منجانب فکرستان پوسٹ ہائی لائٹ: طلاق یافتہ فریقین پچھتاتے ہیں/وقت کا اٹل اصول ہے۔۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جمائماخان کا عمران خان کے جلسے کے دنوں میں ڈرون حملوں کے سلسلے میں پاکستان میں آنا ۔۔۔ ڈرون حملوں کے سلسلے میں جمائما خان کیلئے عمران خان کا جرگہ کا اہتمام کرنا ۔۔۔ پھر ٹوئٹر پر جمائما خان کا کامیاب جلسہ کرنے پر عمران خان کو مبارک باد پیش کرنا ۔۔۔ کیا ان تمام باتوں کو اتفاق کے کھاتے میں ڈال دیں یا اس میں دلوں کی گرمائش کی بھی کُچھ حرارت شامل ہے ۔۔۔
طلاق کے اکثر کیسوں میں فریقین بعد میں پچھتاتے ہیں۔۔ ۔ سب جانتے ہیں، وقت کا اٹل اصول ہے کہ وہ ہر چیز کوتبدیل کرتا ہے۔۔۔میاں بیوی ماحول میں بھی تبدیلی ڈالتا ہے۔۔۔ اب فریقین کا کام ہے کہ باہم رضا مندی سے ماحول میں آنے والی تبدیلی کو محسوس کریں اور ماحول کے مطابق اپنے آپ کو اڈجسٹ کریں (دوسروں کو مشورہ دینا کتنا آسان ہے)
فلم اسٹار الزبیتھ ٹیلر اور ریچرڈ برٹن نے دیکھا کہ" وقت" میاں بیوی ماحول میں تبدیلی ڈال رہا ہے،تو دونوں نے سوچا ایسا نہ ہو کہ یہ تبدیلی پہلے جھگڑے اور پھر طلاق پرختم ہو کیوں نہ مسئلہ کا کوئی حل نکالیں۔۔۔۔۔۔( جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ" رب" نے انسانی ذہن کو یہ صلاحیت عطا کی ہے جب یہ کسی مسئلہ پہ فوکس ہوتا ہے تو یہ مسئلہ کے حل کے آپشن دینے لگ جاتا ہے ۔۔۔ آج انسان کی ساری ترقی کی وجہ۔۔۔۔۔" خُدا "کی اسی عطا/ کانتیجہ ہے) ۔ ۔۔ مسئلہ کو فوکس کرنے پر ذہن نے یہ حل تجویز کیا کہ کچھ دنوں کے لئیے عارضی طلاق لے لی جائے ۔۔۔ پھریہی وقت جو آج ہم میں دراڑیں ڈال رہا ہے۔ کل ایک بار پھر ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت کو محسوس کرائے گا۔۔۔ تب ہم پھر ایک نئے جزبہ کے ساتھ دوبارہ شادی کر لیں گے اور انہوں نے ایسا ہی کیا ۔
میری دُعا ہے کہ عمران خان اور جمائما خان بھی دوبارہ ایک ہوجائیں (اسلام میں اِسکا طریقہ موجود ہے) اِن کے ایک ہونے سے سب سے زیادہ خوشیاں بچّوں کو حاصل ہونگیں۔۔۔اس لیے کہ طلاق کا سب سے زیادہ دُکھ بچّے ہی تو اُٹھا تے ہیں ۔ بُہت شُکریہ۔۔۔
میں یہ تو نہیں کہتا کہ میری سوچ سے اتفاق کریں ٭ میں تو یہ کہتاہوں کہ میری سوچ یہ ہے ( ایم ۔ڈی)
بڑے بھائی،
ReplyDeleteیہ کوئی طریقہ نہیں ہے بلکہ ممکنات کی بات ہے۔
اس طریقے پر تو لعنت کی گئی ہے اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے۔
مسئلہ سیدھا سا ہے جمائما خان ایک مغربی معاشرہ کی نمائندہ عورت ہے۔ اس نمائندہ عورت کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنی آزادی اور خواہشات کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرتی حتیٰ کہ اپنی نسوانی سرشت تک کو نہیں۔
اینڈ آف اسٹوری