منجانب فکرستان :مکّہ یا جدہ
بیوی ساتھ ہو تو شوہر کو شاپنگ سینٹرز کے چکر لگانے ہی پڑتے ہی ہیں، جمال صاحب کےمشاہدے میں یہ بات آئی کہ مکہ یا جدہ میں کاسمیٹکسکی شاپس ہوں یا کہ گارمنٹس کی غرض کہ ہر قسم کی شاپس کے دروازے بند ہوتے ہیں لیکن سونے کے زیورات کی کسی بھی شاپ کے دروازے بند نہیں ہوتے ہیں اِن شاپس کے دروازے ہمیشہ کھُلے رہتے ہیں، اِن کھُلے دروازے زیوارات کی شاپس پر کوئی سیکورٹی گاڈز بھی نہیں ہوتے ہیں جمال صاحب کیلئے یہ اچمبے کی بات تھی ۔۔اُن کے ذہن میںیہ خیال بھی آیا کہ زیورات شاپس کے دروازے یوں کھُلے رکھنا کسی روایتی عقیدے کا حصہ بھی تو ہو سکتا ہے جس پر آج بھی عمل ہورہا ہو۔۔
ساتھ میں یہ خیال آیا بھی کہ ہمارے جمہوری ملک میں یوں کھُلے دروازے سونے کے زیورات کی شاپس وہ بھی بغیر کسی سیکورٹی گارڈز کے تصور میں بھی آنا نہ ممکن ہے۔۔
اِس بادشاہت میں لوگوں کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے جبکہ ہمارے جمہوری ملک میں یہ تحفظ نہ پید ہے۔کیا یہ حقیقت نہیں ہے؟؟ ہمارے جمہوری ملک میں تو یوٹیوب پر بھی پابندی ہے جبکہ سعودی عرب میں پابندی نہیں ہے۔۔کوئی دوست یہ نہ سمجھے کہ میں جمہوریت کی مخالفت کررہاہوں"گلوبل پیس انڈیکس ممالک جمہوریت بہترین طرز حکومت کی گواہی دیتے ہیں "رہی پاکستانی جمہوریت کی بات تو اس بارے میں روز نامہ دُنیا کے سنڈے میگزین میں معروف شاعر ،نقاد ،مترجم،اوراستادمحترم ڈاکٹر سعادت سعید صاحب کا انٹرویو شائع ہُوا ہے جس میں اُنہوں نے پاکستان میں رائج جمہوری نظام کے بارے میں کہا ہے کہ "موجودہ جمہوری نظام جاگیرداروں، سرمایاداروں،اور لٹیروں کا اکٹھ ہے یہ جمہوریت نہیں سول مارشل لاء ہے۔یہ جمہوریت دیو استبداد ہے "
محترم جناب ڈاکٹر سعادت سعید کا انٹرویو پڑھنا چاہیں تو لنک پر جائیں اور مجھے اجازت د یں۔ http://mag.dunya.com.pk/index.php/interviews/1776/2014-10-12
اِس بادشاہت میں لوگوں کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے جبکہ ہمارے جمہوری ملک میں یہ تحفظ نہ پید ہے۔کیا یہ حقیقت نہیں ہے؟؟ ہمارے جمہوری ملک میں تو یوٹیوب پر بھی پابندی ہے جبکہ سعودی عرب میں پابندی نہیں ہے۔۔کوئی دوست یہ نہ سمجھے کہ میں جمہوریت کی مخالفت کررہاہوں"گلوبل پیس انڈیکس ممالک جمہوریت بہترین طرز حکومت کی گواہی دیتے ہیں "رہی پاکستانی جمہوریت کی بات تو اس بارے میں روز نامہ دُنیا کے سنڈے میگزین میں معروف شاعر ،نقاد ،مترجم،اوراستادمحترم ڈاکٹر سعادت سعید صاحب کا انٹرویو شائع ہُوا ہے جس میں اُنہوں نے پاکستان میں رائج جمہوری نظام کے بارے میں کہا ہے کہ "موجودہ جمہوری نظام جاگیرداروں، سرمایاداروں،اور لٹیروں کا اکٹھ ہے یہ جمہوریت نہیں سول مارشل لاء ہے۔یہ جمہوریت دیو استبداد ہے "
محترم جناب ڈاکٹر سعادت سعید کا انٹرویو پڑھنا چاہیں تو لنک پر جائیں اور مجھے اجازت د یں۔ http://mag.dunya.com.pk/index.php/interviews/1776/2014-10-12
نوٹ:دوستو نئے لیپ ٹاپ کو اردو لکھنے سے کچھ الرجی ہے لکھائی کی لائنیں آرڈر میں نہیں آتی ہیں یا یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ میرا اناڑی پن ہے بہرحال کوشش میں لگا ہُوا ہوں دیکھیں کب کامیاب ہوتا ہوں ۔۔
٭۔۔۔٭۔۔۔٭
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }