منجانب فکرستان
غوروفکر کیلئے
غوروفکر کیلئے
ماسکو میں نصب دنیا کی خطرناک ترین سمجھی جانے والی بندوق کے موجد میخائل کلاشنکوف کا 30 فٹ اُونچا دیو قامت مجسمہ کی رونمائی ہوئی، ۔۔مسلح افواج، ملیشیا اور شدت پسند کہلانے والے بھی اپنے دشمن(انسان) کو مار نے کیلئے اسی ہتھیار کلاشنکوف کو استعمال کرتے ہیں۔
اس تقریب کی قابلِ غور بات پادری کا مجسمے پر مقدس پانی کا چھڑکاؤ کرنا ہے۔
عیسائی سمیت دُنیا کے تمام مذاہب انسانی جان کی حرمت کے مدعی ہیں، تاہم تاریخ انکے اس دعوٰے کی نفی کرتی ہے ۔ بلکہ تاریخ تو یہ دعویٰ کرتی نظر آتی ہے کہ مذہب اور فرقوں کے نام پر آج بھی مہذب کہلانے والا انسان، دوسرے انسانوں کو خون نہلا رہا ہے۔حالیہ مثال میانمار میں روهینگیا مسلمانوں کی ہے
نوٹ: پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق کرنا / نہ کرنا آپ کا حق ہے ۔
{ رب مہربان رہے }