منجانب فکرستان: ذہانت؛آسمان؛ مثالیں: دوستی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آپنے کوّے کی ذہانت کی علامتی کہانی "پیاسا کوّا " پڑھی ہوگی۔۔شاید آپنے کوّے کی وہ ذہانت بھی دیکھی ہو کہ جس میں وہ تنکوں کی مدد سے درختوں کے تنوں کے سوراخوں میں سے کیڑے نکال کر کھاتا ہے۔۔ اور شاید یہ بھی دیکھا ہو کہ گِدھوں کے دُموں میں ٹھونگیں مارکر گوشت کا ٹکڑا لے اُڑتا ہے۔۔تاہم ممکن ہے کوّے کی جس ذہانت کا ذکر میں کر رہا ہوں وہ شاید آپکی نظر سے نہ گُذری ہوں ۔۔
ہوتا یہ ہے کہ جب میں آزاد کبوتروں (جنگلی کبوتروں) کو باجرہ ڈالتا ہوں تو کچھ دیر بعد ایک دو کوّے بھی آجاتے ہیں۔۔اور پھر کبوتروں کو بھگا کر باجرے کے دانے منہ میں بھر لیتے ہیں اور پھر آسمان کی طرف منہ کرکے باجرے کے دانے اپنے پیٹ میں اُتار لیتے ہیں ۔کیا آپنے کبھی کوّؤں کو باجرہ کھاتے دیکھا ہے ؟؟
ہوتا یہ ہے کہ جب میں آزاد کبوتروں (جنگلی کبوتروں) کو باجرہ ڈالتا ہوں تو کچھ دیر بعد ایک دو کوّے بھی آجاتے ہیں۔۔اور پھر کبوتروں کو بھگا کر باجرے کے دانے منہ میں بھر لیتے ہیں اور پھر آسمان کی طرف منہ کرکے باجرے کے دانے اپنے پیٹ میں اُتار لیتے ہیں ۔کیا آپنے کبھی کوّؤں کو باجرہ کھاتے دیکھا ہے ؟؟
اِس کے علاوہ کوّؤں کے ذہانت کی ایک اور مثال یہ ہے کہ سوکھی روٹی کا ٹکڑا کہیں سے ڈھونڈ کر لاتے ہیں اور پھر پانی کے اُس برتن میں ڈال دیتے ہیں جو پرندوں کے پینے کیلئے رکھا ہُوا ہے۔۔ پھر اِدھر اُدھر چلے جاتے ہیں ۔اور کچھ دیر بعد آکر جب سوکھی روٹی کاٹکڑا پانی میں پڑے پڑے نرم ہوجاتا ہے تو مزے لیکر کھاتے ہیں۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
"تراشہ" بشکریہ جنگ اخبار
واقعی کوّے بُہت ذہین ہوتے ہیں۔ ۔ آپکا کیا خیال ہے؟؟۔۔
اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔۔۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }