف پریکٹیکلی یہ میسیج دیا ہے کہ وہ  نماز پابند مسلمان ہیں  تو  دوسری طرف شہزاد رائے  اور اسٹرنگز بینڈ کو اسٹیج پر پیش کرکے پریکٹیکلی یہ میسیج  بھی  دےدیا ہے کہ وہ انتہا پرست مسلمان نہیں ہیں۔ ۔۔۔( ایم ۔ ڈی)

Sunday, October 30, 2011

" حکومت گرانے کا خیال یا اُبال "

منجانب فکرستان  پوسٹ ٹیگز:  ریلیاں/ نفسیاتی دباؤ/ گراف بڑھنے کا خوف/مزاحمتی خوف
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پاکستان اس وقت ریلیوں کی زد میں ہے ۔یہ ریلیاں عوامی مسائل پر نہیں ذاتی ایجنڈے  پر مبنی ہیں ۔اسلئیے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اگر یہی ریلیاں عوامی مسائل پر ہوتیں تو مسائل کے حل کیلئے حکومت پر یقیناً دباؤ پڑتا ۔ یہ حکومت اوّل دن سے ہی سخت نفسیاتی دباؤ میں تھی چونکہ حکومت بے نظیر شہادت  کی وجہ سے ملی تھی نہ تجربہ تھا نہ واضع اکثریت اسلیئے حکومت مزاحمت کی متحمل نہیں ہوسکتی تھی یہ ہی وجہ تھی کی اس نے ہر جانب مفاہمت کی پالیسی کو اپنایا ، اے این پی ، ایم کیو ایم ، ق لیگ اور سب سے زیادہ جس پر ذمہ داری تھی ن لیگ بھی سب مفاہمتی لالی پاپ چوسنے لگے اسطرح حکومت نے ٹھاٹ کے ساتھ 4 سال گُذار لیے ۔ اگر یہ پارٹیاں عوامی/ قومی مفاد کی حامل پارٹیاں ہوتیں تو مفاہمتی لالی پاپ کو عوامی مسائل سے نتھی کرتیں اور حکومت پر شروع دن سے عوامی مسائل حل کیلئے دباؤ بنائے رکھتیں تو کمزور اور خوف زدہ حکومت  مزاحمتی خوف  کے زیر اثر  عوامی مسائل حل کرنے پر ضرور توجہ دیتی ۔ ۔۔۔
 ممکن ہے ن لیگ نے سوچا ہوکہ اگر پیپلز پارٹی نے عوامی مسائل حل کئے تو پیپلز پارٹی کا گراف بڑھ جائے گا شاید   اسی لیے چار سال تک مجرمانہ خاموشی اختیار  کئے رہے ۔ اب اچانک حکومت  گرانے  کا خیال ایسی اُبال کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے کہ زبان قابو سے باہر ہورہی ہے جواباً بھی ایسی ہی زبان استعمال ہورہی ہے کیا ان زبان درازیوں سے عوامی مسائل  فوکس ہونگے یا کہ پسِ پشت چلے جائیں گے۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ بے نتیجہ اُبال ہے ۔ بُہت شُکریہ ۔تبصروں کی پبلشنگ بند ہے  ( ایم ۔ڈی )