منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز: /قُرآن/علامہ اقبال/انصار عباسی/لباسی حدود/ثواب/منشور/خواتین/قانون
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عورتوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ وہ عورتوں کے لباس پر کوئی پابندی نہیں لگائیں گے ۔ اس جواب کو "کس سے منصفی چاہیں" والے کالم نگار جناب انصارعباسی نے عنوان" عمران خان نے یہ کیا کہہ دیا؟ جواب آگیا!!!" کے تحت کس طرح عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔وہ قابلِ تجزیہ ہے انکا کہنا ہے کہ اللہ اور رسولؐ کی بات کرنے والا ،علامہ اقبال کی سوچ پر فخر کرنے والا ، قُرآن کو پڑھنے اور اُسکو سمجھ کے تبدیل ہونے والے نے ،یہ کیسے کہہ دیا کہ عورتوں کے لباس پر پابندی نہیں لگائیں گے ۔۔۔
عباسی صاحب یہ کیا بات ہوئی آپ کہتے ہیں کہ عمران اللہ رسولؐ کی بات کرنے والا ،قُرآن پڑھنے والاہے تو آپ سے مودبانہ عرض ہے کیا آپ کی نظر میں کوئی ایسا بھی مسلمان ہے جو اللہ اور رسولؐ کی بات نہ کرتا ہو، قُرآن نہ پڑھتا ہوں ؟؟؟ اب عورتوں کے لباس کے بارے میں عرض ہےکہ کیا آپ کو ہی معلوم ہے، ایک مسلمان عورت کو نہیں معلوم کہ عورت کے لباس کے بارے میں اللہ اور رسولؐ نے کیا فرمایا ہے ؟؟اگر آپکا خیال ایسا ہے کہ مسلمان عورت کو لباسی حدود نہیں معلوم توآپ پر بھی یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ایک عدد عورتوں کے لباسی حُدود پر کالم لکھ کر آگاہی دیں اور ثواب کمائیں۔ ۔۔۔۔
کیا مسلم لیگ ن یا دیگر مسلم لیگی دھڑے جو اپنی جماعت کے نام کے ساتھ" مسلم " لگاتی ہیں کیا اُنکے منشور میں خواتین کے لباس سے متعلق کوئی شق ہے ؟ پھرعمران سے اِسکا مطالبہ کر نا کتنا منصفی ہے؟؟؟
اب رہی علامہ اقبال کی سوچ پر فخر کرنے کی بات تو اس سے خواتین کے لباس کا کیا تعلق بنتا ہے جو آپ جیسا منصفی چاہنے والا کالم نگار علامہ اقبال کی سوچ کو خواتین کے لباس سے ملا رہا ہے ۔۔۔پھر آپ فرماتے ہیں لباس سے متعلق عمران کی وضاحت ضروری ہے ۔۔۔ عباسی صاحب آپ نے لباس سے متعلق ایسی وضاحت عمران کے علاوہ کسی اورسیاسی جماعت کے رہنما سے بھیکبھی طلب کی ؟؟؟
آخر میں آپنے لکھاہے کہ عمران سے استفار پر عمران نے کہا کہ ملک میں قُرآن وسنت کے خلا ف کوئی قانون نہیں بن سکتا ۔۔۔آپکا اسرار ہے کہ عمران یہ بات عوام کے سامنے بھی کہے مجھے حیرت ہے کہ آپ اُس بات کا مطالبہ کررہے ہیں جوکہ آئین پاکستان کا حصّہ ہے اس سے کون کافر اِنکار کرے گا۔۔۔ ان تمام باتوں کا حاصل یہ نکلتا ہے کہ کسی طرح سے بھی ممکن ہو بات کو گھما پھرا کر عوام کو عمران کے خلاف کیا جائے۔۔۔ (انصار عباسی کالم کی تفصیل کیلئے لنک پر جائیں) ۔۔ایسا تبصرہ جس سے آگاہی کے بجائے فضول کی بحث کا پہلو نکلتا ہو حذف سمجھیں ۔۔۔اب اجازت دیں آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا میرے تجزیہ سےمتفق ہوں ٭ میں تو اپنے خیالات آپ سے شئیر کررہا ہوں (ایم ۔ ڈی)ذیل میں ڈاکٹر صفدر محمود کے کالم کے آخری پیرائیہ میں کچھ میرے خیالات کی ترجمانی بھی ہے۔