Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, November 29, 2012

" دو خان " ووٹر پریشان "

منجانب فکرستان : خان دو مقصد ایک/ایک جائزہ
----------------------------------------------------------------
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنی جماعت تحریک تحفظِ پاکستان (ٹی ٹی پی) رجسٹرڈ کر والی   ہے، اب یہ پارٹی بھی الیکشن  میں حصّہ لیگی ۔۔عبدالقدیر خان کو سیاست میں حصّہ لینے کا مشورہ دینے والے اُن کے دوست واقعی انکے بہی خواں ہیں یا ؟؟؟کیا یہ پارٹی عمران خان والے ووٹروں کو مخمصے میں نہ ڈال دیگی کہ ان دو خان میں سے  وہ کس خان کا انتخاب کریں ۔۔۔چونکہ دونوں ہی خان پاکستان اور پاکستانی عوام سے بے غرض محبت کرتے ہیں/دونوں ہی پاکستان اور پاکستانی عوام کا بھلا چاہتے ہیں/دونوں کا مقصد ایک ہی ہے یہ عوام بھی جانتی ہے۔۔۔اس لیے ایسے میں پاکستانی  عوام کیلئے  دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا بہت مشکل ہوگا۔۔۔۔
 اگر دونوں خان اناؤں کے اسیر نہ ہوئے تو  سیٹ ایڈجسٹمنٹ دونوں پارٹیوں کیلئے بہترین فار مولا ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔ اور اگر بالفرض ایسا نہ ہُوا تو یقیناً دونوں خان ایک دوسرے کے ووٹ کاٹیں گے اور فائدہ کسی تیسرے کا ہوگا ۔۔۔ اسی امید پر/بہت سے لوگ ابھی سے بغلیں بجا رہے ہیں ۔۔۔ ہم تو صرف دُعا ہی کرسکتے ہیں کہ دونوں خان قومی مفاد کی خاطر اناؤں کو تج  دیں اور اناؤں کے حصّار سے نکل کر قومی مفاد میں فیصلے کریں ۔
۔۔انشاءاللہ ایساہی ہوگا۔۔
اب اجازت دیں ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔   

Monday, November 26, 2012

Taboo

منجانب فکرستان:: مسز سمتھ سپلی: برطانوی پریس: اسد مفتی:حیرتیں: علامہ اقبال
----------------------------------------------------------------- 
 قارئین دوستو: آپ کی طرح میں نے بھی پڑھا ہے کہ بعض ممالک میں ہم جنس پرستوں کی شادیاں ہورہی ہیں۔۔۔ لیکن میں نے جب نیشنل جغرافک چینل پر  ہم جنس پرستوں کی شادیوں پر مشتمل ڈاکومینٹری فلم دیکھی تو پھر بھی نہ جانے کیوں مجھےحیرت ہونے لگی۔۔اسکے علاوہ خاتون ممبر  پارلیمنٹ45 سالہ سمتھ سپلی کی طلاق کی کہانی پڑی تو مزید  حیرت یوں  ہوئی کہ محترمہ  ممبر پارلیمنٹ/ میچیورڈ ایج 45 سال /دو بچوں کی ماں/سہیلی سے شادی کرنے کیلئے طلاق لے لی ۔۔۔ یہ کہانی اسد مفتی صاحب نے  اپنے کالم میں برطانوی پریس کے حوالے  سے لکھی  ہے۔۔اسکے علاوہ یہ خبر بھی میرے لیے کافی حیران کن تھی کہ فرانس کے ہم جنس پرست مسلمان ( کیا ان لوگوں کو مسلمان کہہ سکتے ہیں؟) اپنے لیے ایک الگ مسجد تعمیر کر رہے ہیں ۔۔۔ دوستو کیا علامہ اقبال  نے اسی دن کیلئے  کہا تھا۔۔
آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے (ڈاکومینٹری فلم)  لب پہ آسکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دُنیا کیا سے کیا ہوجائے گی
اب اجازت دیں ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔


Thursday, November 22, 2012

" وہ ایک بھیانک خواب تھا "

 منجانب فکرستان: گرفتاری پر رینو اور شاہین  کے تاثرات ۔
------------------------------------------------------------
"اظہار کی آزادی" دھری کی دھری رہ گئی صرف like  کرنے پر گرفتاری ہوگئی۔۔ "رینو" کے فہم وگمان میں بھی یہ بات نہیں تھی کہ اظہار کی آزادی کے اِس دور میں صرف like کرنے پر اُس کے ساتھ ایسا سُلوک بھی ہوسکتا ہے جس کے بارے میں وہ کہتی ہیں: وہ بہت ہی خوفناک دن تھا، ہم حیران تھے ، اب تک پولیس اسٹیشن اور کورٹ کو صرف فلموں میں دیکھا تھا ، کبھی سوچابھی نہیں تھا کہ حقیقی زندگی میں ہمیں اِن باتوں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ شام 7 بجکر 15 منٹ کے قریب ہم پولیس اسٹیشن پہنچے دوسرے دن دوپہر 2 بجکر 30 منٹ پر ہمیں ضمانت پر رہا ئی ملی : : جبکہ شاہین  نے کہا:( جس نے اپنے فیس بک کے صفحے پر لکھا تھا کہ ٹھا کرے جیسے لوگ  روز پیدا ہوتے اور مرتے ہیں اور اس وجہ سے ممبئی کا بند ہونا کہاں تک مناسب ہے ؟ ) ہمیں پولیس اسٹیشن سے جُڑے ایک چھوٹے سے کمرے میں رکھا گیا تھا ، وہاں  پر موجود تمام لوگ ہمیں ایسے گھور رہے تھے ، جیسے ہم نے کوئی بُہت بڑا جُرم کیا ہے ۔۔۔ہمیں دوپہر کے وقت کورٹ لے جایا گیا ، مجسٹریٹ کے سامنے میرے منہ سے آواز نہیں نکل رہی تھی ۔۔ مجھے زور سے بولنے کیلئے کہا گیا تو میں ڈر گئی اور رونے لگی ۔۔ وہاں موجود تمام لوگ ہمیں گھور رہے تھے ۔۔۔وہ ایک بھیانک خواب تھا۔۔ 
"یہ کیسی بڑی جمہوریت ہے جس میں چھوٹی سی اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے" 
تفصیل کیلئے لنک کا صفحہ 6 دیکھیں ۔۔مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔ 

Wednesday, November 21, 2012

" تعصبی منطق "

منجانب فکرستان : یہ کیا بات ہوئی ؟؟
-----------------------------------------------------------------
 "غزہ" پر حملے کا آ غاز اسرائیل فضائی حملے سے ہُوا (جس میں احمد الجباری شہید ہوئے) ساتھ ہی"آپریشن پیلر آف ڈیفنس" کا اعلان بھی ہُوا ظاہر ہے منصوبہ بندی کے تحت  ہی ایسا ہُوا لیکن تعصب کی انتہا ملاحظہ ہو مغربی ممالک اور امریکہ اسرائیل کو جارح ٹہرانے  کے بجائے الٹا  کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔۔ یہ کیا بات ہوئی ؟یہ تو صا ف دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہُوا !!
تاریخ گواہ ہے کہ ہمیشہ ایسی ہی ناانصافیوں کے خلاف   گروہ تشکیل پائے ہیں اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے چونکہ ایسے ہی تعصبی بیانات /ظلم زیادتی کے اقدامات  اِن گروہوں کو جواز اور فیول فراہم کرتے ہیں ۔۔۔
فطرت کے یہ اصول نہیں" ظلم بھی ہو اور امن بھی رہے" یہ ممکن نہیں 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 مکمل  تفصیل کیلئے  لنک پر جائیں ۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ۔۔۔


