منجانب فکرستان: میرے ذاتی خیالات
بلاگر ساتھی سعد کی پوسٹ "ایک ادبی وارادات" پڑھی( رب دیکھ رہا ہے:جھوٹ نہیں لکھ رہا ہوں )
پوسٹ پڑھ کرمجھے ہنسی آگئی:
ہنسی اِس خیال کے تحت آئی کہسعد بھائی نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ وطن کا کوئی درخت
ایسا نہیں جسکی شاخوں پر غامدی صاحب کا طوطی نہ بولتا ہو۔اور پھر جس ناول کو اچھا سمجھ کر دوستوں
کو لنک فراہم کیا:اس میں سے بھی غامدی صاحب نِکل آئے :اسطرح کل کا اچّھا ناول آج اچّھا نہ رہا ۔۔
لنک کی فراہمی کی بنا پر ہی میں نے بھی ناول کے چند صفحے پڑھے ہی تھے کہ: متن میں مجھے بے ادبی کا احساس ہُونے لگا، تو پڑھنا چھوڑ دیا ۔
پوسٹ پڑھ کرمجھے ہنسی آگئی:
ہنسی اِس خیال کے تحت آئی کہسعد بھائی نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ وطن کا کوئی درخت
ایسا نہیں جسکی شاخوں پر غامدی صاحب کا طوطی نہ بولتا ہو۔اور پھر جس ناول کو اچھا سمجھ کر دوستوں
کو لنک فراہم کیا:اس میں سے بھی غامدی صاحب نِکل آئے :اسطرح کل کا اچّھا ناول آج اچّھا نہ رہا ۔۔
لنک کی فراہمی کی بنا پر ہی میں نے بھی ناول کے چند صفحے پڑھے ہی تھے کہ: متن میں مجھے بے ادبی کا احساس ہُونے لگا، تو پڑھنا چھوڑ دیا ۔
ویسے بھی مجھے ناول پڑھنے سے الرجی ہے آج تک کوئی ناول نہیں پڑھا، اسی طرح جب حامد میر اور افتخاراحمد کے ٹاک شو شروع ہوئے تھے چند پروگرام دیکھے انداز ِتکلم اور طریقہ کار سمجھ میں نہیں آیا:ریٹنگ کے چکر میں تقریباً اینکروں نے یہی طریقہ کار اپنایا وہ دن ہے اور آج کا دن ہے کہ کِسی چینل پر کِسی قسم کا کوئی ٹاک شو نہیں دیکھتا ۔۔۔اور اس سے بھی بہت پہلے سے نہ کوئی فلم دیکھتا ہوں اور نہ ہی کوئی ڈرامہ دیکھتا ہوں ،ڈرامہ، ٹاک شو اور فلم سب ایک جیسے بیکار ملاوٹی/ بناوٹی لگتے ہیں۔۔ غرض کہ ایک عرصہ بیت گیا: فلم، ٹاک شو یا ڈرامہ نہیں دیکھا۔۔۔ البتہ فلم کے گانے ضرور سُنتا ہوں میوزک خالص ہوتا ہے/ دُھن خالص ہوتی ہے، ۔اور خالص چیز میں اپنا ایک اثر ہوتا ہے ۔ ڈاکومینٹری چینل دیکھتا ہوں کہ یہ بھی خالص ہوتے ہیں ، کرکٹ نہیں دیکھتا کہ اِسکی زبان نہیں آتی ہے البتہ فٹ بال کو انجوائے کرتا ہوں ۔۔۔
میں ذاتی طور پر اس راہ کا مسافر ہوں کہ: یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے ؟ یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے ؟ اِس سوچ کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ:کوئی کسی کو بھلا کہے یا کہ بُرا اپنی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا: ویسے ہر شخص اپنے اعمال کی نیت کی بنیاد پر اپنے لیے جنّت دوزخ بنا رہا ہے ۔۔فیصلہ رب نے کرنا ہے۔۔جو نیتوں کو جانتا ہے۔۔۔اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔ پڑھنے کا شُکریہ ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }