منجانب فکرستان: غوروفکر کے لئے
کی وارڈز: تبدیلی، غائب، تصویر، عقیدہ ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کائنات کی ہر چیز ہر لمحہ ہر آن تبدلی سے گزر رہی ہے بچّہ
، جوان، بوڑھا ہو کر جاندار سے بے جان بن جاتا ہے😀۔
آج کل کراچی میں جا بجا کوئٹہ چائے ہوٹل نظرآرہے ہیں
جبکہ سنہ 50 کے دور میں مالابار ( کیرالہ ) سے آئے لوگوں نے
کراچی میں چائے خانے ( ہوٹل ) قائم کئے تھے جنہیں علاقے
کی نسبت سے (ملباری) کہتے تھے، کراچی کے ہر علاقے میں
ملباری کے ہوٹل پائے جاتے تھے تاہم کائنات میں جاری تبدیلی
کےنظام نےآہستہ آہستہ اِن ملباری ہوٹلوں کو کراچی سے غائب
کردیاِ، اِن کی جگہ ایرانی ریسٹورنٹ نظر آنے لگے،اِن ریسٹورنٹ
کی خاص بات یہ تھی کہ اِن میں سے بیشتر میں کیش کاؤنٹر کی
دیوار پر شہنشاہ ایران کی تصویر آویزاں ہو تی تھی جیسے کہ(
کراچی میں آغاخانی اور بوہری برادری کے لوگ، برکت کے
عقیدے کے تحت اپنی دوکانوں میں اپنے روحانی پیشوا کی تصویر
آویزاں کرتے ہیں) اب نہ جانے کب تک تبدیلی کی نیچر انِ
کوئٹہ چائے ہوٹل کو برداشت کرتی ہے۔
۔اب اجازت۔۔
نوٹ : دوستو یادداشت کے حوالے سے مجھ میں یہ تبدیلی آئی ہے
کہ الفاظ کے ہجے بھول جاتا ہوں،اسلئے درگزر کی درخواست ہے۔
No comments:
Post a Comment