Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, December 3, 2013

" پسِ پردہ کی حقیقت "

منجانب فکرستان: انجانے میں :دانستہ: انڈوپاک
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کیا واقعی عورت ایک معمہ ہے؟؟ عورت کو بھی نہیں معلوم کہ:اُسے معمہ کیوں کہا جاتا ہے؟؟ لیکن جب ہم غور کرتے ہیں تو
 ہمیں  عورت میں ایک جذبہ ایسا ضرورنظر آتا  ہے کہ:جو اُسے معمہ ثابت   کرسکتا ہے: اخلاقیاتی ضمیر کے بارے میں
  کچھ ماہرینِ نفسیات و دانشور یہ دعویٰ  کرتے نظر آتے  ہیں کہ  یہ ودیعت شُدہ ہے جبکہ ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے، جو اخلاقیاتی ضمیر کو
 ماحولیاتی اکتساب کہتی  ہے، لیکن عورت کے جس معمے والے جذبے کی بات ہورہی ہے وہ ودیعت  شُدہ ہے جِسکا ثبوت یہ ہے کہ:  ۔
عورت چاہے قبائیلی معاشرے کی ہو کہ زمانہ قدیم کی ہر عورت میں بننا سنورنا خوبصورت نظر آنے کا جذبہ پایا جاتا ہے اسلئیے اِس جذبے کو ودیعت شُدہ ہی کہیں گے اور ودیعت شُدہ کے معنی  خُدا کی حکمت کے ہیں۔
پوری دُنیا میں عورت کے جنسی استحصال کے بارے میں عورت کے بناؤ سنگھار اور لباس کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے ۔۔۔بالکل اسی طرح  سے دُنیا بھر کی عورتیں بھی اس الزام کو غیر حقیقت پسندانہ کہتی ہیں، اور اس پر احتجاج کرتی نظر آتی ہیں کہ : ہمارا بننا سنورنا اور ہمارا لباس مردوں کے جنسی جذبات کو ابھارنے کیلئے  نہیں ہے۔۔ بلکہ مرد کی فطرت ہی خراب ہے ۔۔۔ورنہ ہم تو صرف اپنے آپکو خوبصورت بنا نے کیلئے اتنا سارا وقت اور اتنا سارا پیسا خرچ کرتے ہیں۔۔۔
صحیح بات یوں ہے کہ عورت کے ذہن میں دانستہ طور پر مردوں کا جنسی جذبہ ابھارنے کا کوئی تصور نہیں ہوتا، لیکن خوبصورت نظر آنے کیلئے وہ جو اہتمام کرتی ہے انجانے میں فطرت کی آلہ کار بن کر کرتی ہے:
 مثلاً وہ ہونٹوں پر سرخی جمائے سولہ سنگھار کئے ایسی تراش خراش کے  کپڑے زیب تن کرتی ہے  کہ جس میں جسم کی نمائش یا جسمانی خدوخال زیادہ نمایاں ہوں، بلکہ انڈوپاک سمیت دُنیا بھر کی وہ عورتیں کہ جن کے پستان چھوٹے ہیں یاڈھلک گئے ہوتے ہیں اور یہ کہ جو 2ہزار تا 6 ہزار ڈالر تک کا خرچہ برداشت کر سکتی ہیں  اور خوبصورتی کیلئے سرجری کی تکلیف اُٹھانے کیلئے تیار ہوتی ہیں ،وہ (breast  Implant  surgery ) کرواتی ہیں اور اپنے پستانوں کا سائز بڑھواکر انہیں سڈول بنواتی ہیں دُنیا بھر میں یہ سرجری مقبول ہورہی ہے، جبکہ اِس سرجری کے سائڈ افیکٹ بھی کافی ہیں اسکے باوجود سرجری کروانا کیا معنی رکھتا ہے؟؟  عورت کہے گی کہ خوبصورت نظر آنے کیلئے !!
جبکہ سڈول پستان کی خوبصورتی تو صرف اور صرف مرد کو ایٹریکٹ کرتی ہے اور مرد کے جنسی جذبہ کو اُبھارتی ہے۔۔۔پھر انکار کیسا؟؟ وہی نا دانستہ والی بات ہے۔۔۔
 اِس سارے معمے کی پسِ پردہ حقیقت وہی ہے کہ جس ذکر پہلے آچُکا ہے وہ یہ  کہ فطرت عورتوں کے خوبصورت نظر آنے کے جذبے کے زریعے مردوں کے جنسی جذبہ کو اُبھار کر اپنا مقصد حاصل کرتی ہے: یعنی "انسانی نسل کی بقا " ۔۔
٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭
  دوستو: ذیل کی تصویر میں" معمے کی پسِ پردہ  کی حقیقت کو دیکھیں" آپ صرف اور صرف بچّے کے چہرے کو نظر جمع کر دیکھیں عورت کو نہ دیکھیں، اور  پڑھنے کی تھکن دور کرلیں ۔۔اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت بہت شُکریہ ۔۔۔       
   

نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }