منجانب فکرستان :کِردار حقیقی نام فرضی
جمال صاحب بمع بیوی ادائیگی حج کیلئے جدہ ائیرپورٹ پہنچے جہاں دیگر ممالک سے آئے افراد بھی
موجود تھے۔ صدا آئی کہ پاکستانی خواتین و حضرات ایک طرف ہوجائیں انہیں پولیو کے قطرے
پِلائے جائیں گے، جمال صاحب نے قطرے پِلانے والے سے کہا (جو کہ اردو جانتا تھا)"ہم پولیو
کے قطرے پاکستان سے پی کر آئیں ہیں پاسپورٹ سے منسلک سرٹیفیکیٹ آپ دیکھ سکتے ہیں"
اُن صاحب نے جمال صاحب کی ایک نہ سُنی،قطروں کا ڈراپر جمال صاحب کے مُنہ کے قریب
لے گیا تو جمال صاحب کا مُنہ خودبخود کھُل گیا اور قطرے زبان پر ٹپکنے لگے یوں سارا احتجاج
دھرے کا دھرہ رہ گیا،تاہم اُنہیں اِس بات کا رنج ہے کہ پاکستان سے لائے اُن کے پولیو کے
سرٹیفیکیٹ کو قبول نہیں کیا گیا ۔۔۔
سوال یہ ہے کہ پاکستانیوں کو اِس حال میں کس نے پہنچایا ؟؟؟
جمال صاحب بمع بیوی ادائیگی حج کیلئے جدہ ائیرپورٹ پہنچے جہاں دیگر ممالک سے آئے افراد بھی
موجود تھے۔ صدا آئی کہ پاکستانی خواتین و حضرات ایک طرف ہوجائیں انہیں پولیو کے قطرے
پِلائے جائیں گے، جمال صاحب نے قطرے پِلانے والے سے کہا (جو کہ اردو جانتا تھا)"ہم پولیو
کے قطرے پاکستان سے پی کر آئیں ہیں پاسپورٹ سے منسلک سرٹیفیکیٹ آپ دیکھ سکتے ہیں"
اُن صاحب نے جمال صاحب کی ایک نہ سُنی،قطروں کا ڈراپر جمال صاحب کے مُنہ کے قریب
لے گیا تو جمال صاحب کا مُنہ خودبخود کھُل گیا اور قطرے زبان پر ٹپکنے لگے یوں سارا احتجاج
دھرے کا دھرہ رہ گیا،تاہم اُنہیں اِس بات کا رنج ہے کہ پاکستان سے لائے اُن کے پولیو کے
سرٹیفیکیٹ کو قبول نہیں کیا گیا ۔۔۔
سوال یہ ہے کہ پاکستانیوں کو اِس حال میں کس نے پہنچایا ؟؟؟
٭۔۔۔٭۔۔۔٭
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،اب مجھےاجازت دیں،پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }