منجانب فکرستان
باہر کا راستہ ۔۔۔
باہر کا راستہ ۔۔۔
میں نے فکشن پڑھنے کی بُہت کوشش کی لیکن دماغ نے ہمیشہ اپنی عدم دلچسپی ظاہرکی، یوں مُجھے فکشن پڑھنے سے محروم رکھا۔۔۔شاید یہی وجہ ہے کہ مُجھے لکھنے کا صحیح سلیقہ نہیں آتا۔۔پھر بھی دل تو خیالات کا اظہار چاہتا ہے۔
فکشن باغی دماغ مُجھے کتب میلے لے گیا اور اپنی لطف اندوزی کیلئے درج ذیل کتابیں خریدوائیں۔۔
:ڈاکڑ منظوراحمد کی"محسوسات"۔سید محمد تقی کی "تاریخ اور کائنات میرا نظریہ"۔۔"افکارعالیہ"(ترجمہ ڈاکٹر خان رشید،قاضی قیصرالاسلام)۔پابلونرودا کی آپ بیتی "یادیں" اور زیبا نورین کی خودکشی کرنے والی نامور شخصیات کے بارے میں کتاب "جسم و جاں سے آگے" اس قسم کی کتابوں کے حریص مارے دماغ کو اس سے پہلے کہ میری جیب کو کنگال کردے میں نے اُسے باہر کا راستہ دِکھا دیا ۔۔۔
٭
http://dunya.com.pk/index.php/author/amir-khakwani/2017-01-02/18079/44891130#.WHH601V96M8
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف کرنا آپ کا حق ہے ۔۔
{ہمیشہ، رب کی مہربانیاں رہیں}