Tuesday, November 20, 2012

اسرائیلی حملوں پر کس نے کیا کہا ؟

منجانب فکرستان: اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے کیا کہا ؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
غزہ میں اب تک 110 مسلمان شہید ہوچُکے ہیں جبکہ گھروں کے تباہ شُدہ ملبے بتا رہے ہیں کہ زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہوگی۔۔برطانیہ نے اسرائیل سے غزہ پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔۔امریکہ کا کہنا ہے کہ حماس کے خلاف اسرائیل  کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔۔۔
 "سلامتی کونسل کو حاشیے پر نہیں رہنا چاہیے۔ "یہ بہت اہم کہ سلامتی کونسل ہمارے عوام کے خلاف اس جارحیت کو بند کروانے کی ذمے داری قبول کرے" یہ الفاظ تھے اقوام متحدہ میں میں فلسطینی نمائندے جناب ریاض منصور  کے ۔۔
۔ اقوام متحدہ سے ہی  بی بی سی کی نامہ نگار بار برا پلیٹ کا کہنا ہے کہ مغربی سفارت کار اس  بارے میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے بجائے حماس کی طرف سے راکٹوں کے فائر اور اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا حوالہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔۔۔بان کی مون نے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے ۔۔۔
تیاری میں درج ذیل سے مدد لی گئی ہے۔۔ اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/18-Nov-2012/145807
ا

Sunday, November 18, 2012

ظلم ظلم ظلم - بد ترین ظلم ۔

منجانب فکرستان: اسرائیل فلسطین صورتِ حال مزید سنگین
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
اسرائیلی وزیر اعظم  جنگ کا دائرہ  بڑھانے کی بات کر رہے ہیں ، جبکہ اسرائیل کے وزیرِ داخلہ نہایت ڈھیٹائی کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ   ( آپریشن پلر آف ڈیفس) کا مقصد "غزہ" کے مسلمانوں کو واپس پتھر کے زمانے میں پہنچانا ہے۔۔۔یہ صورتِ حال اس  وجہ سے پیدا ہورہی ہے کہ کوئی بھی اسرائیل کو روکنے والا نہیں ہے اقوام متحدہ، موتمر عالمیِ اسلامی اورعرب لیگ، سب کے سب مٹی کے مادھو ثابت ہورہے  ہیں؟کوئی بھی اسرائیل کا ظلم نہیں روک رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج  5 ویں دن بھی اسرائیل مسلسل "غزہ" والوں کو اپنے  ظلم کا نشانہ بنا رہا ہے۔۔۔
 انسانی حقوق کے علم بردار امریکہ اور یورپی یونین کو اسرائیل کی اتنی بھیانک خلاف ورزیاں نظر نہیں آرہی ہیں۔۔یہ ہی تو وہ دوہرا معیار ہے جس نے دُنیا کو جہنم بنایا ہُوا ہے ،یہ ہی وہ دوہرا معیار ہے کہ ٹوئن ٹاور پر حملہ کرنے والوں کو جواز فراہم کرتا ہے اور یہ ہی وہ دوہرا معیار جو کسی کو امریکی فیڈرل ریزرو بنک کی عمارت کو تباہ کرنے پر اُکساتا ہے ۔۔۔ اپنے دوہرے معیار پر غور کریں ۔۔۔مسلمانوں سے تعصب پر مبنی پالیسیاں ترک کریں تاکہ دنیا میں امن اور  بھائی چارہ  قائم ہو ،تاکہ ٹوئن ٹاور پر حملہ نہ ہو ، تاکہ کسی کے دل میں یہ خیال  نہ آئے کہ امریکی فیڈرل ریزرو بنک کی عمارت کو تباہ  کرنا  ہے۔۔ 
" فطرت کے یہ اصول نہیں،"ظلم بھی ہو اور امن بھی رہے" یہ ممکن نہیں" ۔۔ 
  لنکس پر جائیں دیکھیں اور  اندازہ کریں، اب اجازت دیں ۔آپ کا بُہت شُکریہ۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/multimedia/2012/11/121118_gaza_pics_day5_rh.shtml
________________________________________
http://www.blogger.com/blogger.g?blogID=7786825204659904082#editor/target=post;postID=7504876027357596955

Friday, November 16, 2012

" گل ای مُک گئی "

منجانب فکرستان: وزِیر اعلیٰ سندھ نے دو اعلیٰ باتیں کہیں۔ 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پہلی اعلیٰ بات:"دُعا کریں محرم خیریت سے گُذر جائیں"۔۔ ڈاکٹر عموماً دُعا کیلئے اُس وقت کہتے ہیں جب دَوائیں کار گر نہ ہوں، وزیراعلیٰ بھی صوبے کا ڈاکٹر ہوتا ہے،صوبے کو لاحق بیماریوں کی تشخیص و علاج اُسکی ذمہ داری ہے۔اسلئیے سوال پیدا ہوتا ہے کیا خلوص نیت سے کراچی کو لاحق بیماری کی تشخیص کی گئی۔۔اور  اگر کی گئی تو کیا اس بیماری کے علاج کیلئے جو دوا ہونی چاہئے وہی دوا دی گئی یا کہ خالی placebo (بے اثر بہلاوا) دیا جاتا رہا ۔۔اب مرض کی نوعیت  یہ ہوگئی ہے کہ دُعا کیلئے کہا جارہا ہے !!! اور ساتھ میں وزیر اعلیٰ  صاحب نے دوسری اعلیٰ بات یہ کہی ہے کہ" کراچی میں امن قائم رکھنا صرف پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی ذمہ داری نہیں، تمام جماعتوں کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی "۔۔۔۔ لو جی گل ای مُک گئی ۔۔ 
اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔

Thursday, November 15, 2012

موٹرسائیکل چلانے پر پابندی۔

منجانب فکرستان : کیا پابندیاں لگانا ہی مسئلہ کا حل ہے ؟؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیپلز پارٹی والوں کا یہ کہنا ہے آئندہ  کی حکومت انہوں نے ہی بنانا ہے ۔۔لیکن انکی حکمتِ عملی سمجھ بالا ہے، مثلاً دہشت گردی کا خطرہ ہے اتنے گھنٹوں کیلئے مو بائل سروس بند ۔۔ٹارگیٹ کلنگ ہورہی ہے ڈبل سواری پابندی، دہشت گردی کا خطرہ ہے موٹر سائیکل چلانے پر پابندی ،سونے پر سُہاگہ ہفتے میں دو دن کیلئے سی این جی  کی بندش ہے ۔۔اس طرح لوگ کام پر  نہیں جا پا رہے ہیں نتیجہ کارخانوں ،فیکٹریوں اور دفتروں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے۔۔ ریوینیو دینے والے شہر کراچی  کا یہ حال بنا دینگے تو پھر یہ ملک کیسے چلے گا ؟؟ کیا دہشت گردی کے مسئلے سے نپٹنے کا واحد حل صرف پابندیاں لگانا ہے یا یہ انتظامیہ کا خلا ہے؟ اور خلا فطرت کو پسند نہیں ۔۔
اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔

Saturday, November 10, 2012

میں کوئی جھوٹ بولیا ؟؟

منجانب فکرستان: جادو ایسا جو سر چڑھ کر بولے !
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عورت مرد کے مقابلے میں کمزور صنف ہے لیکن دنیا کی طاقتور ترین ایجنسی کے چیف ڈیوڈ پیٹریاس  ایک صحافی عورت کے سامنے کمزور ترین ثابت ہوئے وہ اپنی کمزوری کو غلطی سے تعبیر کر رہے ہیں۔۔ اسی طرح دنیا کے طاقتور ترین صدر بل کلنٹن بھی ایک ملازمہ عورت کے سامنے بے بس نظر آئے ،اور انہوں نے بھی اپنی کمزوری کو غلطی سے منسوب کیا ۔۔۔
تاریخ گواہ ہے کہ بڑے بڑے طرّم خاں عورت  (بیوی/محبوبہ)  کے سامنے بھیگی بلّی ثابت ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔اپنے ماں باپ تک کو گھر سے نکال باہر کیا ۔۔۔میں کوئی جھوٹ بولیا ؟؟
اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔(ایم۔ڈی)

Friday, November 9, 2012

خطباتِ اقبال

 منجانب فکرستان : سرن اور علامہ اقبال 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
علامہ اقبال نے اپنے خطبات   The Reconstration Of  Religious Thought in Islam یا "تشکیلِ جدید الہٰیاتِ اسلامیہ" 1928تا 1929 میں مذہب اسلام اور سائنس علوم کے حوالے سے جو بات کہی تھی  وہی بات سرن والے بھی گذشتہ مہینےمنعقدہ سائنس اور دین مباحث کانفرنس  میں کی  ہے۔ یعنی سائنس اور مذہب میں ہم آہنگی ہو ۔۔علامہ اقبال نے ان خطبات میں قُرآنی آیات کے حوالوں سے  یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مذہبِ اسلام اور سائنس علوم میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔۔۔ مکمل تفصیل کیلئے  لنکس پر جائیں
 ۔۔مجھے دیں اجازت ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔(ایم۔ڈی)


