منجانب فکرستان:غوروفکر کے لئے
------------------------
میری فٹبال کی ٹیم ہار گئی تھی ،میں اُداس چہرہ لئے گھر میں داخل ہُوا ، گھر میں
کراچی والے خالہ زاد ماموں جان شرف الدین ہمراہ بھاولنگر والے حقیقی ماموں
جان عبدالرؤف آئے ہوئے تھے ،جب وہ چلے گئے تو اماں جان نے مجھے بتایا کہ
عبدالرؤف ماموں ہمیں لے جانے آئے تھے۔۔۔۔شرف الدین ماموں جان اکثر
ہمارے یہاں آتے تھے،اماں جان اُنہیں میرے کھیل میں پڑے رہنے اور میرے
مستقبل کی ناامیدی کی باتیں کر تیں ، جب رؤف ماموں جان بھالنگر سے کراچی
آگئے اور شرف الدین ماموں جان نے میرے بارے میں بتایا اور بتایا کہ یہاں
رہنے پر یہ نہیں سدھر سکتا ہے ۔رؤف ماموں جان شاہ سعود کے تعاون سے
ہندوستان سے ہجرت کرنے والوں کے لئے بنوائے گئے کوارٹر جو سعود آباد کے
نام سے مشہور ہوئے رؤف ماموں جان،وہاں رہتے تھے ، اماں جان نے سامنے
رہنے والے سرفراز خان سے مشورہ کر رہی تھیں، میں بھی ساتھ میں کھڑا ہُوا
تھا خان نے اماں جان کو اپنی مثال دی کہ دیکھو میرا بیٹا عبدللہ خان نشے کی
لت میں پڑ کر کسی کام کا نہیں رہ،اسلئے میری رائے ہے کہ اگر آپ کو درویش
بچانا ہے تو یہاں سے چلی جاؤ ،خان کے یہ الفاظ ( اگر آپ کو درویش بچانا ہے
تو یہاں سے چلی جاؤ) میرے ذہن پر بھی اثر انگیز ہوئے،میں جو اماں جان سے
ماموں کے گھر مخالفت کررہا تھااب خاموش تھا،رات کو ماں جان مجھے لیکر یعقوب
کے گھر مشورے کے لئے گئے ، یعقوب کی 19 سالہ بہن شہربانو جو اماں جان
سے بہت محبت کرتی تھی ،رونے لگی اور کہنے لگی ، درویش کے مستقبل کی خاطر
یہ دُکھ برداشت کرو گی ،شہربانو کے الفاظ بھی میرے مستقبل کے حوالے سے
تھے یوں میری ماموں جان کے گھر نہ جانے کی مخالفت میں کمی واقع ہوئی،یہاں
میں کچھ وضاحت دینا چاہوں گا وہ یہ یعقوب میرا ہم عمر دوست نہیں اور میرے
ساتھ کھیلوں میں شریک دوست نہیں،وہ اسکول جاتا ،اُسکا مشغلہ ریڈیو پر گانے
سننا، ریڈیواسٹیشنوں کو گانوں کی فرمائش بھیجنا ، جب ریڈیواسٹیشنوں سے نام "محمد
یعقوب ناشا" نشر ہوتا ، یعقوب خوشی ہوتی،اِس کے علاوہ یعقوب کو تاریخی ناول
پڑھنے کا شوق تھا،جبکہ مجھے کھیلوں میں مغشول رہنے کا چسکا تھا،میرے کھیل
کے دوست اسکول نہیں جاتے،اِن میں سے کُچھ دوست چرس پیتے والے بھی
تھے،تین چار بار میں نے بھی چرس پی تاہم چرس کی بُو مجھے بدبو لگتی تھی یوں
مجھے چرس پینا اچّھا لگا ۔۔۔ جب ماموں جان ہمیں لینے آئے ،شہربانو کا رو رو
کر برا حال تھا ،اماں جان اور میری آنکھیں بھی نم تھیں ۔اب اجازت۔
یار سلامت، صحبت باقی/قسط # 15کے لئے۔ انشاء اللہ
خالق کائنات ہمیشہ مہربان رہے ۔
No comments:
Post a Comment