منجانب فکرستان: جہادالنکاح؛دلائل کا انبار؛حضورﷺ کی سُنت؛کونسا فرقہ صحیح ہے ؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سوشل میڈیا یعنی فیس بک، ٹوئٹر یا گوگل پلس پر ابھی تک میرا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔۔ آج پہلی بار بی بی سی کے فیس بک صفحہ پرگیا، جہادالنکاح پر لوگوں کے تبصرے پڑھنا شروع کیا ہی تھا کہ۔۔ تبصروں کا مزاج بدلنے لگا پہلے متعہ اور پھر باقاعدہ شعیہ سُنی معرکہ شروع ہوگیا اور جہادالنکاح پسِ پشت چلا گیا۔ جس سے مجھے وہ دور یاد آگیا کہ جب بلاگروں کے بلاگ پر اصل موضوع سے ہٹ کر اسی طرح کے تبصرے آتے تھے جسکی وجہ سے ہی مجھے تبصروں کا آپشن ختم کرنا پڑا حالانکہ کُچھ دوستوں نے مجھ سے کہا کہ تبصرہ کا آپشن ختم کرنے سے بلاگ کی ریٹنگ کم ہوجائے گی۔۔۔
بی بی سی پر فیس بک کے تبصرے پڑھ کر دو باتوں کا اندازہ ہُوا: پہلی بات یہ کہ قوم کا مزاج کس جانب بڑھ رہا ہے اور دوسری بات یہ کہ سوشل میڈیا کے زریعے سے فرقہ واریت،انتہا پسندی کی نفرت بھری آگ کو خوب ہَوا مل رہی ہے ۔۔۔
جہاں تک فرقہ پرستانہ دلائل کی بات ہے تو عرض ہے کہ: ہر فرقے والے کے پاس فرقہ پر ستانہ دلائل موجود ہوتے ہیں، جن پر اُنہیں کامل یقین ہوتا ہے۔۔چونکہ یہ فرقے بنتے ہی دلیلوں کی بنیاد پر ہیں، بغیر دلیل کوئی فرقہ بن ہی نہیں سکتا ہے ۔اس لیے کسی جانب سے بھی دلائل کا انبار لگانا بیکار ہے ۔۔۔رہا یہ سوال کہ کون سا فرقہ صحیح ہے؟؟ اسکا فیصلہ خُدا پر چھوڑ کر فرقوں کوآپس میں اتحاد اور بھائی چارہ قائم کرلینا چاہئیے کہ یہ حضورﷺ کی سُنت بھی ہے، تاکہ مسلمان آپس میں لڑنے کے بجائے خوب ترقی کریں۔۔۔
مسلمانوں کی بھلائی کیلئے، یہ بات عُلماء حضرات کو سوچنا چاہئیے۔۔۔مگرمگر مگر ۔۔۔ یہ کیسی آوازیں ہیں۔۔۔انا انا انا ؟؟؟
اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔(جہادالنکاح کی تفصیل کیلئے لنک پر جائیں)۔۔
اب مجھے اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔(جہادالنکاح کی تفصیل کیلئے لنک پر جائیں)۔۔
نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }