Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, August 22, 2014

" ذہنی خلفشار "

منجانب فکرستان ٹیگز: اُصول جینی فر:  ببیتا : قُربانی : شراب
اسلام آباد مارچ والےاورحکومتکوئی حل نہیں نکال پا رہےہیں:جبکہ چھوٹے نواب اورکرینہ کپورکی شادی
 میں بھی مسئلہ کھڑا ہُوا تھا کہ شادی ہندوانہ رواج کے مطابق پھیرے ہونگے:نہیں : مسلم رواج کےمطابق 
نکاح ہوگا،مذہبی مسئلہ انا  کا مسئلہ بنتا ہے،۔لیکن چھوٹے نواب اور کرینہ نے ایسا حل نکالا کہ لوگ دانتوں 
تلے انگلی دبانے لگے۔۔
Babita and Randhir Kapoor have been married since 1971. Babita appears in and Randhir Kapoor directed Kal Aaj Aur Kal.Image result for biography of babita kapoor actress 

کپورخاندان کےاصولوں میں سے تھا کہ کسی اداکارہ کو بیوی نہ بناؤ،تاہم ببیتا نے رندھیرکپورکووارننگ تاریخ 
 دی تو،رندھیر نے گھرچھوڑنے  کی دھمکی دی،یوں یہ اصول پاش پاش ہُوا، اداکارہ ببیتا رندھیر کپور کی بیوی 
بنی، تو رشی کپور کوبھی اداکارہ نیتو سے شادی کی اجازت ملی۔ ۔( گو کہ اِس اصول کو پہلے بھی شمی کپور نے 
اداکارہ گیتا بالی سے اور ششی کپور نے برطانوی اداکارہ جینیفر  سے شادی کرکے توڑ چُکے تھے)۔۔۔
اِس اُصول کے ٹوٹنے پر نیا اصول یہ وضع کیا گیا کہ اِن اداکاراؤں کی بیٹیوں کو اداکارہ نہیں بننے دینا۔ببیتا 
نے ٹھان لیا کہ چاہے کچھ ہو جائے وہ اپنی دونوں بیٹیوں کو اداکارائیں بنائیں گیں یوں ببیتا نے اپنی دونوں
 بیٹیوں کرشمہ کپور اورکرینہ کپور کو اداکارائیں بناکر اِس اُصول کو بھی تُوڑا، ٹوٹتے اصولوں نے قربانی مانگی:
رندھیر، ببیتا جھگڑوں کے نظر ہوئے تو، جہاں ببیتا  کو ایک طویل عرصے تک شوہر سے جدا رہنا پڑا، وہیں 
رندھیر شراب میں ڈوبے:غرض کہ کپور فیملی کے اُصول ٹوٹتے گئے :فیملیانا پرستی پرسمجھوتوں کو ترجیح دیتی 
گئی کہ: سمجھوتے بھی ایک طرح سے مسئلوں  کا حل کہلاتے ہیں ۔۔۔
بھلا ہوکرینہ اور چھوٹے نواب کے عشق  کا کہ اِس شادی نے ببیتا اور رندھیر کو  پھر سے ملا دیا۔۔چھوٹے 
نواب اورکرینہ نے ہندو پھیرےمسلم نکاح کے مسئلے کو اِس طریقے پر حل کیا کہ کورٹ میرج کرلی، ہندو
  پھیرے اور مسلم نکاح والے دیکھتے ہی رہ گئے ۔۔۔
فلمی دُنیا والے مذہبی اور خاندانی مسئلوں کے حل میں انا پرستی کی جگہ احسن طریقوں پر سمجھوتوں کےحل 
نکالتے ہیں، تو سیاسی دُنیا والے پاکستانی قوم کی خاطر کوئی حل نکالنے میں کیوں کامیاب نہیں ہو رہے ہیں۔۔
 ۔۔اسلام آبادمیں مارچ کرنے والوں کو اورحکومت کو بھی چاہئیے کہ: جلد ازجلد کوئی حل نکال کر قوم کو
اب کیا ہوگا؟ کے ذہنی خلفشار سے نجات دِلائے ۔۔۔۔  
 ٭۔۔۔٭۔۔۔٭
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،اب مجھےاجازت دیں،پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔ 
  {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }