منجانب فکرستان:"حج پیکیج"
جمال صاحب نے سوچا کہ پیسے اتنے ہوگئے ہیں کہ حج پر جایا جاسکتا ہے، آج کی دُنیا پیکیج
کی دُنیا ہے:ہراشتہاری پیکیج کایہی دعویٰ ہے کہکم پیسوں میں بہترینسہولت وہی فراہم کرتے
ہیں، جمال صاحب نے جب پیکیج اشتہارات دینے والوں سے ملاقات کی اورہرپیکیج کا حساب
ہیں، جمال صاحب نے جب پیکیج اشتہارات دینے والوں سے ملاقات کی اورہرپیکیج کا حساب
لگایا تو پیکیجوں کا راز یہ کُھلا کہتین 20 ساٹھ ہوتے ہیں،باقی سب کُچھ فسانہ ہے۔
مجبوری یہ ہےکہ حج پر جانا ہے تواِنہیں میں سےایک کے پاس جانا ہوگا،لہٰذا اُنہوں نے بھی
ایک کو منتخب کیا،پیسے اور پاسپورٹ جمع کرا کے انتظار کرنے لگے کہ فون آیا کہ تین دن
حج کا تربیتی کورس ہے، عشاء کی نماز میں شرکت کریں کہ بعدنماز فوراً تربیتی کورس شروع
ہوجائے گا،بعد نماز تین گھنٹے تک بغیر وقفے کے تربیت کم اورتبلیغی واعظ زیادہ رہا،واعظ میں
وہی کئی بارسُنی ہوئی باتیں دوبارہ سُننے سے کُچھ حضرات اُونگھے توکچھ باقاعدہ سوگئے تھے،واعظ
ختم ہونے پر جمال صاحب نے انتظامیہ کے ناظم سے کہاکہ بھائی آپ نے نماز کے فوراًبعد
تربیت اورواعظ میں تین گھنٹے لگا دئیے ذرا سا وقفہ لیکرایک پیالی چائے ہی پِلا دیتے تو کیا
ہی اچھّا ہوتا۔۔۔جس پر ناظم صاحب نے کہا جناب یہ تربیت حج کا ہی حصّہ ہے،اور
اس میں راہ میں جتنی تکلیفیں برداشت کریں گے اُتنا ہی زیادہ ثواب ملے گا۔۔۔
ناظم کا یہ جواب سُن کر جمال صاحب لاجواب ہوگئے اور اُن کے دِماغ میں پیکیج اشتہارات
کےوہ الفاظ گردش کرنے لگےکہ"ہم حج پر جانے والوں کو زیادہ سہولتیں فراہم کراتے ہیں"
٭۔۔۔٭۔۔۔٭
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،اب مجھےاجازت دیں،پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }