" خوف جو سر چڑھ کر بولا "
منجانب فکرستان برائے آگہی اور غوروفکر کیلئے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود دُنیا کی اکثریت ایسے انسانوں پر مشتمل ہے کہ جو روایتی طور پر رائج سعد اور نحس جیسے نظریات پر پکا یقین رکھتے ہیں۔۔۔ برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ نے تائیوان کے دارالحکومتی شہر ٹائی پے کے میئر کو تحفے میں گھڑی دینی چاہی تو،وہ حد درجہ خوف زدہ ہوگئے، مارے خوف کے کہنے لگے نہیں نہیں مجھے گھڑی نہیں چاہئیے۔۔ وجہ اسکی یہ ہے کہ چینی ثقافتی نظریے کہ تحت گھڑی کا تحفہ نحس علامت سمجھا جاتا ہے وہ یہ کہ'اب تمہارے دن پورے ہوگئے ہیں' جبکہ برطانیہ میں یہ تحفہ اچّھ سمجھا جاتا ہے کہ وقت ہی سب کچھ ہے ۔۔مگر میئر نے تو خوف کے مارے یہاں تک کہہ دیا کہ تحفتاً گھڑی لے بھی لی تو اسے ردی والے کے حوالے کر دونگا۔۔۔ میئر کے رویئے پر تنقید ہونے لگی تو ترجمان نے بات بنائی کہ میئر مزاق کر رہے تھے، جبکہ تحفہ دینے والی برطانوی وزیر برائے ٹرانسپورٹ سوزن کریمر نے بھی اپنے بیان میں اِس انجان رویئے پر معافی چاہی ۔۔۔ مزید تفصیل کے خواہش مند دوست لنک پر جائیں۔۔مجھے اجازت دیں، پڑھن...