Wednesday, November 7, 2012

ماہرین غلط تجزیے کرتے ہیں ؟؟

منجانب فکرستان: ہندسے کیا کہتے ہیں؟؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تجزیہ کار کہتے تھے امریکی ووٹر میچیورڈ تعلیم یافتہ ہے،ووٹ دیتے وقت اقتصادی پالیسی کو پیشِ نظر رکھے گا، لیکن درجہ ذیل تناسبی ہندسے کچھ اور ہی حقیقت عیاں کرتے ہیں، جس کو ماہرین میں سے شاید ہی کسی نے پیش کیا ہو۔دیہی علاقے جوکہ قدیم روایات سے جُڑے ہوتے ہیں 60 فیصد لوگوں نے رومنی کو ووٹ دئیے اور صرف 38 فیصد نے اوباما کو دئیے،شہری علاقوں میں 60 فیصد لوگوں نے اوباما کو ووٹ دیئے  اور صرف 38 فیصد نے مسٹر رومنی کو دئیے۔۔۔
چرچ جانے والے 61 فیصد افراد نے رومنی کو ووٹ دئیےاور صرف 37 فیصد نے اوباما کو ووٹ دئیے جبکہ چرچ نہ جانے والے 62 فیصد افراد نے اوباما کو ووٹ دئیے اورصرف 34 فیصد نے رومنی کو دئیے ۔۔۔ انِ تناسبی ہندسوں سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ مقابلہ بنیادی طور پر پارٹی آئڈیالوجی یعنی کنزروٹیو سوچ اور لبرل سوچ کے درمیان تھا ۔۔۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ووٹر کے سامنے اقتصادی یا خارجہ پالیسی بنیاد کی حامل نہیں تھی جبکہ ماہرین اس کو بنیاد قرار دے رہے تھے، لیکن نتائجی ہندسے اُن کی سوچ کی حمایت نہیں کرتے اِس  کے بجائے کنزر ویٹو اور لبرل سوچ کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں ۔۔۔۔
اب اجازت دیں ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔ ۔ (ایم۔ڈی) 

Tuesday, November 6, 2012

آنگ سان سوچی

منجانب فکرستان: سُوچی کی نئی اخلاقیات؟  
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 سوچی کو امن کا نوبیل ایوارڈ دیتے ہوئے کمیٹی کے ممبر فرانسس سجسٹیڈ نے  سوچی کو" کمزوروں کی طاقت" قرار دیا تھا، لیکن 3نومبر کو بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کمزوروں کی طاقت بننا تو درکنار سوچی نے  کمزور روہینگیا مسلمانوں کے حق میں بات کرنے تک سے  انکار کردیا اور ساتھ میں اخلاقیات کی نئی تشریح کی کہ  وہ  مظلوموں کے حق میں بول کروہ اپنی اخلاقیات کا غلط استعمال نہیں کریں گیں ۔۔۔ اُن کی اخلاقیات یہ ہے کہ ظالم اور مظلوم دو فریق ہیں  اس لیے کسی کے  بھی حق میں بولنا اخلاقیات کا غلط استعمال ہوگا۔۔  
خُدا جانے یہ کس قسم  کی اخلاقیات ہے جو ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم کہنے سے روکتی ہے؟؟؟ جبکہ اقوام متحدہ نے روہینگیا مسلمانوں  کو  دنیا کی مظلوم ترین  اقلیت کے زمرے میں رکھا ہے۔۔ بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ کی رپورٹ کے مطابق  سوچی  کا مسلمانوں کو مظلوم نہ ٹھرانے والی تعصبی  اخلاقیات پر سخت قسم کی تنقید ہورہی ہے ۔۔۔۔
سوچی کی نئی اخلاقیات کے بعد۔  کیا سوچی امن  کا نوبیل انعام اپنے پاس  رکھنے کی حقدار ہیں ؟؟؟
مکمل تفصیل لنک پر ۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔

