منجانب فکرستان
شیئرنگ for انفارمنگ
شیئرنگ for انفارمنگ
٭: آئی جی سندھ اقبال محمود نے تجویز کیا ہے کہ کراچی میں ایس ایچ او کا عہدہ ختم کر دیں تو نہ قبضہ ہو
گا نہ کوئی بھتہ لے گا۔ دنیا نیوز
گا نہ کوئی بھتہ لے گا۔ دنیا نیوز
٭: عمران خان نے کہا ہے کہ : طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، کیونکہ ملک میں امن آگیا ہے۔بی بی سی اردو
٭:اسلام مخالف فلم کےڈسٹری بیوٹر ارونڈ وین ڈرون کے قبول اسلام کے بعد ان کے بیٹے نے بھی اسلام
قبول کرلیا۔نوائے وقت نیوز
قبول کرلیا۔نوائے وقت نیوز
٭:تحقیق کہتی ہے کہ ٹوتھ برش پر اتنے ہی جراثیم ہو سکتے ہیں جتنے کہ کسی ٹوائلٹ میں پائے جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اکثر لوگ ٹوتھ برش کو باتھ روم میں رکھتے ہیں۔جنگ نیوز
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اکثر لوگ ٹوتھ برش کو باتھ روم میں رکھتے ہیں۔جنگ نیوز
٭: جنگ نیوز میں شائع منو بھائی کے کالم سے انتخاب
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اگر دنیا کی سب سے بڑی غربت اور کرپشن بھی ہو گی تو اس سے بڑی جمہوریت کی بدنامی اور کیا ہو سکتی ہے؟ امریکہ کے مشہور ’’تھنک ٹینک‘‘ PEW RESERCHکی جانب سے کئے جانے والے ایک سروے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے ستر فیصد لوگ کسی بہتر مستقبل کے امکان کی توقع نہیں رکھتے اور ہر دس میں سے آٹھ لوگ خاص طور پر معاشی صورتحال سے بری طرح تنگ ہیں۔ بھارتی ووٹر کے لئے ہر معاملہ ایک مسئلہ بن چکا ہے جو ناقابل حل دکھائی دیتا ہے۔
بھارت میں ارب پتی لوگوں کی تعداد جاپان کے ارب پتی لوگوں کی تعداد سے بڑھ چکی ہے۔ خوفناک حد تک یہ امیر لوگ اگرچہ مٹھی بھر ہیں مگر پوری معیشت کو اپنی مٹھی میں لئے ہوئے ہیں اور نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے بے تاب ہیں۔ اوپر بیان کئے گئے تھنک ٹینک کے ایک سروے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ہندوستان کے سو امیر ترین لوگوں میں سے 74مودی کے پرجوش حامی ہیں جو سرمایہ داروں کے شرح منافع میں اضافہ کے لئے مزید ڈی ریگولیشن، منڈی کی آزادی اور ٹیکسوں میں چھوٹ اور عوام پر معاشی حملوں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو دی جانے والی ’’سب سڈی‘‘ کا خاتمہ کر دیں گے۔
بھارت کے محنت کش طبقے نے جو حقوق و مراعات کئی دہائیوں کی جدوجہد سے حاصل کئے ہیں انہیں مودی کی حکمرانی واپس چھین لے گی اور یوں ہندوستان کو خونی انقلاب کے اور خونی انقلاب کو ہندوستان کے اور قریب لے آئے گی۔
٭: پاکستان میں بھی "سب سڈیز" ختم کی جارہی ہیں، پاکستان کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں کا امیر طبقہ ٹیکس نہیں دیتا ہے، جس کا بوجھ غریبوں پر پڑتا ہے یوں پاکستان میں بھی خطِ غربت سے نیچے زندگی گُزارنے والوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اسی تناسب سے مختلف قسم کے جرائم میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ فکرستان
اب اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر پڑھنے والے کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }