منجانب فکرستان: غوروفکر کے لئے
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
قبل اجمیری کے اس شعر میں بڑا دم ہے
جس کی مثال فرانس میں ہونے والے حالیہ فسادات میں بخوبی دیکھی
جا سکتی ہے فرانس کے علاقے' نانٹیرے' میں گاڑی نہ روکنے پر
پولیس نے فائر کردیا یوں 17 سالہ' ناہیل' ڈیلیوری ڈرائیور ہلاک
ہوگیا سوشل میڈیا پر یہ خبر چلی،فسادات پھوٹ پڑے جو' نانٹیرے'
تک محدود نہ رہے ،وجہ، میرے خیال میں پولیس کے رویوں کے
خلاف لوگوں کے دلوں میں جذبات پل رہے تھے،اُنہیں محسوس
ہوتا کہ پولیس کا رویہ اُن کے ساتھ نسل پرستانہ ہے،اِس واقعے
نےگویا جذبات کو نکاسی کی بنیاد فراہم کی ،فرانس کے کئی علاقے
بدامنی کے لپیٹ آگئے ۔۔۔
ایسے ملک میں کہ جہاں کی پولیس پر
نسل پرست کا الزام آتا ہو ، پولیس افسروں کو( ڈرائیور کے نہ
رکنے پر) ڈرائیور کو گولی مارنے کی اجازت دینا ۔ جائز ہے ؟
" اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ یہ
بدامنی فرانس کے لیے "قانون نافذ کرنے والے اداروں
میں نسل پرستی کے گہرے مسائل کو حل کرنے کا
ایک موقع ہے"۔
نوٹ:پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق کرنا/نہ کرنا یہ آپ کا حق ہے
۔ اب اجازت ۔
No comments:
Post a Comment