Saturday, November 3, 2012

سینڈی کی توجیح

منجانب فکرستان: خُدا کی صفات کو متعارف کرانے کےمختلف انداز
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سمندری طوفان "سینڈی" سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ،جبکہ 90 سے زیادہ افرادہلاک بھی ہوئے ہیں ، ماہرین ماحولیات، ماحول کو خراب کرنے کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ ہمارے یہاں کے بعض کالم نگار تک اپنے کالموں میں اسکی توجیح گستاخانہ فلم سے جوڑ کر کر رہے ہیں کہ  گستاخانہ فلم بنانے یا  گستاخانہ فلم بنانے والوں کو سزا نہ دینے  پر خُدا نے سینڈی سمندری طوفان کے زریعے اُنہیں سزا دی ہے۔۔۔
 کالم نگار ایسی بات کریں تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا خُدا گستاخانہ فلم بنانے والے ملعونوں  کی سزا ایسے لاکھوں بے گُناہ افراد کو دے رہا ہے جِنکا اس فلم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔۔  جبکہ فلم بنانے والے ملعونوں کو اس سمندری طوفان سے کوئی گزند تک نہیں پہنچتی ہے۔۔۔ ۔۔۔ کالم نگاروں پر انسانی شعور بلند کرنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔۔۔
اب دیکھیں  کہ انگریز دانشور نے اپنی قوم کو خُدا کی صفت کا  تعرف کس انداز میں کرایا ہے ۔ 
.God created the laws of nature and does not interfere with them 
اسکا نتیجہ سائنس دانوں نے کہا "سینڈی"  کا قانون دریافت کریں گے۔
بلاگ کے ہیڈر اور گھومتے گلوب کے نیچے بھی خُدائی صفاتی  تعرف موجود ہے۔۔۔۔۔ اب اجازت دیں ۔۔۔۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ۔

Thursday, November 1, 2012

تتلیاں اور حُور

٭ منجانب فکرستان: پُروف: شک پرست:سائنس:وڈیو ٭
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 تمام اقِسام میڈیا نے مل کر انسانی ذہن کو ایسا بنادیا ہے کہ اگر کوئی جلتے توے پر بیٹھ کر کہے  کہ یہ بات/یہ واقعہ سچ ہے ، تو بھی کوئی سچ نہیں مانے گا مثلاً خادمِ پنجاب نے خدمتی جذبہ کےتحت ہاتھ میں پنکھا،بس میں سفراور خیمہ میں قیام تک کرڈالا لیکن میڈیا کا صرف ایک جملہ" ٹوپی ڈرامہ" نے سب پر پانی پھیر دیا ،ایسے غیر یقینی دور میں۔
 کوئی نیرو سرجن یہ کہے کہ اُس نے 7دن کومے کی حالت میںحقیقی جنّت دیکھی،تتلیاں دیکھیں، حُور دیکھی ، تو اِس بات کو ، کون مانے گا ؟ اور پھر اُنہوں نے اپنی جنّتی سیرکی تاثراتی امیج پر مبنی کتاب بھی لکھ ڈالی اور کتاب کا نام رکھا " پروف آف ہیون"۔۔۔
 نیرو سرجن ایک طرف تو اپنے آپ کو سائنس کے پیرو کار کہہ رہے ہیں ،تو دوسری طرف کومے کی حالت میں دیکھی گئی باتوں کو پروف آف ہیون  کہہ رہے ہیں !!
 سچی بات یہ ہے کہ میڈیا نے ہمارے ذہنوں کو شک پرست بنا ڈالا ہے۔۔( ملالہ جیسا صاف واقعہ بھی شک کے سمندر میں غوطے کھا رہا ہے)۔۔اس لیے ذہن سے یہی آواز آئے گی کہ نیرو سرجن کتاب لکھ کر اپنے 7دن کومے کے زریعے کیش بٹورنا چاہتے ہیں۔۔ممکن ہے ایسا نہ ہو۔۔لیکن ہم کیا کریں ۔۔
میڈیا نے ہمارا" مائنڈ سیٹ" ایسا ہی بنا دیا ہے :grin:۔:sad:۔۔
اب اجازت دیں۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔(ایم۔ڈی)