منجانب فکرستان : حکومت کی نااہلی کا۔۔سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
-------------------------------------------------------------------
مدرسہ احسن العلوم کے استادالحدیث مولانا اسماعیل نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے ،یہ فرقہ واریت ٹارگٹ کلنگ عمل ردِعمل کا شاخسانہ لگتا ہے ،چونکہ ملک میں فرقہ واریت عدم برداشت ہلاکتوں میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔۔اس اضافہ کی ایک بڑی وجہ نامعلوم افراد عموماً نامعلوم ہی رہتے ہیں ۔۔۔۔
نامعلوم افراد کے بارے میں آج ایک اور خبر یہ بھی ہے کہ انہوں نے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع قادیانی جماعت کے قبرستان میں متعدد قبروں کو نقصان پہنچا کر غائب ہوگئے۔۔۔
ملک بھر میں اور خاص طور پر کراچی اور کوئٹہ میں کتنی زیادہ ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے لیکن نامعلوم افراد پکڑے نہیں جارہے ہیں پکڑے نہ جانے کی وجہ سے ایسا شک گُذرتا ہے کہ یہ نامعلوم افراد کوئی نادیدہ مخلوق ہے، اگر دیدہ ہوتی تو ہماری حکومت کب کےگرفتار کرکے اُنہیں کیفرِ کردار تک پہنچادیتی اور ٹارگٹ کلنگ سیریز شروع نہ ہونے دیتی، لیکن ہماری حکومت بیچاری کیا کرے ، نادیدہ مخلوق سے کیسے لڑے ،اس لیے
ملک بھر میں اور خاص طور پر کراچی اور کوئٹہ میں کتنی زیادہ ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے لیکن نامعلوم افراد پکڑے نہیں جارہے ہیں پکڑے نہ جانے کی وجہ سے ایسا شک گُذرتا ہے کہ یہ نامعلوم افراد کوئی نادیدہ مخلوق ہے، اگر دیدہ ہوتی تو ہماری حکومت کب کےگرفتار کرکے اُنہیں کیفرِ کردار تک پہنچادیتی اور ٹارگٹ کلنگ سیریز شروع نہ ہونے دیتی، لیکن ہماری حکومت بیچاری کیا کرے ، نادیدہ مخلوق سے کیسے لڑے ،اس لیے
حکومت کی نا اہلی کا۔۔سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔۔۔
اب اجازت دیں ۔۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