Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Sunday, May 22, 2016

مرتے سمے ۔۔

غوروفکر  کیلئے !! منجانب فکرستان  
آپ کتنے فیصد؟ اِنسانی صفات کے حامل  ہیں۔۔   
یہ فیصلہ تواُس محتسب  کے ہاتھ میں ہے، جسے اِنسانی ضمیر کہتے  ہیں،اور جو لوگ  اعلیٰ  ضمیر  ہوتے ہیں وہ  اپنی تو کیا، اپنے کسی ساتھی یا دوست کی  جانب  سے  کسی  کمیونٹی کے خلاف  نا مناسب تبصرہ ہونے پر  خود اپنے  ضمیر پر بوجھ محسوس کرتے ہیں اور  اُنہیں  مرتے سمے بھی ضمیر کی خلش  محسوس ہوتی ہے،جب تک  معافی نہ  مانگ لیں سکون سے مر بھی نہیں سکتے ۔۔اِسکی تازہ  مثال امریکی سینیٹر باب بینئٹ ( Senator Bob Bennett)  کی  ہے۔۔
بسترِ مرگ پر پڑے ریپبلکن سینیٹر باب بینئٹ نے اپنی موت سے چند گھنٹے پیشتر اپنے عزیزوں سے کہا کہ اس ہسپتال میں اگر کوئی مسلمان ہے تو اُس سے  میری  بات کرائو، جس پر  ہسپتال میں موجود ایک مسلمان خاتون اُنکی مُلاقات کرائی گئی تو اُنہوں نے  خاتون  سے اپنی پارٹی کےریپبلکن  صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف دیئے گئے بیانات پر معافی  چاہی۔۔۔
 اور  دُنیا سے کُوچ   کر گئے ۔۔۔ذرہ  ہو کہ آفتاب،سب کا  مُقدر کوُچ کرنا ہے۔۔
مکمل آگاہی  کیلئے لنک پر جائیں۔۔۔۔ میری  رائے ہے کہ لنک پر ضرور جائیں۔۔  
http://www.nbcnews.com/politics/2016-election/gop-senator-bob-bennett-apologized-muslims-trump-while-deathbed-n576566
نوٹ: پوسٹ میں   کہی  گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف  کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔۔
اب  مُجھے  اجازت  دیں۔
{ہمیشہ  رب  کی  مہربانیاں  رہیں

Wednesday, May 11, 2016

کُچھ " تصورِخُدا " کے بارے میں۔

منجانب  فکرستان
 مقتول  بنگلہ دیشی  پروفیسر  رضاالکریم صدیق   کی بیٹی نے  بی بی سی کو بتایا کہ ان کے والد خدا انکاری نہ تھے، وہ خُدا پر یقین رکھتے تھے ۔
یقیناً رکھتے ہوں گے اسلئے کہ انسانی ذہن  کیلئے  یہ بات مشکل ہے  کہ وہ  خُدا  اِنکاری ہو ۔۔۔تاہم گوتم بدھ نے بغیر خُدا  فلسفہ/مذہب  متعارف کرایا،  لیکن  گوتم کے مرنے  پر  پیروکارں نے اُسے ہی  دیوتا بنادیا۔۔۔کیوں کہ  یہ انسانی ذہن کی مجبوری  ہے۔
بعض  اشخاص  اپنے حاصل مطالعے کی بنیاد پر اپنا  تصورخُدا تشکیل  دے لیتے ہیں اور اپنے  تئیں سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہم نے ایک اعلیٰ فہم تصورخُدا  تشکیل دے لیا ہے، لیکن  ذرا سا غور کرنے پر اسِ  تصور خُدا  میں  سےبھی وہی مذہبی خُدا والی  صفات  صاف نظر آنے  لگتیں  ہیں۔۔۔
 اِس لئے کہ  کائنات میں  بغیر  صفت کسی  چیز کا تصورممکن نہیں تو تصورخُدا بغیر صفت خُدا کیسے ممکن ہوسکتا ہے 
سائنسدان  بھی خُدا انکاری نہیں ہوتے البتہ  اپنے  سائینسی ماحول اور سائینسی  فکر کے زِیراثر  کائنات میں  موجود مادہ/تونائی  کے  قوانینِ  ربط  کی  بنیاد  پر اپنے  تصور خُدا   میں کوئی  گریٹ  ڈزائنر تک پہنچا ، تو کوئی  کائناتی ذِہن تک پہنچ سکا  ۔۔۔۔
   صوفی کا  تصورِ خُدا  وحدۃالوجود   ہو یا کہ وحدۃالشہود ، اس تصورِ  خُدا میں خُدا کی  تمام  صفات  ضم ہوجاتیں ہیں،اب جو  کچھ  بھی ہے  اللہ  ہی اللہ ہے   یا  جو بھی  نظر  آرہا ہے  سب  اللہ   ہی  ہے  اِس کے  سوا  کُچھ بھی  نہیں ۔۔۔۔مادہ  ہو کہ  توانائی  سب  اللہ  ہی  اللہ ہے  ذرے  میں  دیکھو یا کہ  لہر  میں  اللہ ہی کو دیکھو گے۔۔۔   
   نوٹ: پوسٹ میں   کہی  گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف  کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔۔
اب  مُجھے  اجازت  دیں۔
{ہمیشہ  رب  کی  مہربانیاں  رہیں