" پہلا پتھر وہ مارے"

منجانب فکرستان
جمشید دستی یا بدعتی سے ہر کوئی  یہ کہہ رہا ہے۔۔ اِدھر اُدھر جھانکنے سے پہلے، اپنے گریبان میں جھانکتے ۔۔
 یعنی:  پہلا پتھر وہ مارے ۔۔۔۔۔ اورکسی نے پتھر نہ  مارا ، کہانی ختم ۔۔ 

بشکریہ روزنامہ دُنیا لاہور
نوٹ: درج بالا باتوں سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے

Popular posts from this blog

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط # 8 )

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط # 6 )

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط # 7 )