منجانب فکرستان ٹیگز : محور: اُصولی عمل:قُربانی
مراد یہ ہے کہ منتخب ہونے والے ممبران، کس کلاس کی نمائندگی کرتے ہیں، عوام کی یا خواص کی ؟
بھارت میں بھی یہی حال ہے عاپ البتہ عوامی نمائندہ تھی لیکن دلی کامیابی نے کیجری وال میں ایسی ہَوا
بھری کہ وہ اپنے آپکو ہاتھی سمجھنے لگےاور دو بڑی طاقتوں یعنی سرمایا داروں اورمیڈیا سے پنگا لے بیٹھے۔۔۔
عوامی لوک پال بل منظور نہ ہونے پر دلی حکومت سے یہ کہہ کرمستعفی ہوئے تھےکہ عوامی لوک پال بل
پاس کرانا ہی میری جماعت کی تمام جدوجہد کا محور ہے۔۔۔
پھر جب سرمایادار،میڈیا متحد ہوکر کیجری وال سے ایسے ایسے بےمحل، بے جوڑ، اور بے تکُے سوال پوچھے
کہ کامیابی کی بھری ہوا خارج ہونے لگیاور کہنے لگے کہ میں ہاتھی نہیں ہرن ہوں،اور یہ کہ دلی حکومت
چھوڑنا میری غلطی تھی۔عوامی لوک پال بل کی خاطر دلی حکومت کی قربانی دینے کے اُصولی عمل کو غلطی
کہنے لگے۔۔غرض کہ میڈیا نے کیجری وال کو پاگل بناکر رکھ دیا، لگتا ہے غریبوں کا یہ ستارہ غروب ہوگیا
ہے شاید ہی اب یہ چمک سکے۔۔
اگر بھارت میں "عاپ" یعنی عوامی سطح کی نمائندہ کوئی جماعت کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہے تو اِس کا اثر
یقیناً پاکستان پر بھی پڑتا۔۔یہی وجہ تھی کہ عاپ کی حمایت میں بھی اُسی طرح لکھا جس طرح کہ پی ٹی آئی
کی حمایت میں لکھا تھا ۔۔
پاکستانی جمہوریت کیا ہےسرمایاداروں کی لونڈی ہے،جسطرح چاہیں استعمال کریں،بلدیاتی الیکشن کے بغیر بھی
پاکستان میں جمہوریت ہے ۔عمران خان نے کہا تھا اصلی جمہوریت بلدیاتی ہے، 90 دنوں میں بلدیاتی الیکشن
کرا کے اختیارات عوامی سطح تک پہنچاؤں گا ۔۔مگرافسوس کہ سب سراب ثابت ہُوا۔۔۔
٭۔۔۔٭۔۔۔٭
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،اب مجھےاجازت دیں،پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }