منجانب فکرستان: شاہ رخ خان پھوپھا جان
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بملا نے مُسکرا تے ہوئے ساتھ بیٹھی ہوئی لڑکی سے پوچّھا: تمہارا نام کیا ہے ؟ شاید وہ بھی اسی انتظار میں تھی، جھٹ سے جواب دیا: پونم
بملا تعریف کرتے ہوئے : واہ ، بڑا ہی پیارا نام ہے ، کس نے رکھا ہے ؟
پونم مسکراتے ہوئے : میری حیاتیاتی مما نے یہ نام رکھا ہے
بملا چونکتے ہوئے : حیاتیاتی مما، میں کچھ سمجھی نہیں ۔۔۔( رشتوں کے حوالے سے حیرت زدہ کرنے کیلئے پونم کو ایک اچّھا شکار مل گیا )۔
پونم نے مسکراتے ہوئے کہا : میری جینیاتی مما کو ڈاکٹروں نے اولاد کے نہ ہونے کا اندیہ دیا تو مما پریشان ہوگئیں پھر مما نے میری پیدائش( سروگیٹ مادر) کیلئے اپنی بہن کو تیار کیا یوں میری جینیاتی خالہ میری حیاتیاتی مما ہیں اور میری جینیاتی مما میری حیاتیاتی خالہ بھی ہیں ۔۔۔اب تو بملا کا سر۔۔مارے حیرت کے چکرانے لگا۔۔۔
پونم محظوظ ہوتے ہو ئے : چلو یہ بات میں شاہ رخ خان کے حوالے سے سمجھاتی ہوں شاہ رخ خان کی بیوی گوری نے اپنے بچّے کی پیدائش (سروگیٹ مادر) کیلئے اپنی بھابی کو تیار کیا یوںگوری کی بھابی اُس بچّے کی حیاتیاتی ماں ہیں جبکہ گوری بچّے کی جینیاتی ماں اور حیاتیاتی پھوپھی ہیں اسی طرح شارخ خان اُس بچّے کے جینیاتی باپ اور حیاتیاتی پھوپھا ہیں ۔۔۔پونم نت نئے رشتوں کے حوالے دیکر بملا کو مزید حیرت زدہ کرنے کے فُل موڈ میں تھی کہ اتنے میں انٹرویو کیلئے اُسکا بُلاوا آگیا یوں وہ بملا کو حیرت زدہ چھوڑ کو انٹرویو دینے چلی گئی ۔۔۔
بملا کچھ سوچتے ہوئے من ہی، من میں کہنے لگی : ھے بھگوان۔۔۔یہ سب کیا ہورہا ہے ۔۔۔کیا یہ سب کّچھ تیری مرضی سے ہورہا ہے ؟؟؟
نوٹ: نئے رشتوں کو جسطرح میں سمجھ پایا ہوں اُسی طرح سمجھانے کی کوشش کی ہے اگر غلط ہیں تو بزریعے تبصرہ نشان دہی کریں نوازش ہوگی۔۔۔ اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔
نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }
No comments:
Post a Comment