Posts

Showing posts from March, 2013

"خبروں کی کھچڑی "

منجانب فکرستان : کس نے کیا کہا ؟؟ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ٭ : 11مئی پولنگ اسٹیشنوں پر ہماری کامیابی کے ڈھول بجیں گے۔ منظور وساں ٭ :  پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں میں ہماری پوزیشن مضبوط ہے۔ مولانا فضل الرحمان   ٭ :  مگر مچھوں کو شکست دونگا ۔ عمران خان ٭  عمران خان کی ضمانت ضبط کرادونگا۔ حنیف عباسی ٭ :   میں مولانا کو ہرا کر چھوڑونگی۔  مسرت شاہین   ٭ :  برسراقتدار آکر پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنائیں گے۔ نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب ٭  لوگ پیپلز پارٹی کی قربانیوں کو دیکھ کر ووٹ دیں گے۔ منظور وساں ٭ :  لوگ شہیدوں کو نظر میں رکھ کر ووٹ دیں گے۔ منظور وساں ٭ :  لوگ ہماری 5 سالہ کارکردگی کو دیکھ کر ووٹ دیں گے۔ منظور وساں ٭ :  جو بھی مقابلے کیلئے آئے گا، بُری طرح شکست کھائے گا۔ منظور وساں ٭ : 11مئی پولنگ اسٹیشنوں پر ہماری کامیابی کے ڈھول بجیں گے۔ منظور وساں ٭   امیدواروں کی بے رحم جانچ پڑتال ہوگی، جوبندوق دکھائے گا،وہ جیل جائے گا۔ افضل خان...

" سولہ / اٹھارہ "

منجانب فکرستان:  ماہرینِ نفسیات کیا کہتے ہیں ؟   ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ بالی ووڈ کے  بولڈ سین اور آئٹم سونگ  سے بھارت کے پُرشوں کے ہارمون  کچھ زیادہ ہی متحرک  ہوگئے ہیں ، چلتی بس ہوکہ کار، جنگل ہوکہ ہوٹل، یہاں تک کہ اپنے تو رہے  ایک طرف غیر مُلکی سیاح بھی محفوظ نہ رہے۔تاج محل دیکھنا،ٹانگیں تڑوانا ایک جیسی بات ہوگئی۔۔۔جبکہ پچھلے دنوں بھارت کی پارلیمنٹ اس مخمصے میں  رہی ہے کہ لڑکیوں کی جنسی خودمختاری کی عُمر 16 سال ہونی چاہئیے کہ 18سال ٹھیک رہے گی ۔۔۔  3 دھائیوں سے 16 سال ہی چلی آرہی تھی لیکن فروری میں ایک آرڈینینس کے زریعے 18 سال کردی گئی تھی۔۔ میرا خیال ہے کہ حالیہ دنوں میں ریپ کے حوالے سے بھارت کے ایوانِ زیریں میں جو بل منظور ہُوا ہے اُس میں بھی 18 سال عمر  ہی رکھی گئی ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ انسانی حقوق  کی کُچھ تنظیمیں یہ اعتراض اُٹھا رہی ہیں کہ لڑکیوں کی 18 سال کی عُمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی ہے جنسی خودمختاری کی عُمر پ...

" خُدا شناسی "

منجانب فکرستان: کتاب: " تلاش۔اللہ۔ماورا کا تعین " کے بارے میں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ جیساکہ پوسٹ "تفسیر/ ترجمہ" میں کہا تھا  کہ جس دماغ میں قُرآن کو سمجھنے کا خیال نہیں آتا وہ تلاوت کے زریعے  خُدا سے جڑُجاتا ہے،ثواب وسکون حاصل کرتا ہے۔لیکن بعض اشخاص علماء کے ذہن کے زریعے جبکہ بعض خودسمجھنا چاہتے ہیں کہ قُرآن سمجھنے کیلئے اُتارا گیا ہے ۔ مشہور ادیب ممتاز مفتی کے بیٹے عکسی مفتی بھی ایک ایسے ہی شخص ہیں جو خود سمجھنا چاہتے ہیں۔۔۔  عکسی مفتی نے  خُدا  کی ہستی کو سمجھنے کی خاطر تاریخ ، فلسفہ، مذاہب ، سائنس تصوف و دیگر علوم اور اِن کی شاخوں  کا مطالعہ کیا  ہے۔ جسکے حوالے اُنہوں نے اپنی کتاب میں جا بجا دیے ہیں، وہ کہتے ہیں مطالعے کا یہ سفرعرصہ چالیس سال پر مُحیط ہے ۔۔۔ اِن علوم کے زریعے خُدا کے حوالے سے اُنہوں نے جو کُچھ کشید کیا، وہ اُنکی   سوچ کا محور بنا جس سے اُنکا  فلسفہ " اللہ۔ماورا کا تعین" تشکیل پایا جسکی جھلک وہ پوری کائنات کی ہر چیز میں دیکھتے ہیں، اِس دیکھنے کو وہ مخ...

"زندگی صرف ایک بار ملتی ہے "

منجانب فکرستان: عمران خان کے حامی عرفان صاحب کا انٹر ویو ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ایم۔ڈی: جو شخص  اپنی  ازدواجی زندگی کے مسائل حل نہ کر سکا وہ پاکستان کے مسائل کیسے حل کرسکتا ہے ؟  عرفان صاحب : محترم یہ اُسکی پاکستان کیلئے بُہت بڑی قربانی ہے، چونکہ   انسان کو زندگی صرف ایک بار ہی ملتی ہے  اُس نے جو   وقت اپنی ازدواجی زندگی کی خوشیوں کو دینا تھا وہ   وقت اُس نے  پاکستان کو دیا ،  یوں اُس کا جُھکاؤ پاکستان کی طرف زیادہ  ہوگیا ،جس کا نتیجہ بیوی بچّے اُس سے جُدا ہوگئے۔۔بلکہ ممکن ہے کہ عمران خان خود اِس احساس میں مبتلا ہوگئے ہوں کہ وہ  بیوی بچّوں سے زیادتی کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہو کہ طلاق جیسا مسئلہ خوش اسلوبی سے طے پایا کہ بیوی بچّے آج بھی عمران کے کردار کی بلندی کے  معترف ہیں ۔۔۔۔   ایک ایسا شخص جس نے پاکستان کی خاطر اپنی ازدواجی زندگی تج دیا ہو۔۔ یقیناً وہ پاکستان کیلئے مخلص ہے۔۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ پاکستان دشمن فرسودہ ظالمانہ نظام کے خلاف ص...

" کنگ کوبرا "

منجانب فکرستان:  لڑائی کا اصول : شکست کا اصول    ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ نیشنل جغرافک چینل پر دیکھا کہ تحقیق کاروں نے  " مادہ کنگ کوبرا "  کو آلہ نصب کرکے جنگل میں چھوڑدیا اور اینٹینے کی مدد سے اُسکا پیچھا کرتے رہے۔  خالق نے سانپ کی زبان کویہ صلاحیت عطا کی ہے کہ وہ دُور  ہی سے  شکار اور ساتھی کی  بوُ کو محسوس کرتی ہے۔ایک نر کو مادہ کی بوُ آگئی وہ اُسکی طرف کھنچا چلاآیا  مادہ سے رضامندی حاصل کی (حدِادب) اور کامیاب رہا، پھر ایک اور نر کو بھی مادہ کی بُو آگئی اور وہ بھی  مادہ کی طرف دوڑا چلا آیا لیکن وہاں پر پہلے ہی ایک نر کو پایا تو اُسنے اُسکو چیلنج دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے دونوں نر گتھم گتھا ہوگئے۔ بقول تحقیق کار لڑائی کا اصول یہ ہے کہ دونوں میں سے کوئی کسی کو زخمی نہیں کرے گا، صرف  چتِ کرنے کی کوشش کرے گا،شکست  کا اصول یہ ہے کہ جو چتِ ہوگیا وہ ہار گیا اور پھر وہ وہاں سے چَلا جائے گا ،   افسوس کہ مادہ کے پیٹ میں جس نر کی نسل کو بقا ملنی تھی وہ چتِ ہو گیا اور وہ ...

" آنکھیں بھر آئیں "

منجانب فکرستان : معصوم چہرہ:  شاہویز : پسندیدگی : غُبار ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ زندگی اور موت کی کشمکش کی خبریں تو آرہی تھیں شاید یہی وجہ ہو کہ موت  کی تصدیق ہونے پر مجھ پر تھوڑی دیر کیلئے خاموشی کی کیفیت طاری ہوئی پھر دُنیاوی مشغولیت حاوی ہوگئی۔۔ خواہش:  خوش فہمی میں مبتلا کرتی ہے، اِسی سبب ایک پوسٹ لکھی  تھی کہ شاہ ویز کی قوتِ ارادی نے بیماری کو شکست دےدی ہے۔ یہ سمجھ نہ پایا  کہ شعلہ بجھنے سے پہلے بھڑکتا بھی ہے۔۔ یہ پوسٹ میں نے اُن کے علاج کے بعد ملک واپس آنے اور چوتھی بار صدر منتخب ہونے پر لکھی تھی ۔۔۔ تھوڑی دیر پہلے دُنیا اخبار میں جناب سید عاصم محمود کا مضمون " الوداع کمانڈر " پڑھا   تو آنکھیں بھر آئیں ۔۔ کل کی خاموشی کا دل پر چھایا غُبار اِس مضمون نے آج آنکھوں کے راستے نکال دیا۔۔۔ اگر آپ"  معصوم چہرہ شاہویز" (ممکن ہے کہ یہ میری پسندیدگی کا تعصب ہو کہ اُنکا چہرہ مجھے معصوم اور بھولا لگتا ہے) کے بارے میں میری سابقہ پوسٹ نہیں پڑھی ہے تو آپ لنک پر جائیں پوسٹ میں شاہویز ک...