Wednesday, July 3, 2013

ڈاکومنٹری چینل اور خُدا کا شُکریہ

منجانب فکرستان:  گینڈا: شیر: کہانی نہیں حقیقت
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈاکومنِٹری چینل پر دیکھا کہ گینڈے کے جسم کے ایک حصے پر خراشیں آئی ہوئی ہیں، جن سے خون رِس رہا ہے ،رِستا خون مکھیوں کیلئے گویا دعوت تھی۔۔ مکھیاں جسم پر بیٹھ کر خون پیتیں۔گینڈا جسم تھرتھراکر اُنہیں بھگاتا۔۔ کُچھ اُڑجاتیں کُچھ ڈھیٹ بیٹھی رہتیں ،جو اُڑتیں، دوبارہ خون پینے آ بیٹھتیں۔۔ غرض کہ گینڈا پریشانی میں جسم  کو تھرتھراتے ہوئے اِدھر اُدھر بھاگتا ہے ،لیکن مکھیاں اُسے چین لینے نہیں دیتیں ، آخرِکار گینڈا بے چین ہو کر  رِستے  خون کی جانب اپنے آپ کو زمین پر گرا لیتا ہے یوں مکھیوں سے نجات پاتا ہے ،مگر کب تک؟؟؟
یہ کہانی نہیں حقیقت کہ  ڈاکومنٹری فلم بنانے والوں نے دیکھا کہ ایک دبلا پتلا شیر مرا پڑا ہے۔۔ قریب جانے  اور کھوج لگانے پر معلوم ہُوا کہ  کچھ ہی دیر پہلے مرا ہے ۔۔مرنے کی وجہ  پیر میں کانٹا   چُبھا  ھُوا ہے۔۔ لیکن جنگل کا بادشاہ کانٹا نکالنے سے لاچار رہا۔۔ اُسکے ساتھی بھی اُسکی کوئی مدد نہ کر سکے ۔۔ وہ بھوکا پیاسا  پڑے پڑے مر گیا۔۔
گینڈا زخموں کی مرہم پٹی نہیں کرسکتا ہے۔۔۔شیر پاؤں میں چُبھا کانٹا نہیں نکال سکتا ہے ۔۔۔۔۔
 میرے خالق۔۔  میرے مالک۔۔  میرے پرور دِگار   بے انتہا شُکریہ کہ  مجھے انسان بنایا ۔۔۔
 { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط #12)۔

  منجانب فکرستان : غوروفکر کے لئے   دن مہینوں میں اور مہینے سال میں تبدیل ہوتے رہے، اماں جان کے تعلقات  محلے کے میرے دوست یعقوب کی فیملی ا...