منجانب فکرستان :رؤف کلاسرا: ایاز امیر : عمران خان؛ ہارون الرشید:حسن نثار: اثاثے: غلطیاں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
رؤف کلاسرا: کاآج 18اپریل کا کالم پڑھا تو ایسا لگا کہ جیسے شادی کا کھانا کُھل گیا ہے(لنک پر)۔۔ ایک دلچسپ خبر یہ بھی ہے کہ این اے 61 سے ن لیگ کے امیدوار ایاز امیر کے بجائے جنرل عبدالمجید کے داماد میجر(ر) جناب طاہر اقبال صاحب ہونگے جو سابق صدر مشرف کے وزیر رہ چُکے ہیں ۔۔۔ پیرصاحب پگارا سے ملاقات کے بعد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں تبدیلی لائیں۔۔۔نواز شریف بھی ممتاز بھٹو سے ملکر تبدیلی لانے کی بات کر چُکے ہیں ۔۔۔
یوں سرمایا دار اور جاگیر دار ملکر جو تبدیلی لائیں گے میرے خیال میں پاکستان کی تاریخ کی مثالی تبدیلی ثابت ہوگی ۔۔۔چونکہ اب 5 سالہ دورِ جمہوریت والا پیٹرن برداشت کرنے کی سکت نہ ملک میں ہے اور نہ ہی قوم میں ۔۔۔ اگر ن لیگ کی حکومت بنتی ہے تو وہی 5 سالہ دورِ جمہوریت والا پیٹرن زوروشور سے چلے گا۔۔۔چونکہ برادری وہی ہے۔۔۔اثاثے بڑھانے کی دوڑ شروع ہوجائے گی ۔۔۔ٹکٹ کے ہنگامے کس لیے تھے؟؟؟۔۔۔
ٹکٹ پر ہنگامے پی ٹی آئی میں بھی دیکھنے میں آئے جو اچھی بات نہیں ہے۔۔۔ عمران خان ون میں شو ہونے کی وجہ سے ایک انار سو بیمار جیسی حالت ہے ۔۔ پی ٹی آئی میں ہرشخص کہہ رہا ہے کہ میرے مشورے پر عمل کرو ورنہ ؟؟ اور جس کے مشورے پر عمل نہ ہو وہ ناراض ۔۔۔ حتٰی کہ ہارون الرشید صاحب بھی ناراض اور حسن نثار بھی خفا۔۔۔میرے خیال میں اِن کالم نگاروں کو کپتان کو آزمائے بغیر اُسکا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہئیے ۔۔۔ انِ دانشوروں کو سوچنا چاہئیے کہ عمران ایک انسان ہے فرشتہ نہیں ہے کہ غلطیاں نہ کرے ۔۔۔
دوستو: پڑھنے کا شُکریہ قبول فرمائیں ۔۔رب راکھا