منجانب فکرستان:-23 خواتین: مُلکوں مُلکوں: انگریزی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حال ہی میں کراچی کی ایک فیکٹری میں خاتون کو بیت الخلا میں بُھوت نظر آیا ، خوف کے مارے بُھوت بُھوت چیختے ہوئے بھاگنے لگیں۔۔
بُھوت کا سُننا تھا کہ فیکٹری کی 900 خواتین بھی گرِتی پڑتی ایسا بھاگیں کہ جیسے بُھوت ابھی اُنہیں دبوچ لے گا۔۔
خواتین کی بدحواسی کا اندازہ لگائیں کہ 23 خواتین بے ہوش ہوگئیں۔۔کیسی ہڑبھونگ مچی ہوگی ؟؟؟
پہلے کہا جاتا تھا کہ نوجوان خوبصورت لڑکیوں پر بھوت آجاتے تھے۔۔ لیکن اِس دور کی تین امریکی خوبصورت کنواری لڑکیاں خود بھوت اُتارنے والی بن گئیں ہیں مُلکوں مُلکوں پھر کر اسٹیج پر سب کے سامنے بھوت زدہ کے روبرو انگریزی میں بائبل پڑھتی ہیں اور صلیب دِکھا تی ہیں جس سے بھوت دُم دبا کر بھاگ جاتے ہیں۔۔یوں لڑکیوں کی شہرت میں دن پہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔۔ جسکا ثبوت یہ ہے کہ اب ٹی وی والے بھی اُنہیں مدعو کرنے لگے ہیں۔۔
اسی طرح ہم جانتے ہیں کہ ہمارے ملک میں بھی عامل اور مولوی حضرات بُھوت زدہ کے سامنے قُرآنی آیات عربی میں پڑھتے ہیں، جس سے بھوت بھاگ جاتے ہیں۔۔
ہندو مت والے بھی بُھوت بھگانے کیلئے سنسکرت زبان کے اشلوک پڑھتے ہیں ، جنہیں سُن سُن کر بُھوت بھاگ جاتے ہیں ۔۔۔اسی طرح دیگر مذاہب و دیگر زبانیں بولنے والے اپنی اپنی زبانوں میں مذہبی اشلوک پڑھتے ہیں اُن سے بھی بھوت بھاگ جاتے ہیں ۔۔۔ گویا بھوت سب زبانیں سمجھتے ہیں۔۔واہ بھئی واہ۔
ارے مگر یہ کیا؟ مجھے تو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ پڑھنا بھی جانتے ہیں، میں یہ جو کچھ لکھ رہا ہوں وہ پڑھ رہے ،جس کے آثار مجھے اپنے کمرے میں محسوس ہونا شروع ہوگئے ہیں، اسلئیے اب میں لکھنا بند کرتا ہوں ۔۔مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپکا بہت شُکریہ ۔۔۔۔
نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }