منجانب فکرستان: معیار؛ ثبوت؛ ناسور
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عظیم درسگاہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں فنڈ کی خاطر میرٹ کو نظرانداز کرکے کچھ داخلے دئیے گئے تھے،نتیجاً ادارہ کا معیار گِرگیا۔۔ رپورٹ کے مطابق امیروں کے یہ نا اہل بچّے درسگاہ کی بدنامی کا باعث بنے ہیں (ایک خبر)
پاکستان اِسی قانونِ قدرت کی مار جَھیل رہا ہے، میرٹ کہ جگہ ہمارے بندے ہیں کہہ کر۔ ۔ نا اہل لوگوں سے ادارے بھر دئیے گئے ہیں ،اندازہ اس بات سے لگائیں کہ نگراں حکومت جس کا کام صرف الیکشن کرانا تھا ، اُسنے بھی موقع کو غنیمت جان کر تھوک کے بھاؤ سے اداروں میں اپنے لوگوں کو لگایا تھا۔۔
جس طرح آکسفورڈ درسگاہ نااہل بچوں کے داخلوں سے بدنام ہوئی ہے ۔۔(خبر کی تفصیل آخر میں لنک پر ہے) اسی طرح پاکستان کے اداروں میں نا اہل لوگوں کی بھرتیوں نے پاکستانی ادراوں کو تباہ کردیا ہے۔۔
ثبوت: کئی سالوں سے کراچی کے حالات کو کنٹرول نہ کر پانا، ڈی آئی خان جیل کا واقعہ، کرپشن کا بڑھتا ہُوا ناسور اور جرائم کا تیزی سے بڑھتا ہُوا گراف کیا کم ثبوت ہیں ؟؟؟
گذشتہ 5 سالوں میں۔۔ قائم علی شاہ کی کار کردگی کیسی رہی ہے، سب کے سامنے تھی ۔۔اِسکے باؤجود تعلقات کی بنیاد پر اُنہیں آئندہ 5 سالوں کیلئے وزیراعلیٰ بنادیا گیا۔۔۔ کر لو جو کرنا ہے !! ۔
میرٹ کا قانون انسانوں کا نہیں قدرت کا بنایا ہُوا ہے۔۔ اس لیے قدرت نے قانون توڑنے والوں کیلئے اِس میں سزا بھی رکھی ہوئی ہے۔ ۔ ۔سزا کا ثبوت: آکسفورڈ درسگاہ والی خبر اور پاکستان آپکے سامنے ہیں۔۔۔
میرٹ کا تناسبی معیار ہی کسی ملک کی ترقی /تنزلی کا گراف ہوتا ہے۔۔ اب مجھے اجازت دیں۔۔ آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔
میرٹ کا تناسبی معیار ہی کسی ملک کی ترقی /تنزلی کا گراف ہوتا ہے۔۔ اب مجھے اجازت دیں۔۔ آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔
نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }