Tuesday, November 6, 2012

آنگ سان سوچی

منجانب فکرستان: سُوچی کی نئی اخلاقیات؟  
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 سوچی کو امن کا نوبیل ایوارڈ دیتے ہوئے کمیٹی کے ممبر فرانسس سجسٹیڈ نے  سوچی کو" کمزوروں کی طاقت" قرار دیا تھا، لیکن 3نومبر کو بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کمزوروں کی طاقت بننا تو درکنار سوچی نے  کمزور روہینگیا مسلمانوں کے حق میں بات کرنے تک سے  انکار کردیا اور ساتھ میں اخلاقیات کی نئی تشریح کی کہ  وہ  مظلوموں کے حق میں بول کروہ اپنی اخلاقیات کا غلط استعمال نہیں کریں گیں ۔۔۔ اُن کی اخلاقیات یہ ہے کہ ظالم اور مظلوم دو فریق ہیں  اس لیے کسی کے  بھی حق میں بولنا اخلاقیات کا غلط استعمال ہوگا۔۔  
خُدا جانے یہ کس قسم  کی اخلاقیات ہے جو ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم کہنے سے روکتی ہے؟؟؟ جبکہ اقوام متحدہ نے روہینگیا مسلمانوں  کو  دنیا کی مظلوم ترین  اقلیت کے زمرے میں رکھا ہے۔۔ بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ کی رپورٹ کے مطابق  سوچی  کا مسلمانوں کو مظلوم نہ ٹھرانے والی تعصبی  اخلاقیات پر سخت قسم کی تنقید ہورہی ہے ۔۔۔۔
سوچی کی نئی اخلاقیات کے بعد۔  کیا سوچی امن  کا نوبیل انعام اپنے پاس  رکھنے کی حقدار ہیں ؟؟؟
مکمل تفصیل لنک پر ۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔

No comments:

Post a Comment

یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط #14)

منجانب فکرستان : غ وروفکر کے لئے  ------------------------ میری فٹبال کی ٹیم ہار گئی تھی ،میں اُداس چہرہ لئے گھر میں داخل ہُوا ، گھر میں  کر...