Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, November 15, 2013

" استثنیٰ "

 منجانب فکرستان:جمہوریت : شریعت
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 تھائی لینڈ ایوانِ زیریں میں بھاری اکثریت سے جیسے ہی استثنیٰ کا بِل منظور ہُوا: بل کے خلافعوامی مظاہرے شروع ہوگئے:
 تھائی حکومت ہل گئی، فوراً سینیٹ  کا اجلاس بُلایا گیا:  منظور شُدہ بل کو بغیر مباحث تمام کے تمام سینیٹروں نے فوراً ہی مسترد کردیا:
 یوں یکم نومبرکا منظور بل 11نومبرکو مسترد بل بن گیا۔۔ جبکہ پاکستان میں ایسا نہیں ہُوا بلکہ اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان، صدر اور وزیراعظم تا حیات کیلئے خصوصی مراعت اور خصوصی استثنیٰ  کا بل قانون کی شکل اختیار کر گیا ،عوام نے کسی قسم کا احتجاج نہیں کیا ؛ فرینڈلی اپوزیشن سے شکوہ بیکار ہے۔۔۔گرفتاری کے سلسلے میں یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد میں  کہا کہ کسی میں ہمت ہے تو مجھے گرفتار کرکے دکھائے ۔۔مجھے استثنیٰ حاصل ہے۔۔
تب عام آدمی کو احساس ہُوا کہ اُسکی شناخت دھندھلا گئی ہے چونکہ اُسکے پاس استثنیٰ نہیں ہے۔۔یعنی  طاقت کا سمبل نہیں ہے  ؟۔۔  یہ استثنیٰ ہی کی آواز تھی جو کہہ رہی تھی کہ ہمارے پاس ڈگری ہے بس کافی ہے۔۔ جعلی اصلی کا سوال عام آدمی کیلئے ہے ؟؟؟ 
اب عام آدمی سوچتا ہے کہ اس جمہوری استثنیٰ سے اپنی جان چُھڑائے اور شریعت کو خوش آمدید کہے کہ کیونکہ شریعت میں اسطرح استثنیٰ کا تصورنہیں ہے۔
٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭
اصل میں جمہوریت نےمصلحتی اتحاد بن کر: فرینڈلی اپوزیشن بن کر عوام کو اتنے چرکے لگا دئیے ہیں کہ عوام سے قوتِ خرید دور ہوتی جارہی ہے،جسم وجاں کو بچانے کے لالے پڑ گئے ہیں، (لیکن) اس صورتِ حال  سے نجات دلانے والا اُنہیں پاکستان میں رائج جمہوریت  کے نظام  میں نظر نہیں آرہا ہے۔۔ اس لیے بھی اب عام آدمی شریعت کی طرف دیکھ رہا ہے ۔۔۔ آپکا کیا خیال ہے ؟؟؟
اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔
 نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا: پڑھنے والے کا حق ہے۔
 { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }