منجانب فکرستان :ـ بیشک خُدا کے سامنے ہر شخص اپنے اعمال کا خود جوابدہ ہے/ یہ بھی صحیح کے پہلا پتھر وہ مارے۔۔ تو عرض ہے کہ مجھے صراط مستقیم پر چلنے کا کوئی بڑا دعویٰ نہیں، ہاں اپنی سی کوشش کرتا ہوں۔۔۔لیکن جناب میں روزانہ رات کو بجلی چوری کرکے رات بھر اپنے گُناہ میں مسلسل اضافہ نہیں کرتا رہتا ہوں، اور نہ ہی میرا کوئی کار خانہ ہے جو بجلی کی چوری سے چلتا ہے ۔۔
یہ جواب اُس اعتراضی ای میل کے جواب میں لکھ رہا ہوں ہے جو مجھے " ٹھائیں ٹھائیں پُھس" پر ملی،۔۔
یہ جواب اُس اعتراضی ای میل کے جواب میں لکھ رہا ہوں ہے جو مجھے " ٹھائیں ٹھائیں پُھس" پر ملی،۔۔
پوسٹ ُٹھائیں ٹھائیں پُھسُ لکھنے کی نوبت یوں آئی تھی کہ جب میں محلے کے نمازی پرہیز گار شُرفا کو رات میں کُنڈے ڈال کر بجلی چوری کرتے دیکھتا ہوں تو مجھے اِن بجلی چوروں اور حکومت پر یوں غصّہ آتا ہے کہ حکومت ان چوروں کو پکڑنے کے بجائے ان چوروں کا بل ہمارے بل میں اضافہ کرکے ہم سے وصول کرتی ہے۔۔
اگر میری جگہ آپ ہوتےآپ بجلی چوروں کے بِل اور اپنے بِل کے فرق کا موازنہ کرتے تو آپکو بھی میری طرح غُصہ آجاتا اور میری طرح آپ بھی بِلبلا اُٹھتے کہ: بجلی چوری نہ کرنے کی، یہ کیسی سزا ہے ؟؟؟
اگر میری جگہ آپ ہوتےآپ بجلی چوروں کے بِل اور اپنے بِل کے فرق کا موازنہ کرتے تو آپکو بھی میری طرح غُصہ آجاتا اور میری طرح آپ بھی بِلبلا اُٹھتے کہ: بجلی چوری نہ کرنے کی، یہ کیسی سزا ہے ؟؟؟
نوٹ : رائے سے اختلاف/ اتفاق کرنا ہر ایک کا حق ہے۔
{ ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }