ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں،عطائے خُداوندی ہے پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے غرض یہ کہ میرے وجود کا ذرہ ذرہ میرا نہیں ،عطائے خُداوندی ہے میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کابے انتہا شُکریہ
Friday, September 1, 2017
Change
سچ کہ ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں
کہیں ُمردے کو سجانے کا چلن رواج پا رہا ہے ،
تو کہیں قُربانی کا جانور ناچ کے ساتھ سامنے آرہا ہے۔