منجانب فکرستان
غور وفکر کیلئے
غوروفکر سےآپکی کیا مراد ہے؟وضاحت: مثلاً طالبان نے مذاکرات کے زریعے 1 قیدی کے بدلے امریکہ
سے اپنے 5 قیدی رہا کرالئیے اس واقعے کےمختلف پہلؤں پر غوروفکر کے زریعے ہمامریکہاور طالبان کے
بارے میں اپنی ایک ذاتی رائے قائم کرسکتےہیں۔ویسےتو غوروفکر کرنے والے۔اپنے بے وزن چلنے پھرنے
پر بھی غوروفکر کرکے ۔ ۔" خُدا"سے ملاقات کرلیتے ہیں۔۔ (یعنی خُدا کی عظمت کو محسوس کرلیتے ہیں)۔
آج "موت"پرغور وفکر کیلئےمحترم جناب کلدیپ نائر کے چھوٹے بھائی کی موت کےمنظر اورآخری الفاظ کو
سے اپنے 5 قیدی رہا کرالئیے اس واقعے کےمختلف پہلؤں پر غوروفکر کے زریعے ہمامریکہاور طالبان کے
بارے میں اپنی ایک ذاتی رائے قائم کرسکتےہیں۔ویسےتو غوروفکر کرنے والے۔اپنے بے وزن چلنے پھرنے
پر بھی غوروفکر کرکے ۔ ۔" خُدا"سے ملاقات کرلیتے ہیں۔۔ (یعنی خُدا کی عظمت کو محسوس کرلیتے ہیں)۔
آج "موت"پرغور وفکر کیلئےمحترم جناب کلدیپ نائر کے چھوٹے بھائی کی موت کےمنظر اورآخری الفاظ کو
منتخب کیا ہے وہ اپنی خودنوشت میں لکھتے ہیں کہ:
"جب اُسکا وقت قریب آچکا تو وہ کہنے لگا مجھے زور سے چمٹا لو۔۔جیسے کوئیاس کولے جانا چاہ رہا تھا۔۔۔اور
وہ چاہتا تھا کہ۔۔میں اُسے روک دوں۔میں نے نہایت زور سےاپنے بازؤں میں دبا لیا ۔۔لیکن مجھے محسوس
ہُورہا تھا کہ اُس کا بدن ڈھیلا پڑگیا ہے۔۔۔اُس کےآخری الفاظ یہ تھے ۔۔۔بھائی مجھے چھوڑ دو۔۔۔۔ مجھے
روشنی نظرآرہی ہے۔۔۔میں وہاں جا رہا ہوں۔۔۔تب وہ جا چُکا تھا "۔( Beyond the lines ترجمہ ایک
زندگی کافی نہیں پبلشرزفکشن ہاؤس)۔
وہ چاہتا تھا کہ۔۔میں اُسے روک دوں۔میں نے نہایت زور سےاپنے بازؤں میں دبا لیا ۔۔لیکن مجھے محسوس
ہُورہا تھا کہ اُس کا بدن ڈھیلا پڑگیا ہے۔۔۔اُس کےآخری الفاظ یہ تھے ۔۔۔بھائی مجھے چھوڑ دو۔۔۔۔ مجھے
روشنی نظرآرہی ہے۔۔۔میں وہاں جا رہا ہوں۔۔۔تب وہ جا چُکا تھا "۔( Beyond the lines ترجمہ ایک
زندگی کافی نہیں پبلشرزفکشن ہاؤس)۔
٭٭٭٭٭
فکرستان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ اِس میں زیادہ تر ایسی باتیں، واقعات یا تذکرے ہوں کہ جن پر کچھ غور وفکر ہو ۔۔۔اب یہ پڑھنے والے کی دلچسپی پر منحصر ہے کہ جس واقعے کا تذکرہ کیا گیا ہو اُس میں پڑھنے والے کی دلچسپی کتنی ہے؟
دُنیا میں جتنے بھی مذاہب آئے اُنکی مذہبی کتابوں میں غوروفکر کی ایسی دعوت نہیں دی گئی ہے، جیسی کہ قُرآن مجید میں دی گئی ہے ۔۔قُرآن مجید میں تقریباً گیارہ فیصد آیات ایسی ہیں کہ جو انسانوں کو غوروفکر کی دعوت دیتی ہیں۔۔۔
دُنیا میں جتنے بھی مذاہب آئے اُنکی مذہبی کتابوں میں غوروفکر کی ایسی دعوت نہیں دی گئی ہے، جیسی کہ قُرآن مجید میں دی گئی ہے ۔۔قُرآن مجید میں تقریباً گیارہ فیصد آیات ایسی ہیں کہ جو انسانوں کو غوروفکر کی دعوت دیتی ہیں۔۔۔
پوسٹ میں درج باتوں سےاختلاف/اتفاق کرنا آپکا حق ہے۔ اب اجازت دیں، پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }