منجانب فکرستان:: نفرتیں: اخلاقیات: شبیہ: بہی خواں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر الگزینڈر نے سنو ڈین کے زریعے ہونے والی بڑی لیک (پرزم لیک) کا یہ کہہ کر دِفاع کیا ہے کہ نگرانی ختم ہوئی تو امریکہ ختم ہوجائے گا ۔۔الگزینڈر صاحب کے اِس جواب سے یہ سوال پیدا ہو جاتا ہے کہ ایسا کیوں؟؟؟ اور ایسا کیوں کا جواب یقیناً یہی ہوسکتا ہے کہ امریکی پالیسیاں غلط ٹریک پر چل رہی ہیں، اِسی کے نتیجے نے امریکہ کو اِس مقام پر پہنچا دیا ہے کہ " نگرانی ختم ہوئی تو امریکہ ختم ہوجائے گا" ۔۔۔
عراق پالیسی کا تجزیہ کریں کیمیائی ہتھیار نہ ملے، لیکن کتنی انسانی جانیں تلف ہوگئیں ،کتنی زندگیاں معذور ہوگئیں۔۔۔ افغان پالیسی نے ہزار ہا انسانوں کو موت کی نیند سُلادیا ،ہزارہا معذور ہوئے اِن ہلاکتوں اور معذور ہونے والوں میں امریکی اور نیٹو افواج بھی شامل ہیں، اچھا خاصہ مالی نقصان بھی ہُوا، بدلے میں کیا ملا رسوائی اور نفرتیں؟؟
اسرائیلی پالیسی بھی نفرتوں کو بڑھاتی رہتی ہیں، گوانتا نامو بے ، ڈرون حملے،وکی لیک،سنوڈین لیک سب مل ملاکر امریکہ کی اخلاقیاتی شبیہ کو دن بہ دن خراب سے خراب تر کرتی جا رہیں ہیں۔۔۔
اس لیے امریکی پالیسی سازوں کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کا سوچنا چاہئیے ، چومسکی قبیل کے لوگوں کی آوازوں کو بھی پالیسی میں جگہ ملنی چاہئیے کہ یہ بھی آپ کی طرح امریکہ کے بہی خواں ہیں۔۔۔
اس لیے امریکی پالیسی سازوں کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کا سوچنا چاہئیے ، چومسکی قبیل کے لوگوں کی آوازوں کو بھی پالیسی میں جگہ ملنی چاہئیے کہ یہ بھی آپ کی طرح امریکہ کے بہی خواں ہیں۔۔۔
نوٹ:: رائے سے اختلاف / اتفاق سب کا حق ہے۔۔ اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }