منجانب فکرستان:- عذابِ قبر؛ امام غزالی؛ احیاءالعلوم
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عذابِ قبر سے متعلق کچھ لوگوں کے دل میں یہ خیال آتا ہوگا کہ ہندو مت میں لاش جلا دی جاتی ہے ،پھر عذابِ قبر کیسا ؟ ؟ پارسی لاش چیل کوؤں کو کِھلا دیتے ہیں پھر عذابِ قبر کیونکر ممکن ؟؟ ڈوب کر مرنے والوں کی لاش مچھلیاں کھاجاتی ہیں پھر عذابِ قبر کس طرح ؟؟
اِسبارے میں امام غزالی نے اپنی کتاب احیاء العلوم میں وضاحت کی ہے ۔جس کے اردو ترجمہ کا خلاصہ اسطرح سے ہے کہ:
اِسبارے میں امام غزالی نے اپنی کتاب احیاء العلوم میں وضاحت کی ہے ۔جس کے اردو ترجمہ کا خلاصہ اسطرح سے ہے کہ:
بے شک لوگوں نے کافروں کی قبریں کھول کر دیکھیں ہیں، تاہم ان قبروں میں سانپ بچھو کہیں نظر نہیں آئے ایسے میں عذاب ِ قبر کا کیسے یقین آئے ؟ اِس بارے میں تین احتمال ہیں :
پہلا احتمال یہ ہے کہ کافروں کی قبروں میں سانپ بچھو ہوتے ہیں اور یہ کاٹتے بھی ہیں چونکہ یہ عالمِ ملکوت کے واقعات ہیں اور عالمِ ملکوت کے واقعات اِن آنکھوں سے نہیں دیکھے جاسکتے ہیں۔۔۔
دوسرا احتمال یہ ہے کہ عذابِ قبر کو خواب کے واقعات پر قیاس کیا جائے ،خواب میں سانپ بچھو کاٹنے پر جو تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ یہی تکلیف عذابِ قبر ہے۔۔
تیسرااحتمال یہ ہے کہ مرنے کے بعد اُسکو روحانی تکلیفیں ہونگی جِسے سانپ بچھو کے کاٹنے سے تعبیر کیا گیا ہے ۔۔۔
نوٹ:: رائے سے اختلاف / اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔۔ اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }