منجانب فکرستان: سنکی دانشور کا انٹرویو
ایم ڈی: محترم آپ انٹرویو دینے سے کتراتے کیوں ہیں؟
دانشور:انٹرویو یعنی میرےخیالات لیکن پوچھا کیاجاتاہے سبزی کونسی پسند ہے، خوشبو کونسی،موسم کونسا کے جوابات دینے
سے میری شخصیت کیسے آشکار ہوسکتی ہے ؟؟ جبتک کہ آپ وہ سوالات نہ پوچھیں کہ جن کے بارےمیں ہرانسان سوچتا
ہے ، یعنی کائنات کے بارے میں،خُدا کے بارےمیں،جسم اور روح کےبارے میں ، حیات بعد موتکے بارے میں یا
پھرخُدا انسانوں کےمعاملات میں کتنا دخیل ہے؟مذاہب میںرائج عباداتی رسوم کے بارے میں،عباداتی رسوم کی اہمیت اور
فائدے کے بارےمیں۔۔مذاہب میں فرقے در فرقے کیوں بنتے جارہے ہیں۔۔
سے میری شخصیت کیسے آشکار ہوسکتی ہے ؟؟ جبتک کہ آپ وہ سوالات نہ پوچھیں کہ جن کے بارےمیں ہرانسان سوچتا
ہے ، یعنی کائنات کے بارے میں،خُدا کے بارےمیں،جسم اور روح کےبارے میں ، حیات بعد موتکے بارے میں یا
پھرخُدا انسانوں کےمعاملات میں کتنا دخیل ہے؟مذاہب میںرائج عباداتی رسوم کے بارے میں،عباداتی رسوم کی اہمیت اور
فائدے کے بارےمیں۔۔مذاہب میں فرقے در فرقے کیوں بنتے جارہے ہیں۔۔
صوفی ازم کے بارے میں میرے خیالات جانتے، خُدا اور انسان کے تعلق کے حوالے سے میرے خیالات جانتے ۔۔۔میرے خیال میں تو جس شخص کا بھی انٹرویو (اندرونی خیالات) لینا مقصود ہو اُسکی شخصیت جاننے کیلئے اِسی قِسم کے سوالات ضرور پوچھے جانے چاہئیں ۔۔۔اِن ہی سوالات کے جوابات اُس انسان کی شخصیت کا انٹرویو کہلائےگا ۔۔۔دیگر قسم کے انٹرویو میرے نزدیک شخصیت کے انٹرویو نہیں آؤٹرویو کہلائیں گے۔۔۔
ایم ڈی : محترم میں آپ کا نقطہ نظر بالکل اچّھی طرح سے سمجھ گیا ہوں، میں آپ سے کوئی ایسا سوال نہیں پوچھوں گا، جو آپ کے نقطہ نظر سے آؤٹرویو کے زمرے میں آتا ہو۔۔۔بس آپ میرے ایک چھوٹے سے سوال کا جواب دے دیجئے ۔۔۔وہ یہ کہ آپ کو پھول کونسا پسند ہے ؟؟
دانشور: لاحول ولاقوۃ ۔۔ اب میں یہاں ایک منٹ بھی نہیں ٹھہر سکتا۔۔ آپ نے بھی وہی بیہودہ سوال کیا ہے۔۔۔
ایم ڈی : ارے جناب سُنئیے ۔۔۔سُنئیے تو سہی ۔۔ارے۔۔۔ارے۔۔۔ بھئی۔چلے کہاں ۔۔۔
او ہو۔۔چلے گئے۔۔خُدا حافظ بھی نہ کہا ۔۔۔
دوستو:( outerview) ڈکشنری میں کوئی لفظ نہیں ہے۔۔۔لیکن اپنی بات واضع انداز میں آپ تک پہنچانے کیلئے انٹرویو کے مقابل آؤٹرویو کو استعمال کیا ہے۔۔
اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }