Posts

Showing posts from July, 2013

مذہب عیسائیت میں یہ کیسا انقلاب آیا ہے ؟؟

منجانب فکرستان :    گُناہِ کبیرہ :  خون : سچ ہےکہ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ انسانوں کو اِسی دُنیا میں   " جنّتی / دوزخی "  کا سر ٹیفیکٹ دینے والے گویا خُدا کے کرنے کے فیصلے خُود کرنے والے عیسائی مذہب کے ٹھیکیدار پادریوں  کے سربراہ پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ " ہم  جنس پرستی " پر فیصلہ دینے والا میں کون ہوتا ہوں  ؟؟؟  اُنہوں یہ بات اِس تناظر کی روشنی میں کہی ہے کہ " اگر کوئی شخص ہم جنس پرست ہے اور خُدا کو چاہتا ہے اور نیک نیت ہے تو پھر میں کون ہوتا ہوں اُس کے بارے میں فیصلہ صادر کرنے والا "۔  جبکہ:اِسی مذہب نے کسی شخص  کی کہی ہوئی بات پر / لکھی ہوئی بات پر / دوسرے فرقوں پر / دوسرے مذاہب پر جہنمی  ہونے کے فیصلے دئیے ہیں، اِن فیصلوں نے خُدا کی مخلوق کو کس طرح سے خون میں نہلایا تاریخ گواہ ہے ۔۔    مگر آج اُسی عیسائیت میں یہ کیسا انقلاب آگیا ہے کہ: پوپ صاحب  کہہ رہے  ہیں،    اگر کوئی شخص ہم ج...

" شادی کی رسمیں" طلاق سے بچاتی ہیں "

 منجانب فکرستان:  سندھ   ؛   کُنڈ جی رسم؛   زیادہ طلاقیں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ بعد رمضان شادیوں کا موسم شروع ہوجائے گا۔۔   شادی   بیاہ  کی رسموں کو بُہت سے لوگ فُضول سمجھتے ہیں، جبکہ  میرے خیال میں  شادی کی یہ رسمیں طلاق کی  شرح   میں کمی کا باعث ثابت ہوتی ہیں۔۔  زیادہ تر رسمیں  لڑکی سے متعلق ہوتی ہیں اور   اِن رسموں میں اسرار   پایا جاتا ہے، ۔  سندھ کے بعض حصّوں میں   " کُنڈ جی رسم" یعنی " کونے کی رسم " ادا کی جاتی جو   دراصل   مایوں کی ہی رسم  ہے۔۔ اِس رسم میں دُلہن بننے والی کا چہرہ گوٹے کناری لگے کپڑے کے نقاب سے  چُھپا دیا جاتا ہے جس میں دیکھنے کیلئے دو سوراخ ہوتے ہیں اور اسے کمرے کے ایک کونے میں بٹھادیا جاتا ہے جس بنا پر اس رسم کو کُنڈ جی رسم کہتے ہیں۔۔  لڑکی جب مایوں ، مہندی و دیگر رسوماتی مرحلوں سے گُذر کر شادی کا مرحلہ طے کرتی ہے،تو یہ تمام باتیں اُسکے ذہن پر اثر پزیری اثر چھوڑتی ہیں جو طلا...

" عذابِ قبر سے متعلق " امام غزالی کی رائے "

  منجانب فکرستان:- عذابِ قبر؛ امام غزالی؛ احیاءالعلوم ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عذابِ قبر سے متعلق  کچھ لوگوں کے دل میں یہ خیال آتا ہوگا کہ ہندو مت میں لاش جلا دی جاتی ہے ،پھر عذابِ قبر کیسا ؟ ؟ پارسی لاش چیل کوؤں کو کِھلا دیتے ہیں پھر عذابِ قبر کیونکر ممکن ؟؟ ڈوب کر مرنے والوں کی لاش مچھلیاں کھاجاتی ہیں پھر عذابِ قبر کس طرح ؟؟ اِس بارے میں امام غزالی نے اپنی کتاب احیاء العلوم  میں وضاحت کی ہے ۔جس کے اردو ترجمہ کا خلاصہ اسطرح سے ہے کہ: بے شک لوگوں نے کافروں کی قبریں کھول کر دیکھیں ہیں، تاہم ان قبروں میں سانپ بچھو کہیں نظر نہیں آئے ایسے میں عذاب ِ قبر کا کیسے یقین آئے ؟ اِس بارے میں تین احتمال ہیں : پہلا احتمال یہ ہے کہ کافروں کی قبروں میں سانپ بچھو ہوتے ہیں اور یہ کاٹتے بھی ہیں چونکہ یہ عالمِ ملکوت کے واقعات ہیں اور عالمِ ملکوت کے واقعات اِن آنکھوں سے نہیں دیکھے جاسکتے ہیں۔۔۔ دوسرا احتمال یہ ہے کہ عذابِ قبر کو خواب کے واقعات پر قیاس کیا جائے ،خواب میں سانپ  بچھو کاٹنے پر جو تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ یہی ...

" یہ آنسو میرے دل کی زبان ہے "

  منجانب فکرستان: بابر اعوان کے آنسو: کالم:  زعمِ تقویٰ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ناچنے،گانے، بجانے والوں کو مذہبی لوگ اچّھی نظر سے نہیں دیکھتے۔۔ عارف لوہار پی  ٹی وی پروگرام میں مہمان تھے ، میزبان خورشید ندیم نے وقفہ ہونے پر  غیر رسمی گفتگو میں عارف سے ادائیگی عمرے کی کیفیت پوچھی  تو عارف لوہار کے آنکھوں سے بے اختیار آنسوجاری ہوگئے الفاظ اِتنے رُوند گئے کہ ادائیگی مشکل ہوگئی۔ اِن آنسوؤں   سے پیدا ہونے والے احساسات کو میزبان نے اپنے   کالم میں لکھا   ہے کہ:   میں مذہبی لوگوں میں پلا بڑھا ہوں، مجھ سمیت کتنے اہل مذ ہب ہیں جنہیں یہ کیفیت نصیب ہوتی ہے ؟؟ ہم جو خود کو مذہبی کہتے ہیں اور دوسرے کے کفروایمان کا فیصلہ کرتے ہیں ،بعض طبقات کے بارے میں بزعمِ خویش یہ طے کر رکھا ہے کہ دین اور آخرت سے انکا کوئی واسطہ نہیں، آخرت تو ہمارے لیے ہے جو دین کے  علمبردار بن کر جیتے ہیں۔دین کا بھرم تو ہم سے ہے ۔ہم نہ رہے تو اِس زمین میں  کون ہے جو اُسکا نام لیوا ہوگا ۔ لیکن عارف لوہار کے آنسو تو ایک دوسری کہانی سُن...

بھائیو: بحث کیوں کر رہے ہو؟؟

منجانب فکرستان:   ساتھی ؛ دشمن؛ مذہبی جہات   ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  کُچھ لوگوں کا انداز فکر سائنسی  کٹر پن کا  حامل ہے، تو کُچھ لوگ مذہبی کٹر پن میں مبتلا ہیں، دونوں ایک دوسرے کے اندازِِ فکر کو   باطل   قرار دیتے ہیں، جبکہ انسانوں کا  تیسرا  گروہ کہتا ہے بھائیو:  بحث کیوں  کر رہے ہو ؟  تم دونوں ایک ہی بات کہہ رہے ہو، فرق صرف کہنے کے اندازکا ہے۔۔۔ The da vinci code اور Inferno بیسٹ سیلر کتابوں  کے مصنف " ڈین براؤن "  کا تعلق اِسی تیسرے گروہ سے ہے اُن کے خیالات کُچھ اسطرح کے ہیں۔۔۔۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــ اپنی کتابوں میں ڈین براؤن نے جس  (نئے) انداز سے مسیحیت کو پیش کیا ہے۔۔۔ اُس پر ویٹی کن کے نمائندے اُن سے کافی ناراض ہیں۔ خود براؤن ہرگز نہیں سمجھتے کہ مذہب اور سائنس کے درمیان کوئی تضاد پایا جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جتنا زیادہ اُنھوں نے الجبرا یا طبیعیات پر غور کیا ہے، اتنا زیادہ اُن پر مذہبی جہات کے دَر وَا ہوتے چلے گئے ہیں...

استثنیٰ ؟؟

 منجانب فکرستان:  خواص؛ قُرآن و سُنت ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ سابقہ پوسٹ "کیا یہ شرم کی بات نہیں ہے؟؟؟" میں لکھا تھا کہ خواص کی اسمبلیاں ہیں خواص مفاد قانون سازی کرتی ہیں۔۔ جیسے آجکل یوسف رضا گیلانی خواص کیلئے بنے قانون کا حوالہ دیکر کہہ رہے ہیں، مجھے کوئی گرفتار نہیں  کر سکتا ہے؟؟مجھے پارلیمنٹ سے استثنیٰ حاصل ہے۔۔   مزید کہہ رہے ہیں کہ: مجھے گرفتار کرنا آئین اور پارلیمنٹ کی تذلیل کرنے کے مترادف ہے۔۔۔        آئین کے بارے میں میری معلومات اخبارات میں پڑھی باتوں تک محدود ہے ۔۔۔کہا جاتا ہے کہ آئین میں کوئی بات ایسی نہیں ہوسکتی ہے، جو قُرآن اور سُنت سے متصادم ہو پھر یہ استثنیٰ کا قانون کیا قُرآن و سُنت کے مُطابق ہے یا متصادم ہے ؟؟؟    نوٹ:  رائے سے  اختلاف  /   اتفاق   کرنا  ہر ایک  کا حق ہے۔۔ اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔۔      {  ہمیشہ  رب  کی   مہربانیاں ...

یہ شرم کی بات نہیں ہے ؟؟؟

 منجانب فکرستان:: خود ساختہ: بالآخر: عمران خان ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ جمہوریت جمہوریت الاپنے والے جمہوریت کی روح  بلدیاتی انتخابات کا سالوں سے  گلا دبائے بیٹھے ہیں کہ:ہمارے اختیارات میں کمی ہوجائیگی، خدشہ یہ بھی ہے کہ: مبادا جمہوریت کی اِس نرسری سے اپنی  کارکردگی کی بنیاد پر کچھ نئے چہرے اسمبلیوں میں نہ پہنچ جائیں، جس سے سدا  کیلئے ہم ہی   خادمِ پنجاب ہم ہی قائمِ سندھ رہنے کا خواب نہ بکھر جائے۔۔۔  سابقہ پانچ سالوں میں عوام کو بے وقوف سمجھتے ہوئے بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کے خودساختہ  بے وزن حیلے بہانے گھڑ تے رہے ،اور اب بھی آنا کانی کر رہے ہیں کہ حلقہ بندیوں کا سیٹ اپ تیار نہیں ہے ۔۔سوچنے کی بات یہ کہ پانچ سال تک اِنکی حکومت رہی ہے،اس دوران عوام کو دلاسے دیتے  رہے کہ  ہم جلد بلدیاتی انتخابات کرا رہے ہیں!!! لیکن 5 سالوں میں بلدیاتی الیکشن کرا کے  نہ دئیے ۔۔۔: کیا یہ آمرانہ عمل نہیں ہے ؟؟ کیا یہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے؟؟ کیا یہ جمہوریت کے نام پر عوام کے ساتھ دھو...

ایسا کیوں ہے ؟؟؟

منجانب فکرستان:: خودکشی : قومی : مذہبی : اضطراب  ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ افغانستان میں 2012 کے دوران خودکشی کرنے والے برطانوی فوجیوں کی تعداد طالبان سے لڑائی میں مرنے والے فوجیوں سے زیادہ ہے (بی بی سی)۔۔۔ جبکہ اِسی جنگ کے دوسرے فریق طالبان میں خود کشی کا ایسا رحجان نہیں پایا جا تا ہے۔۔ ممکن ہے میری طرح آپکے ذہن میں بھی یہ سوال پیدا ہُوا ہو کہ ایسا کیوں  ہے؟۔۔   جس طرح رب نے آنکھ کو دیکھنے کی، کان کو سُنے کی،زبان کو ذائقہ محسوس کرنے کی فطرت عطا کی ہے اِسی طرح انسانی عقل کو یہ فطرت عطا کی ہے کہ وہ عقل سے دلیل مانگتی رہتی ہے اور پوچھتی رہتی ہے۔ ۔ایسا کیوں ہے ؟؟ عقلی فطرت کے اسی سوال ایسا کیوں ہے ؟  انسان کی ساری ترقی ایساکیوں ہے؟؟ کے سوال پر مشتمل ہے۔۔  اِس تمہید کی روشنی میں میری رائے یہ ہے کہ دلیل کی طالب عقل کو طالبان نے مذہبی اور غاصبانہ جارحیت  کی دلیل فراہم کی ہوئی ہے ۔۔ اُنہوں نے عقل کو بتا دیا ہے کہ وہ نان مسلم سے آزادی کیلئے جہاد کر رہے ہیں، گویا قوم...

" جواز زندگی "

 منجانب فکرستان::  عقل: دلائل:  لینن ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ انسانی عقل میں  رب  نے ایسی فطرت رکھی ہوئی ہے کہ بغیر دلیل ( جواز ) وہ کسی بات کو قبول نہیں کرتی ہے،   عقلی فطرت  کی  اِس طلب کو عقل ہی پورا کرتی  رہتی ہے۔ لیکن کائنات میں بُہت سی باتیں ایسی  ہیں جس کا  احاطہ عقل نہیں کرسکتی ہے۔۔ لیکن عقلی فطرت اُن کیلئے بھی دلیل مانگتی ہے ۔۔۔ چاہے وہ کائنات کی تخلیق ہو کہ انسان کی پیدائش یا موت یا پھر زندگی میں  معنی تلاش کرنا   اِن جیسی دیگر کئی باتوں کو  مذاہب   قابلِ فہم دلائل فراہم کرتے ہیں ۔۔ انسانوں کی ایک بڑی تعداد کی عقلی فطرت مذاہب کے فراہم کردہ اِن دلائل کو   قبول کرتی  ہے ۔۔اور اِن پر پکا یقین   رکھتی ہے،  پکے یقین سے ہی  انہیں اطمینانِ  ِقلب حاصل ہوتا ہے۔۔ اوراطمینان قلب اِس لیے حاصل ہوتا ہے کہ دلائل کی طالب عقلی فطرت کو دلائل مل جاتے ہیں ۔ یوں بے معنی   زندگی   کو   مع...

ڈاکومنٹری چینل اور خُدا کا شُکریہ

منجانب فکرستان:    گینڈا:  شیر:  کہانی نہیں حقیقت ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ڈاکومنِٹری چینل پر دیکھا کہ گینڈے کے جسم کے ایک حصے پر خراشیں آئی ہوئی ہیں، جن سے خون رِس رہا ہے ،رِستا خون مکھیوں کیلئے گویا دعوت تھی۔۔ مکھیاں جسم پر بیٹھ کر خون پیتیں۔گینڈا جسم تھرتھراکر اُنہیں بھگاتا۔۔ کُچھ اُڑجاتیں کُچھ ڈھیٹ بیٹھی رہتیں ،جو اُڑتیں، دوبارہ خون پینے آ بیٹھتیں۔۔ غرض کہ گینڈا پریشانی میں جسم  کو تھرتھراتے ہوئے اِدھر اُدھر بھاگتا ہے ،لیکن مکھیاں اُسے چین لینے نہیں دیتیں ، آخرِکار گینڈا بے چین ہو کر  رِستے  خون کی جانب اپنے آپ کو زمین پر گرا لیتا ہے یوں مکھیوں سے نجات پاتا ہے ،مگر کب تک ؟؟؟ یہ کہانی نہیں حقیقت کہ  ڈاکومنٹری فلم بنانے والوں نے دیکھا کہ ایک دبلا پتلا شیر مرا پڑا ہے۔۔ قریب جانے  اور کھوج لگانے پر معلوم ہُوا کہ  کچھ ہی دیر پہلے مرا ہے ۔۔مرنے کی وجہ  پیر میں کانٹا   چُبھا  ھُوا ہے۔۔ لیکن جنگل کا بادشاہ کانٹا نکالنے سے لاچار رہا۔۔ اُسکے ساتھی ...

" ویاگرا کے اثرات "

 منجانب فکرستان:: کلدیپ نیر:  FDA :  نابیناپن : وارننگ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ جماعت اسلامی فحاشی کے خلاف آواز بلند کرتی رہتی ہے، جسے کُچھ لوگ سیاست کے  کی نظر سے دیکھتے ہیں۔۔ تاہم کشور ناہید کا اپنے کالم (جنگ) میں فحاشی پر تشویش کا اظہار کرنا  معنی خیز  بات ہے  گویا، پانی سر سے اُونچا ہورہا ہے۔۔  انسانوں میں سرایت کرتی ایک اور بے حسی اور بے شرمی کی جانب  اشارہ جناب کلدیپ نیر نے اپنے کالم میں  بھارت  کے اُترا کھنڈ میں آئے سیلاب  کو حوالہ  بناکر   کیا ہے کہ    " زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب ملک کے کسی بھی حصے میں ہونے والی تباہی پر پورے ملک سے ردعمل آتا تھا۔ لوگ گھر گھر جا کر پیسے‘ کپڑے‘ برتن اور روز مرہ کے استعمال کی بہت سی چیزیں اکٹھی کر کے مختلف تنظیموں کو دیتے تھے جو متاثرین کی بحالی کے کام میں مصروف ہوتی تھیں۔ لیکن    گزشتہ چند برسوں میں یہ رویہ تبدیل ہو گیا ہے۔   یعنی اب جذبے اور احساس کی وہ فراوانی دکھائ...