Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Saturday, September 5, 2015

" عام موت کو خاص۔۔۔۔۔ "

منجانب فکرستان : روح؛پاکیزگی ؛ خون ،عیسائیت،سکھ مت
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیدائش،موت،اور خواب انسانی ذہن  کیلئے ہمیشہ سےبھیدرہے ہیں،یہ آج بھی پُراسرار ہیں اِنکی اِسی پُراسرایت کو محور  بنا کر ابتدائی انسانی ذہنوں نے مذہبی عبادتی عقیدے تراشے  اور رسُوم  کو رواج دیا ۔ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ انسانی ذہنوں میں اجتماعی لاشعور  کے طور پر موجود ہیں۔۔ 
جب ہم مذہبی عقیدوں و رسُوم کا تجزیاتی مطالعہ  کرتے ہیں تو ہم دیکھ تے ہیں کہ ایک کے مذہبی عقیدے  و رسُوم  دیگر مذاہب میں بھی (  فرق کے ساتھ) پائے جاتے ہیں۔۔مثلاً روزے رکھنے کا عقیدہ اکثر مذاہب میں (فرق کے ساتھ) پایا جاتا  جین مت والوں میں تو روزہ براہراست روح سے جُڑا ہوا ہے،  یعنی کسی جین متی کو لا علاج بیماری لگ جائے ، ضعیفی روگ ہو جائے یا اِس دُنیا سے دل بھر جائے تو بھی وہ جسم سے روح نکلنے تک کا (تا دم مرگ) کا روزہ رکھ لیتا ہے، گویا روح کی  دُوسری دُنیا میں منتقلی ہوتے سمے جسم سےنکلتی روح میں پاکیز گی کا عنصرشامل کرتا ہے، یوں مرنے والا  اپنی عام موت کو خاص بناتا ہے۔۔
 ایسی روحانیت  حامل رسم پر بھارتی ریاست راجستھان ہائی کورٹ نے خودکشی  قرار دیتے ہوئے اس رسم پر پابندی عائدکردی تھی،جبکہ اِسی رسم سے ملتی جلتی رسم  ہندومت  میں بھی رائج ہے جسے "پریوپراویشا" کی رسم کہتے ہیں ۔۔۔اسی طرح عیسائیوں میں بھی ہر سال  گڈفرائی ڈے پر مصلوب  ہونے کی رسم موجود ہے۔۔ 
کیا ہائی کورٹ کے جج کو نہیں معلوم کہ " مذہبی معاملات عقل کی کسوٹی سے  نہیں جانچے جاسکتے" ۔۔
شاید اسی لئے سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کےفیصلے کو معطل کردیا ۔۔

  دوستو: تصویر دیکھ کر یہ مت سمجھ لینا کہ جین مت والے گنجے ہوکر ہائی کورٹ کے فیصلے پراحتجاج کررہے ہیں بلکہ یہ ہمیشہ اسلئے گنجے رہتے ہیں کہ سر پر بال رہنے پر کُھجانے سے کسی" جوں کا خون " نہ ہوجائے ،جین مت میں کسی جاندار کا مارنا کسی صورت میں جائز نہیں۔۔جین مت کے پیروکاروں میں شرح خواندگی (94.1)  فیصد ہے۔۔۔جین مت عقیدے میں ہے کہ سر پر بال نہیں رہنا چاہئے،، جبکہ سکھ مت میں ہے کہ بال نہیں کٹوانا چاہئے۔۔
مزید کیلئے درج لنک پر جائیں اور مُجھے اجازت دیں۔

پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
          {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }

http://mag.dunya.com.pk/index.php/sunday-spacial/2358/2015-08-30