منجانب فکرستان :غوروفکر کیلئے
http://www.urduinc.com/english-dictionary/%D8%A8%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%A7-meaning-in-urdu
نیٹ کا ٭بنجارہ، ہر گُزرتے لمحے کے ساتھ گاؤں گاؤں قریہ قریہ ، چیزیں ہوں کہ خیالات سب کو نئے نئے معنی نئے نئے پیرہن پہناتا جا رہا ہوں۔۔
"میرا جسم میری مرضی " جیسے جملے تراش تا جا رہا ہے تو دوسری جانب " دیدوں کا پانی مر گیا/ڈھل گیا " جیسے محاورں کو "طاق نسیان" میں بِٹھاتا جا رہا ہے ۔۔ایسے ناپائیدار عالم میں میری نظروں سے ایسی تحریر گزری کہ یقین ہوچلا کہ فلسفی شوپن ہار کے سکّے پر زمانوں کے دُھول تک نہیں پڑی۔۔۔
"ول ڈیورانٹ " کی وجہ سے شوپن ہار کے سکے نے شہُرت حاصل کی ۔ اس سکے سے وابستہ روداد اس طرح سے ہے کہ " شوپن ہار بیرے کو کھانے کا آڈر دینے کے بعد جیب میں سے سونے کا سکہ نکال کر میز پر رکھ دیتا اور پھر اپنے کانوں کو اپنی میز سے ملحق میزوں پر بیٹھے افراد کی گفتگو سننے کے کام پر لگا دیتا،جسکا مقصد کہ جس دن بھی لوگوں کی گفتگو کا محور گھوڑوں، کتوں اور عورتوں ذکر سے خالی ہوگا،اُس دن اِس سکے خیرات کر دے گا ۔۔۔کیا شوپن ہار کا یہ سکّہ کبھی خیرات ہو سکے گا ؟؟؟۔
دُنیا کے طاقتور ترین صدور کے مابین گفتگو کا محور !!!
میمو کے مطابق" صدر ٹرمپ نے کہا ’جسم فروش خواتین والی بات فضول ہے لیکن صدر پوتن نے مجھ سے کہا تھا کہ ہمارے پاس دنیا کی خوبصورت ترین جسم فروش خواتین ہیں"۔۔۔۔۔
---------------------------------------------
پوسٹ کی تیاری میں بی بی سی نیوز سے مدد لی ہے
----------------------------------------------
٭بنجارے ایک قوم جو خانہ بدوش ہے اور بیوپار بھی کرتی ہےhttp://www.urduinc.com/english-dictionary/%D8%A8%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%A7-meaning-in-urdu
نوٹ : پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق کرنا / نہ کرنا آپ کا حق ہے ۔اب جازت۔۔
{ رب مہربان رہے }