منجانب فکرستان
یکم مئی شکاگوجدوجہد: مزدوروں کا عالمی دن:
آج کے دن بھی۔۔۔ چوراہوں کے فٹ پاتھوں پر آس لگائے بیٹھے ہیں مزدور۔۔کوئی تو آجائے ۔۔۔مزدوری کا خریدار۔۔
تاکہ اُس کے گھر بھی جل جائے چولہا ۔ ۔۔تاکہ گُذر جائے ایک دن اور زندگی کا ۔۔
تاکہ اُس کے گھر بھی جل جائے چولہا ۔ ۔۔تاکہ گُذر جائے ایک دن اور زندگی کا ۔۔
آخر ایک آجاتا ہے ۔۔مزدوری کا خریدار ۔۔سب اپنی اپنی قسمت لئیے ۔۔اُسکی طرف دوڑ پڑتے ہیں ۔۔۔ہر ایک آس
بھری آواز میں صدا لگا تا ہے ۔۔۔صاب جی مجھے لے جائیں ۔۔۔میں اچّھا کام کروں گا ۔۔۔دوسرا کہتا ہے صاب جی مجھے
لے جائیں ۔۔۔آپ جو کہیں گے، میں وہ کروں گا۔۔۔تیسرا جس کے گھر دودن سی چولہا نہیں جلا ۔۔۔ مسکینی آواز میں
صاب جی آپ مجھے لے چلیں۔۔۔مجھے دیہاڑی سے کم پیسے دینا۔۔۔جتنا چاہے کام کرالینا۔۔۔
بھری آواز میں صدا لگا تا ہے ۔۔۔صاب جی مجھے لے جائیں ۔۔۔میں اچّھا کام کروں گا ۔۔۔دوسرا کہتا ہے صاب جی مجھے
لے جائیں ۔۔۔آپ جو کہیں گے، میں وہ کروں گا۔۔۔تیسرا جس کے گھر دودن سی چولہا نہیں جلا ۔۔۔ مسکینی آواز میں
صاب جی آپ مجھے لے چلیں۔۔۔مجھے دیہاڑی سے کم پیسے دینا۔۔۔جتنا چاہے کام کرالینا۔۔۔
یہی ہے سچّی حقیقت ہے۔۔۔یکم مئی کی ۔۔۔مزدوروں کے عالمی دن کی۔۔۔۔باقی سب فسانہ ہے ۔۔۔ڈرامہ ہے ۔۔۔
اب اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر پڑھنے والے کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }