Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, November 21, 2013

" قاتلانہ کارستانی ۔۔۔ ماں چلی گئی "

منجانب فکرستان: پرندے : انسان
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
چڑیا ، کبوتر، کوّے وغیرہ دن بھر دانے دُنکے  کیلئے زمین کا چپہ چپہ چھانتے ہیں۔۔
  لیکن چیلیں زمین پر خوراک تلاشتے نظر نہیں آتی ہیں:
 بادلوں کی طرح دن بھر آوارہ گردی آسمان پر ہی کرتی نظر آتی ہیں۔۔ 
 غذا زمین پر ہے بِنا غذا کیسے زندہ رہتی ہیں ؟؟ جبکہ انکا جسم چڑیوں، کبوتروں اور کوؤں سے بڑا ہے یقیناً غذا (توانائی)۔
 بھی زیادہ چاہئیے۔ گو کہ خُدا نے انہیں یہ صلاحیت عطا کی ہے کہ پنکھ کو بِنا ہلائے پھیلا  کر ہوا میں تیر تی رہتی ہیں: یوں یہ توانا ئی کا استعمال کم سے کم کرتی ہیں۔۔
پھر بھی یہ الجھن تو اپنی جگہ باقی ہے کہ اتنے بڑے جسم کو غذا تو چاہئیے۔۔انکے بچوں کو بھی غذا چاہئیے۔۔
شاید میری اِس الجھن کو چیل کے ایک جوڑے نے پڑھ لیا:  کیا دیکھتا ہوں کہ ہمارے پڑوس سے دوسرا مکان جوکہ گراؤنڈ پلس2 منزلہ ہے اُسکی چھت پر بنی پانی کی ٹینکی پریہ جوڑا  آکر بیٹھنے لگا، دیکھا کہ یہ اپنے پنجوں میں گوشت کے ٹُکڑے لاتے ہیں اور چونچ سے نوچ نوچ کر کھاتے ہیں اور کبھی کبھی نسل کی بقا  کیلئے جبلی تقاضہ بھی پورا کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ سارے نظارے اپنی  کھڑکی کے زریعے کئے۔۔ یوں اس جوڑے نے نہ صرف میری غذا والی الجھن کو دور کیا بلکہ توکل پر یقین کا درس بھی دیا:پرندے ذخیرہ نہیں کرتے توکل کرنے والوں کیلئے الرازق :مسبب الاسباب  غذاکے اسباب پیدا کرتا ہے اور ہم کبھی کسی پرندے یا چیل کوے وغیرہ کو بھوک سے مرتے نہیں دیکھتے ہیں:(لیکن)۔۔
٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭
 پچھلے دنوں یہ خبر پڑھنے کو ملی کہ: دُنیا میں غذائی اجناس وافر مقدار میں  ہونے کے باوجود  ایک منٹ میں 18 افراد بھوک سے مرجاتے ہیں۔۔۔ اسکی کیا وجہ ہے ؟؟ اسکی وجہ انسانوں کی خباثت ہے یعنی  یہ انسان ہی تو ہیں جو ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں: اجناس کا ضیاع کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر غریب  بُھوکے لوگوں کی قوتِ خرید سلب کر کے اپنی تجوریاں بھر تے ہیں۔۔ یہ ہوس پرست انسانوں کی قاتلانہ کارستانی ہے۔۔۔جسکا ثبوت فیصل آباد کا واقعہ:  
فیصل آباد میں بھوکے بچوں نے ماں سے کھانا مانگا۔۔ لیکن ماں کے پاس مہنگا آٹا خریدنے کے پیسے نہیں تھے :بالآخر بچوں کا  بھوک سے تڑپنا، ماں سے دیکھا نہیں گیا :اُسنے چُھری اُٹھائی اور اپنا گلا کاٹ ڈالا، بچوں کے سامنے تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیا ۔ (خُدا مغفرت فرمائے۔آمین ) اِس خودکشی  پر وصی شاہ کا کالم (لنک پر)جس میں فیض کی احسا ساتی نظم بھی شامل ہے ۔۔۔۔
اب  مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔   
  نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا: پڑھنے والے کا حق ہے۔
 { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }