Wednesday, October 11, 2017

اب تو یہی معیار ہے، یہی چلن ہے ۔۔

منجانب فکرستان 
 غوروفکر کیلئے
گزُرے زمانوں میں دلیل کی نوعیت قائدے قانون کی پابند ہوتی تھی جس  بنا لوگ دلائل پر ایک دوسرے کو قائل کرلیتے تھے، تاہم مجودہ زمانے  میں یہ بات ناممکنات میں سے ہے، جسکے گواہ ہیں روزانہ کے ٹاک شو ۔
حال کی مثال یہ ہے کہ ایوانا ٹرمپ دلائل دے رہی ہیں کہ وہ ’خاتونِ اوّل‘ ہیں۔ممکن ہے آپکو ایوانا کے دلائل بے ڈھب لگیں جبکہ وہ امریکی ناول نگار بھی ہیں، ایسے میں یہ سوال بنتا ہے کہ امِت شاہ کے بیٹے حق میں بی جے پی کی جو دلائلی قوالی چل رہی ہے کیا اُس میں کوئی بات ڈھب والی ہے؟
مودہ دور کے دلائل کا یہی ڈھب ہے،یہی معیار ہے ،یہی چلن ہے، چاہے پاکستان ہو کہ بھارت یا کہ  ہو امریکا ۔۔۔۔۔
تفصیلات کیلئے دیکھیں بی بی سی ۔۔۔
http://www.bbc.com/urdu/world-41568569
http://www.bbc.com/urdu/regional-41553127
نوٹ : پوسٹ میں کہی گئی  باتوں سے  اتفاق کرنا نہ کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔
{  رب  مہربان  رہے  }

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط #12)۔

  منجانب فکرستان : غوروفکر کے لئے   دن مہینوں میں اور مہینے سال میں تبدیل ہوتے رہے، اماں جان کے تعلقات  محلے کے میرے دوست یعقوب کی فیملی ا...