منجانب فکرستان:تھپڑاورمیڈیائی زاویے
خواتین کے لباس پراعتراضات ہوتے رہتے ہیں۔خواتین بھی غصے میں کہتی ہیں کہ تم کون ہوتے ہو ہمارے پہناوے کا فیصلہ کرنے والے!بلکہ slut کی خواتین تو یہاں تک کہہ دیتی ہیں کہ "خُدا" نے خوبصورت جسم دیا ہے تو اسکی نمائش کیوں نہ ہو!!
اِس بارے میں بابائے تاریخ ہیروڈوٹس نے اپنی کتاب میں ایک بادشاہ کا تذکرہ کیا ہے۔جو چاہتا تھا کہ اُسکی خوبصورت رانی کے جسم کی خوبصورتی کو کوئی دوسرا مرد بھی بے لباس دیکھے اور رانی کے خوبصورت جسم کی تعریف کرے اور اسکا اہتمام بھی کیا۔خیراِس قصے کو یہیں چھوڑتے ہیں اور بڑھتے ہیں تھپڑ کی جانب۔
آج کا میڈیائی دور ایسا ہے کہ 9/11 تا گوہر خان تھپڑ تک، میڈیا ہر واقعے کے اتنے زاویے دِکھاتا ہے کہ اِن زاویوں میں سچ ہمیشہ کیلئے کہیں کھو جاتا ہے۔۔
تھپڑ کے جو زاویے اب تک میڈیا میں گردش کر رہے وہ یہ ہیں کہ تھپڑ مارنے والا شراب کے نشہ میں تھا(پہلا زاویہ)۔
گوہر خان اپنے آپکو اسلامی شعار کی پابند کہتی ہیں اور پھرایسا لباس پہنے پر عقیل ملک جو کہ مسلمان ہے اپنے مذہبی جذبات پر قابو نہ رکھ سکا(دوسرا زاویہ)۔
ایک کہانی یہ بھی ہے کہ اُسکے جنسی جذبات بھڑک اُٹھے تھے اور وہ گوہر خان سے ہم کنار ہونے گیا تھا گوہر خان کے جِھڑکنے پر اُس نے پینترا بدل کر یہ سب ڈرامہ رچایا(تیسرا زاویہ)۔
یہ تو وہ زاویے ہیں جو نظر سے گُذرے اسکے علاوہ بھی میڈیائی زاویے ہونگے۔۔اب سچ کیا ہے؟؟
گوہر خان اپنے آپکو اسلامی شعار کی پابند کہتی ہیں اور پھرایسا لباس پہنے پر عقیل ملک جو کہ مسلمان ہے اپنے مذہبی جذبات پر قابو نہ رکھ سکا(دوسرا زاویہ)۔
ایک کہانی یہ بھی ہے کہ اُسکے جنسی جذبات بھڑک اُٹھے تھے اور وہ گوہر خان سے ہم کنار ہونے گیا تھا گوہر خان کے جِھڑکنے پر اُس نے پینترا بدل کر یہ سب ڈرامہ رچایا(تیسرا زاویہ)۔
یہ تو وہ زاویے ہیں جو نظر سے گُذرے اسکے علاوہ بھی میڈیائی زاویے ہونگے۔۔اب سچ کیا ہے؟؟
بھاڑ میں گیا سچ! بس اتنا یاد رکھیں کہ فلاں واقعہ ہوگیا یعنی 9/11ہوگیا یا تھپڑ پڑگیا۔۔۔ بس اتِنا ہی سچ کافی ہے۔۔ہر واقعہ کا بس اتِنا ہی سچ معلوم ہوسکتا ہے اِس سے زیادہ نہیں۔۔۔۔
اب اجازت دیں۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔۔۔
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }